نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ انسان کے پیٹ سے بڑا برتن کوئی نہیں ہے۔ جب آدمی کوکھانے کی ضرورت ہوتی ہے تو اس کے تین حصے کرے۔
1- ایک حصہ کھانے کے لیے۔
2- دوسرا حصہ پینے کے لیے ۔
3- تیسرا حصہ سانس لینے کے لیے۔
اس سے معلوم ہوا کہ اگر تین پاﺅ کی بھوک ہے تو ایک پاﺅ کھائے۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ آدمی تندرست رہتاہے، حافظہ خوب بڑھتا ہے، عقل میں اضافہ ہوتاہے، نیند کم آتی ہے اور سانس آرام سے آتاہے، نماز میں سستی نہیں ہوتی ، مطالبے کے وقت کتاب پڑھنے میں مزہ آتاہے۔ زیادہ کھانے والے کے دل میں اللہ کی مخلوق کے لیے شفقت نہیں ہوتی۔کیوں کہ وہ جانتا ہے کہ جیسے میرا پیٹ بھرا ہواہے، سب لوگ اس طرح ہونگے۔ سب لوگ نماز کے وقت مسجد میں جاتے ہیں۔اور وہ باتھ روم میں جاتاہے۔
سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو لیجئے
ترجمہ:۔ کھاﺅ پیو اور حد سے تجاوز نہ کرو اللہ حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔(اعراف 31پ8)
اس آیت میں کم خوری کی تلقین کی گئی ہے اور بسیار خوری سے روکا گیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے متبعین کو یہی تعلیم دی ہے اور آپ نے زیادہ کھانے سے سختی کے ساتھ منع فرمایاہے۔ اس سلسلے میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چندارشادات ملاخطہ فرمائیں۔
انسان کی کمر سیدھی رکھنے کے لیے چند لقمے ہی کافی ہیں اور اگر لازماً زیادہ کھانا ہی پڑے تو معدہ میں ایک تہائی کھانا ہو، ایک تہائی پانی اور ایک تہائی سانس کے لیے جگہ ہو (رزین)
اور ایک جگہ فرمایا ہے:
مسلمان ایک آنت سے کھاتا ہے ۔ کافر اور منافق سات آنتوں سے کھاتاہے۔(بخاری)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:
” اللہ تعالیٰ بھوک سے زیادہ کھانے والے کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتا ہے“ ( مسند الفردوس)آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بھی فرمان ہے۔(جو شخص جتنی شکم پری کرے گا، اتنا ہی زیادہ لمبا عرصہ قیامت کو بھوکا رہے گا۔)اس سلسلے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نہایت ہی قابل غور ہے:(یعنی بہت زیادہ کھانے والے سے اللہ کی پناہ مانگو) (الکامل بن عدی )
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 103
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں