Strict Standards: Non-static method Util::chkNumericInput() should not be called statically, assuming $this from incompatible context in /home/ubqari/httpdocs/ubqari2/core/Action/Article.php on line 36
Ubqari-- The Center for Peace and Spirituality
Strict Standards: Non-static method Util::getTitle() should not be called statically in /home/ubqari/httpdocs/ubqari2/lib/plugins/function.callback.php(24) : eval()'d code on line 1
فرقہ واریت اور رواداری(انوکھے بول،انمول سوچیں)-کنڈیارو درس 18 اکتوبر 2015ء (بذریعہ فون)   درس کیلئے کلک کریں

Strict Standards: Non-static method BizLogic_EditionController::getRecord() should not be called statically in /home/ubqari/httpdocs/ubqari2/lib/plugins/function.callback.php(24) : eval()'d code on line 1

Strict Standards: Non-static method Lib::formatDate() should not be called statically, assuming $this from incompatible context in /home/ubqari/httpdocs/ubqari2/core/BizLogic/Edition.php on line 47
اپریل 2011ء
Print Preview | Print
  خواتین پوچھتی ہیں؟؟؟  

بچے کی بیماری
میرا بچہ تین ماہ کا ہے۔ میں سکول میں پڑھانے جاتی ہوں۔ گھر پر کوئی نہیں۔ میں نے ایک مائی کو چار گھنٹے کیلئے ملازم رکھا ہے۔ وہ سکول میں بچے کو لے کر بیٹھی رہتی ہے۔ کبھی کبھی بچہ شام کو بہت روتا ہے۔ میری سمجھ میں نہیں آتا کہ بچے کی بیماری کا پتہ کیسے چلایا جائے۔ وہ تو کچھ بول نہیں سکتا اور میرا یہ پہلا بچہ ہے۔ مجھے خود سمجھ نہیں آتی یہ کیوں شام کو روتا ہے۔ مائی کے پاس چپ چاپ رہتا ہے۔ کیا آپ بتاسکیں گی کہ بچہ بیمار ہو تو کیسے پتہ چل سکتا ہے؟ (مسز اکمل‘ راولپنڈی)
مشورہ: دراصل یہ آپ کا پہلا بچہ ہے۔ اس لیے آپ پریشان ہورہی ہیں۔ پہلے گھر میں مشترکہ نظام ہوتا تھا جس سے بچے باآسانی پرورش پاتے تھے ویسے آپ کو ایک بات بتائوں‘ عموماً بچے مغرب سے پہلے ضرور رو رو کر اپنی نشان دہی کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے آپ شام کو کھانا پکانے میںمصروف ہوں اور ننھے میاں نے اپنے کپڑے خراب کرلیے ہوں۔ پیشاب سے ان کا جانگیہ گیلا ہوگیا ہو او وہ شور مچارہے ہوں۔ بعض دفعہ بچے کی سیفٹی پن بھی چبھ جاتی ہے۔ آپ پہلے بچے کو چیک کیجئے۔ صاف ستھرا کرکے اسے کندھے سے لگائیے۔ بچے کی پوزیشن بدلنے سے بھی بچہ چپ کر جاتا ہے۔ بچے کے کان میں درد ہو تو بچہ بے چین رہتا ہے۔ دودھ پلانے کے بعد بچے کو ڈکار دلانی چاہیے۔ بعض دفعہ کوئی کیڑا بچے کو کاٹ جاتا ہے۔ آپ بچے کو اچھی طرح دیکھئے‘ گندے کپڑوں اور موسم کی حدت سے بچے کے نچلے جسم پر نشان پڑتے ہیں۔ آپ بچے کو پانی سے صاف کرکے بے بی پائوڈر چھڑک کر جانگیہ پہنائیے۔ گرمی کے موسم میں نائیلون کا جانگیانہ پہنائیے ورنہ اسے تکلیف ہوگی۔بیماری میں بچہ بے چین اور چڑچڑا ہوجاتا ہے۔ بخار ہو تو چہرہ گرم اور سرخ ہوتا ہے۔ بعض اوقات آنکھوں اور ناک سے پانی بہتا ہے۔ اس وقت آپ فوراً ڈاکٹر کو دکھائیے۔ بچے کو نرم ہاتھوں سے سنبھال کر گود میں لیجئے۔ وہ تھوڑی دیر میں خاموش ہوجائے گا۔

مجھے کینسر ہے
میں ملازمت کرتی ہوںاور مجھے بریسٹ کینسر ہے۔ اس کی جڑیں پھیل گئی ہیں۔ میں نے خود اس مرض کے بارے میں پڑھا ہے۔ آپریشن نہیں کراتی کیونکہ یہ اور بڑھ جائے گا اور ممکن ہے چھاتیاںکاٹ دیں۔ مجھ سے ایک لڑکا محبت کرتا ہے اور وہ باوجود اس کے کہ میں کینسر کی مریضہ ہوں‘ مجھ سے شادی کیلئے تیار ہے۔ پچھلے ہفتے مجھے پتہ چلا اس لڑکے کی ماں کا انتقال ہوگیا ہے۔ میں اس کے گھر گئی۔ اس کے گھر والے کہنے لگے ”اس کی بچپن کی منگیتر ہے۔ یہ تم سے شادی کرے گا اور ہم اس لڑکی سے نکاح پڑھادیںگے کیونکہ یہ بزرگوں کا معاملہ ہے۔“ میں نے اس کی منگیتر کو دیکھا ‘ پھر واپس آگئی۔ اب اس لڑکے کے روز فون آرہے ہیں۔ وہ کہتا ہے میں تمہارے بغیر مرجائوں گا۔ میں نے اسے شادی کے سلسلے میں منع کردیا ہے۔ اب بتائیے میں کیا کروں؟ (غ۔ح۔ فیصل آباد)
مشورہ: آپ کا طویل خط ملا۔ آ پ کے ساتھ واقعی سانحہ ہوا ہے۔ آپ نے اعتماد کیا اور اس نے اپنی زندگی کے بارے میں آپ کو بتایا نہیں۔ بس صرف ایک بات ہے کہ وہ کینسر کے باوجود آپ سے شادی کرنا چاہ رہا تھا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے اسے جہیز اور روپے کا لالچ ہو۔ وہ سوچتا ہو آپ کے بعد وہ دوسری شادی کرے گا۔ آپ نے اچھا کیا کہ اسے منع کردیا۔ ویسے بھی وہ ایک وقت میں دو لڑکیوں سے معاشقہ لڑاتا رہا ہے۔ میں آپ کو یہی مشورہ دوں گی کہ خدا جو کرتا ہے وہ بہتر کرتا ہے۔ آپ اپنے ذہن سے ساری باتیں جھٹک کر اپنے علاج کی طرف متوجہ ہوجائیے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور زندگی دے‘ رشتے اور بھی مل جائیں گے۔ آپ اس وقت جس جذباتی کشمکش سے گزر رہی ہیں اس کی وجہ سے یہ مرض اور بڑھ سکتا ہے۔
چوری چھپے نکاح کرنے کامشورہ غلط ہے۔ آپ ایسی غلطی نہ کیجئے گا۔ اس لڑکے کو آپ سے محبت ہے تو وہ سب کے سامنے آکر آپ سے شادی کرے۔ نکاح تو ایک اعلان ہوتا ہے شادی کا۔ اور وہ لڑکا اسی بات سے بھاگ رہا ہے۔ آپ خاموش ہوجائیے۔ اس لڑکے سے ملنا جلنا چھوڑ دیجئے۔ رہی خودکشی کی بات تو وہ ایسا بھی نہیں کرے گا۔ آپ پریشان نہ ہوں۔آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے اور اپنا علاج کرائیے۔ اللہ رحم کرنے والا ہے۔

غریبوں کے بیوٹی پارلر
میں بارڈر کیساتھ ایک چک میں رہتی ہوں۔ میٹرک تک پڑھا ہے۔ لاہور سے کوئی عزیز آئے تو وہ میرے لیے پرانے رسالے‘ میگزین لے آتے ہیں۔ میں سوچتی ہوں ساری آسائشیں امیروں کی بیٹیوں کیلئے ہیں۔ وہ چیک اپ کراتی ہیں اور بیوٹی پارلر باقاعدگی سے جاتی ہیں۔ کیا ہم دور افتادہ چک کی لڑکیاں چہرے پر کریم بھی نہیں لگاسکتیں۔ کلینزنگ کریم اور اسکن ٹانک ہم نہیں استعمال کرسکتے۔ ہم نے شیمپو بھی نہیں دیکھا۔ کیا غریبوں کے بیوٹی پارلر نہیں ہوتے؟ (برکت عظیم)
مشورہ: برکت بی بی! ماشاءاللہ آپ نے چک میں رہتے ہوئے میٹرک کرلیا ہے۔ آپ کو علم ہے کہ گائوں کی آب و ہوا کتنی اچھی ہوتی ہے۔ فضا میں بسوں اور ویگنوں کا دھواں نہیں ہوتا۔ صاف ستھری سبزیاں ملتی ہیں۔ اس سے قدرتی طور پر چہرے کی دلکشی برقرار رہتی ہے۔ شہروں کی طرح نہیں کہ طرح طرح کی کریمیں اور لوشن لگانے کے بعد بھی چہرے کا برا حال ہوتا ہے۔ آپ کو ایک بات بتائوں سب سے اچھی کلینزنگ کریم دودھ ہے جو آپ کے گائوں میں خالص ملتا ہے۔
رات کو نیم گرم دودھ چوتھائی کپ لے کر اس میں تھوڑی سی روئی بھگوئیے اور چہرے پر آہستہ آہستہ ملیے۔ چہرے پر ملنے کے بعد دوسری روئی لے کر دودھ میں بھگو کر گردن پر ملیے اور پھر ہاتھوں پر۔ سوکھنے پر سوجائیے۔ صبح اٹھ کر منہ دھولیجئے۔ پھر ایک چمچہ بیسن لے کر اس میں تھوڑا سا پانی ملا کرچہرے پر ابٹن کی طرح ملئے اور منہ دھو لیجئے۔ آپ کا چہرہ صاف ستھرا رہے گا۔ کبھی کبھی آدھا چمچہ شہد بیسن میں ملائیے اور تھوڑا سا لیموں کا رس‘ پانی سے ابٹن کی طرح گاڑھا گاڑھا گھول کر چہرے پر لگائیے۔ دس منٹ بعد منہ پانی سے دھولیجئے۔ چہرہ نکھر جائے گا۔
ایک لڑکی جو بے انتہا غریب تھی۔ گھر میں کچھ نہیں تھا‘ اس کے باوجود اس لڑکی کے بال کمر سے نیچے تک تھا اور چہرہ چاند کی طرح چمکتا ہوا تھا۔ میں اس لڑکی کے گھر گئی تو دیکھا‘ سرسوں کی کھل مٹی کے پیالے میں بھیگی ہے اور وہ سر دھو رہی ہے۔ اس لڑکی نے کہا کہ میں نے آج تک صابن استعمال نہیں کیا۔ سرسوں کی کھل سے نہاتی ہوں سر دھوتی ہوں۔ منہ بھی اس سے دھوتی ہوں۔ ہم غریب لوگ ہیں‘ ہمارا شیمپو سرسوں کی تازہ کھل ہے۔ ہم سب کے بال سیاہ چمکیلے اور لمبے ہیں۔
آپ بھی پریشان نہ ہوں۔ تازہ دودھ‘ لسی اور مٹی کی چاٹی والی چھاچھ بہترین غذا ہے۔ تازی سبزیاں گوشت سے بہتر ہیں اوردودھ کا ماسک بہت اچھا ہے۔بیوٹی پارلر میں تو بار بار جانا پڑتا ہے۔ وقتی حسن سے بہتر ہے آپ کا چہرہ پھول کی طرح شاداب اور شگفتہ ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
June 2, 2024

سنیے عبقری

لایو براڈکاسٹ
براڈکاسٹ شیڈول

درس روحانیت و امن
تسبیح خانے سے براہ راست ہر جمعرات بعد نماز مغرب
(GMT +05.00)

Strict Standards: Non-static method BizLogic_EditionController::getDefault() should not be called statically in /home/ubqari/httpdocs/ubqari2/lib/plugins/function.callback.php(24) : eval()'d code on line 1

Strict Standards: Non-static method Lib::formatDate() should not be called statically, assuming $this from incompatible context in /home/ubqari/httpdocs/ubqari2/core/BizLogic/Edition.php on line 47
اہم اعلانات