Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

چٹکی دوا سے مریض صحت یاب

ماہنامہ عبقری - جون 2020

فالج‘ اعصابی‘ جسمانی کمزوری
کمردرد اور پٹھوں کا کھچاؤ ختم

قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر: شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)

حکماء کی ماں اور نانی
پنساری یا عطار دراصل حکماء کی ماں اور نانی ہوتی ہے۔ وہ دوا ٹھیک دے دے تو دوا ٹھیک۔ وہاں سےا گر دوا غلط مل جائے تو جب اجزاء ہی ٹھیک نہیں ہوں گے تو پھر شفا ء یابی کیسی ‘تو پھر پنساری کے ہاں بہت ٹوٹکے ہوتے ہیں۔ کتنے بے شمار ٹوٹکے ایسے ہیں جو وہاں سے ملتے ہیں۔ ایک ٹوٹکہ مجھے بہت پرانا ملا‘ کئی عرصہ تو سوچتا رہا کہ نامعلوم اس میں تاثیر ہوگی یا نہیںہوگی ‘ اس کا فائدہ ہوگا یا نہیں ہوگا۔ پھر اس کے اجزا پر غور کیا ساری زندگی جڑی بوٹیوں کے ساتھ تجربات کے ساتھ گزری ہے تو اجزاء بولے کہ نہیں اس میں تاثیراور قوت ہے اور یہ واقعی فائدہ دے گی۔ ان اجزا کو سامنے رکھتے ہی میں نے ٹوٹکہ بنایا اور لوگوں کو دینا شروع کیا اس سے پہلے بھی جس صاحب نے مجھے میرے قریبی عزیز نےٹوٹکہ بتایا‘ وہ کہتےہیں کہ بہت فائدہ مند ہے اور ایک صاحب ہمارے پاس آتےہیں دیہاتی طرز کے ایک طبیب ہیں بس وہ یہ دو ادویات لیتے ہیں‘ ہاون دستہ میں کوٹ کر پڑیا بنا کر لے جاتے ہیں اور لوگوں کو چٹکی چٹکی دیتے ہیں چٹکی دے دیں یا اس کو کیپسول میں بھر لیں‘ یہ ساری چیزیں کیپسول میں بھر لیں‘ جیسے بھی استعمال کریں‘ میں نسخہ بتانے سے پہلے اس کے تھوڑے سے فوائد ضرور بتاؤں گا۔
فالج‘ جسمانی و اعصابی کمزوری کا علاج
موجودہ دور اعصابی اور دماغی کشمکش کا ہے‘ اعصابی کمزوری‘ دماغی کمزوری‘ ذہنی ٹینشن کی وجہ سے فالج‘ لقوہ ‘کمر کا درد‘ برین ہیمرج یہ مسائل بہت زیادہ ہیں‘ ان مسائل کی وجہ سے زندگی مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔ ہمارے ہاں دریا کے پاس ایک صاحب تھے‘ وہ ایک دوا بناتے ہیں لوگ دور پرے سے فالج کا علاج کروانے آتے تھے‘ مجھے یاد ہے میں چھوٹا سا تھا تو ہمارے والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے استاد کے بیٹے مفلوج ہوگئے‘ فالج زدہ ہوگئے تو ان کے علاج کے لیے ان کو لے گئے تو میں بھی ساتھ چل دیا۔ اس وقت اس دوا کا میں نے نام سنا تھا۔ طب کے گھرانے سے میرا تعلق لیکن ابھی عمر کا وہ حصہ نہیں تھا جس میں میں ادویات سے پوری شناسائی لے سکتا۔ بہرحال وہ ذہن میں دوا تھی اور پھر ساری عمر کے مطالعہ‘ کتب‘ رسالوں اور تحقیق سے ان ادویات کو مسلسل اپنے مشاہدے اور تجربے میں دیکھتا آیا‘ پتہ چلا کہ اس دوا میں کچھ ہے‘ دراصل جس دوا کا تذکرہ میں کررہا اس کو ’’ہریاول‘‘ کہتے ہیں اور ہڑتال ورقی اسی میں سے نکلتی ہے اصل بنیاد اس کی ہریاول ہے‘ ہریاول میں دراصل تانبہ‘ سونا‘ چاندی‘ پارہ وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو موجودہ سائنس کی بنیادیں ہیں‘ ہماری سائنس کی جتنی بھی ادویات ہیں مہنگی سے مہنگی اور قیمتی سے قیمتی ان سب میں یہ اجزاء موجود ہیں۔ فالج ہو یا لقوہ‘ اعصابی کمزوری ہو یا پٹھوں کی کمزور‘ی طبیعت میں مسلسل اسمحلال ہو‘ ہروقت کی تکان ہو‘ یا ایسے لوگ جو سالہاسال سے بستر پرپڑے ہوئے ہیں ادویات ان پر کارگر نہیں‘ علاج ہوتا ہے تو مستقل نہیں‘ طبیعت میں مسلسل بےچینی‘ اعصاب میں کمزوری‘ پٹھوں میں کمزوری ان ساری چیزوں کے لیے یہ چیز بہت زیادہ فائدہ مند اور بہت زیادہ مؤثر ہے۔ میں بات کررہا تھا اس دیہاتی حکیم کی جو دریا کے پار بیٹھتا تھا‘ اس کی یہ پڑیا بہت مشہور تھی اب مجھے یاد آتا ہے کہ اس پڑیا کا رنگ اور اس دوا کا رنگ بالکل برابر ہے اور یہی نسخہ اور فارمولہ ہوگا جو آج میں آپ کو بتانے لگا ہوں اور مجھے یہ بات بھی بہت وثوق سے پتہ چلی اور اس وقت جب میں چھوٹا تھا اور والد صاحب رحمۃا للہ علیہ کے ساتھ گیا تھا‘ اس وقت پتہ چلا کہ یہ نسخہ ان کا بہت مشہور ہے اور بہت زیادہ لوگ آتے ہیں اور آکر یہ دوا لے کر جاتے ہیں اور لیکن وہ یہ فارمولہ کسی کو نہیں دیتے۔
مجھے یہ فارمولہ کیسے ملا؟
مجھے یہ فارمولہ ایک پنساری سے ملا جہاں سے اس دوا کے اجزاء لیتے تھے‘ اس فارمولہ کے اجزاء لیتے تھے‘ وہ بتانے لگے کہ وہ مسلسل آتے اور انہی سے لوہے کاہاون دستہ لیتے اور کوٹ کر چلے جاتے ہیں۔ ایک دفعہ انہوں نےپوچھا آپ یہ دو ادویات لیتے ہیں جو بہت زیادہ مہنگی بھی نہیں اور ہروقت‘ ہر جگہ میسر ہیں۔ اس کے کیا فوائد ہیں؟ کہنے لگے: آپ کی روزی ہے‘ آپ نے مجھے ادویات بیچ دیں‘ اب یہ میرا راز اور میری روزی ہے کہ میں ان ادویات کو کہاں استعمال کرتا ہوں ‘اس سوال کو آپ نہ چھیڑیں‘ نہ پوچھیں‘ وہ حیران اور حیرت زدہ ہوئے کہ آخر یہ دوا کیا ہے‘ ان کا تجسس بڑھا‘ تحقیق بڑھی حیرت بڑھی۔ پھر آخرکار ان سے دوستی کی‘ دوستی کے بعد انہوں نے بتایا کہ میں فالج کا کامیاب معالج ہوں‘ پٹھوں کی کمزوری‘ اعصابی کمزوری‘ کمر ٹانگیں جسم کمزور ہوگیا ہو‘ اس کے لیے بہترین دوا دیتا ہوں جن کو لقوہ ہوگیا ہو انہیں بھی بہت زیادہ میں اس دوا سے فائدہ ہوتا دیکھتا ہوں حتیٰ کہ کہنے لگے :انہوں نے تو اس کے فوائد نہ بتائے جب میں نے استعمال کرنا شروع کیا‘ یہ دوا جوڑوں کے درد کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوئی پنڈلیوں کے درد کیلئے‘ چھوٹے یا بڑوں جوڑوں کے درد اس کے لیے بہت مفید ثابت ہوئی۔
لکھنؤ کے طبیب کا کامیاب نسخہ
لکھنؤ کے ایک گاؤں میں ایک طبیب رہتے تھے‘ یہ اٹھارہویں صدی کا واقعہ ہے جن کے بارے میں مشہور تھا وہ ایک چٹکی دیتے ہیں جس سے لوگ بہت شفاء یاب ہوتے ہیں۔ ایک دفعہ انگریز کو ایک مرض لاحق ہوا‘ وہ یہ ہوا کہ اس کا ایک حصہ فالج زدہ ہوکر ختم ہوگیا۔ اس نےبہت علاج کروائے اور اس سے فائدہ نہ ہوا۔ کسی نے اس سے کہا کہ فلاں جگہ طبیب ہے وہاں جائیں۔ اسے اعتماد تو تھا نہیں لیکن شہرت سنی اور وہاں چلا گیا۔ انہوں نے چٹکی دی اور کہا کہ یہ دودھ سے استعمال کرلیں۔ بے یقینی کی حالت میں اس نے استعمال کیا لیکن فائدہ ہوا۔ انگریز حیران ہوا کہ ہماری ساری تحقیق ریسرچ کہاں گئی؟ اور اس دیہاتی جو لکھنؤ کے مضافات میں بیٹھا ہوا کا فارمولہ کتنا بہترین اور کامیاب نکلا۔ آخرکار اس نے تحقیق کی۔ اس دور میں پانچ ہزار روپے چاندی والے دے کر اس سےیہ ٹوٹکہ اس نے حاصل کیا اور پھر اسے لیبارٹری کیلئے اس نے اسے انگلینڈ میں بھیجا جب وہاں سے رپورٹ آئی تو پتہ چلا کہ یہ اجزاء وہ اجزاء ہیں جو انسانی زندگی اور صحت کیلئے آخری ہیں اور سر کے بالوں سے لیکر پاؤں کے ناخن تک ان اجزاء کی بہت طاقت اور تاثیر ہے۔ انگریز حیران ہوا کہ ہماری تحقیق تو اپنی جگہ اس دیہاتی کو کیسے پتہ چلا؟ پھر وہ اس دیہاتی کی طرف متوجہ ہوا تو دیہاتی نے بتایا کہ یہ تو ہماری طب کا پرانا فارمولہ ہے اور طب کا پرانا نسخہ ہے‘عجیب اورحیرت کی بات ہے پھر اس نے اپنی تحقیقات اور بڑھائیں
حتیٰ کہ اس نے اس فارمولہ کو باقاعدہ انگلینڈ کی بہت بڑی لیبارٹری کو دیا انگلینڈ کی اس لیبارٹری نے اس پر مزید ریسرچ کرکے بالکل اسی حالت میں خوبصورت شکل میں پیک کیا۔ اٹھارہویں صدی اور انیسویں صدی میں وہ دنیا کا بہترین ٹانک تھا جو راجوں مہاراجوں شہنشاہوں بادشاہوں امیروں کی پہنچ میں تھا غریب لوگوں کی پہنچ میں نہیں تھا اور لوگ اس کو لیتے تھے اور جو بھی استعمال کرتا تھا اس کو بہت فائدہ ہوتا تھا یہ داستان ہے اس ٹوٹکے جو میں آپ کو چند الفاظ میں بیان کررہا ہوں آپ کے پاس کوئی ایسا مریض ہو جو واقعی مریض ہو اور لاعلاج ہو کوئی ایسا مریض ہو جس کی صحت و تندرستی کی آپ کو شک ہو اور آپ مایوس ہوں اور اس کے پٹھے اعصاب کمزور ہوگئے ہوں وہ زندہ لاش ہو اس کا جسم بالکل مردہ ہوگیا ہو اس کی طبیعت میں بے زاری بے چینی ہو اعصاب کمزور ہوں یا وہ فالج زدہ ہو یا اس کو لقوہ ہوگیا ہو‘ یا پھر اس کو جوڑوں کا درد ہو اورجسم اس کا بالکل ختم ہوگیا ہو تو ایسے مریض کو ایک چٹکی یا ایک بڑا کیپسول گرم دودھ کے ساتھ یا تازہ پانی کے ساتھ کھانے کے درمیان استعمال کرنے کو دیں۔ یہ ایک جوگی اور سنیاسی نسخہ ہے لیکن انگریز نے اس کو بہت ریسرچ اور تحقیق کے بعد حیرت انگیز فوائد اور کمالات میں پایا۔ لیکن اصل ہمیں تحقیق نہیں ہمیں تو پرانے تجربات ہیں ٹوٹکے ساتھ صدیوں پرانے تجربات اور کمالات موجود ہیں اور جب بھی جس کو بھی یہ ٹوٹکہ دیا لیکن حیرت انگیز بات ہے کہ یہ ٹوٹکہ میں عام کررہا ہوں جبکہ مجھے کیسے ملا؟ کس طرح ملا؟ اور پھر اس پنساری کو کیسے ملا؟ کس جستجو اورکس محنت سےملا وہ کسی کو نہیں دیتا تھا۔ وہ کہتا تھا کہ میری روزی روٹی اسی میں ہے لیکن رزاق تو اللہ کی ذات ہے مخلوق اور انسانیت کے لیے نفع اور بھلے کا ذریعہ بنیں اور فائدہ کا ذریعہ بنیں اور ہم جتنا فائدہ مخلوق کو پہنچاتے جائیں گے اللہ راضی ہوتا جائے گا۔ آئیے! ہم ٹوٹکے کو اور اس راز کو افشاں کردیں۔ ھوالشافی: ہریاول پچاس گرام۔ فلفل دراز (جسے مگھاں بھی کہتےہیں) پچاس گرام۔ دونوں بالکل باریک پیس لیں‘ پاؤڈر کی طرح کپڑے سے چھان۔ صرف ایک چٹکی صبح و شام دودھ یا پانی کے ساتھ۔ (بڑا کیپسول بھر کر بھی ایک صبح و شام کھاسکتے ہیں) چند دن، چند ہفتے استعمال کریں۔ ٹوٹکہ مختصر تاثیر بہت زیادہ‘ کمالات بہت زیادہ ہیں۔ کبھی بھی اپنے تجربات چھپائیں نہیں بلکہ لوگوں کو دیں اور لوگوں کو کہیں کہ اس کو استعمال کریں اور آپ بھی یہی نسخہ استعمال کرنے کو دیں ان شاء اللہ فائدہ ہوا ہے فائدہ ہوگا۔

 

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 128 reviews.