جوڑوں کے درد کیلئے آزمودہ ٹوٹکہ
ایڈیٹر صاحب! السلام علیکم!آپ کا ماہنامہ میں بہت شوق سے پڑھتی ہوں بہت مفید اور کارآمد شمارہ ہے۔ایک نہایت آزمودہ اورمجرب ٹوٹکا عرض کررہی ہوں۔ میرے ماموں کو جوڑوں کی تکلیف تھی ان کی عمر بھی زیادہ نہیں ہے تقریباً 40 سال ہوگی ان کی انگلیوں میں درد رہنے لگا انگلیوں کے جوڑوں اور جسم کے سب جوڑوں میں بہت علاج کروائے وقتی فائدہ ہوا لیکن مستقل آرام نہ آیا۔درد اتنا زیادہ ہوگیا کہ کام کاج سے بھی بیٹھ گئے۔ بڑے ماموں کا امرودوں کا باغ تھا انہوں نے کہا کہ گھر میں بیٹھے رہتے ہو اس سے اچھا باغ میں رہ لو رکھوالی کرلیا کرو۔ ان کے کہنے پر وہ وہاں رہنے لگے امرود بہت زیادہ کھانے لگ گئے اللہ کی شان کہ ان کی بیماری ختم ہوگئی ہاتھ پاوں بالکل ٹھیک ہوگئے۔ امرودوں میں اللہ تعالیٰ نے اتنی شفا رکھی ہے کہ جوڑوں کے درد سے نجات مل گئی۔
بادام کااستعمال اور اس کے فائدے
بادام کا اصل وطن بحیرہ روم کا ساحلی علاقہ ہے۔ بادام کی گری میں روغن‘ شکر‘ پروٹین‘ معدنی اجزاءنمکیات نشاستہ اور حیاتین پائے جاتے ہیں۔ بادام دماغی صحت کیلئے بہت مفید ہے کہا جاتا ہے کہ بادشاہ اکبر کی ذہانت کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ وہ بادام باقاعدگی سے کھایا کرتا تھا۔
حافظے کی خرابی‘نظر کی کمزوری اور عام جسمانی کمزوری میں بادام کی گری کا استعمال بہت مفید ہے رات کو مٹی کے برتن میں سات بادام بھگو دیں صبح نہار منہ ان کا چھلکا اتا کر کھائیں دماغی کمزوری‘ پیاس لگنے کی شکایت قبض‘ انتڑیوں کی خشکی میں یہ بہت فائدہ دیتے ہیں۔ کثرت محنت ‘ کمی خون‘ ضعف قلب وغیرہ سے دماغ کمزور ہوجاتا ہے سر کے پچھلے حصے میں درد رہتا ہے نظر کمزور ہوجاتی ہے‘حافظہ خراب ہوجاتا ہے 21 دن کے استعمال سے ضعف دماغ کی شکایت دور ہوجاتی ہے صحت پہلے سے بہت اچھی ہوجاتی ہے ایک خوراک صبح کھالینے سے طبیعت مسرور رہتی ہے۔
نسخہ: مغز بادام سات عدد‘ الائچی خورد چار عدد‘ چھوہارہ عمدہ ایک عدد‘ مصری پانچ تولہ‘ مکھن گائے پانچ تولہ۔
چھوہارے اور بادام کو رات کے وقت مٹی کے کورے برتن میں بھگو دیں صبح بادام کو چھیل لیں اور چھوہارے کی گٹھلی نکال لیں الائچی کے دانے کو نکال کر خوب پیس لیں پھر مصری ملا کر باریک کریں آخر میں مکھن ملائیں اور نوش فرمائیں۔
2۔ پانی میں دس عدد بادام بھگودیں پھر انہیں خوب گھوٹ لیں اور جوش کھاتے ہوئے آدھ سیر دودھ میں ملادیں جب دوتین جوش آجائیں تو اتار کر ٹھنڈا کرلیں۔ مصری یا کھانڈ ملا کر پئیں۔ شہد ملا کر پینے سے زیادہ مقوی ہوجاتا ہے۔ صرف دماغ اور باہ کو ہی طاقت نہیں دیتا بلکہ تمام جسم کی پرورش کرتا ہے۔
نوٹ: اگر دار چینی کا سفوف پھانک کر اوپر سے یہ دودھ پیا جائے تو زیادہ فائدہ مند ہے۔
عینک سے نجات
مغزبادام سات عدد‘ سونف چھ ماشے‘ مصری چھ ماشے۔
سونف اور مصری کا سفوف بنالیں بادام چھیل کر اور نیم کوب کرکے شامل کریں رات کو سوتے وقت گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ اس کے بعد پانی ہرگز نہ پئیں اتنی مقدار 40روز تک استعمال کریں اس سے نظر اس قدر تیز ہوجاتی ہے کہ عینک کی ضرورت باقی نہیں رہتی اور دماغی کمزوری دور ہوجاتی ہے۔
بادام کا شربت:بادام کوبھگو کر چھلکا اتار دیں پھر پانی کا چھینٹا دیکر پیس لیں اور چھان کر دیگچی میں ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں اور چینی ڈال کر قوام تیار کرلیں اس میں ڈیڑھ پاو دودھ ڈالیں جو میل وغیرہ ہو اسے اتار دیں قوام تیار ہوجائے تو اسے اتار لیں اور ٹھنڈا ہونے پر بوتلوں میں بھرلیں ایک تولہ شربت میں دو چھٹانک پانی ملا کر پئیں دماغی کمزوری کیلئے یہ شربت بہت مفید ہے۔ بادام کا استعمال زیادہ کریں مگر یاد رکھیں کہ کڑوا بادام مت کھائیں یہ نقصان دہ ہوتا ہے۔
رفعت ارشاد....راولپنڈی
اولاد سے محروم جوڑوں کیلئے خوشخبری
میرے ایک عزیز دوست جعفر صاحب جن کی شادی کو عرصہ تین سال گزر چکا تھا اولاد کی نعمت سے محروم تھے۔ کافی علاج معالجہ کرایا مگر فائدہ نہ ہوا۔ بعدازاں حکیم محمدحسین مرحوم ابن مہدی حسن صاحب سے رجوع کیا جن کی تجویز کردہ دوا سے اللہ نے اولاد کی نعمت سے سرفراز فرمایا۔ آج ماشاءاللہ ان کے تین چار بچے موجود ہیں۔ اولاد سے محروم والدین کیلئے یہ نسخہ ہدیہ کررہا ہوں۔ اگر دلجمعی اور لگن سے دوا اور پرہیز پر سختی سے عمل کیا تو انشاءاللہ دلی مراد ضرور پوری ہوگی۔ مرحوم حکیم صاحب کیلئے سورہ فاتحہ ایک بار ضرور پڑھیں اور مجھے اپنی دعاوں میں یاد رکھیں۔
بڑے برگد جس کے بڑے بڑے پتے ہوتے ہیں اس برگد کے شاخوں میں گولر نما چھوٹے چھوٹے پھل لگتے ہیں جن کا سائز سرخ گول مرچ کی مانند کم یا زیادہ ہوتا ہے دو کچے پھل تقریباً 10 کلو وزن یا اس سے کچھ زیادہ مقدار میں حاصل کرلیں جو کہ عام طور پر شہر کے پرانے علاقوں سے بہ آسانی دستیاب ہوسکتے ہیں۔ ان پھلوں کو درمیان سے چاک کرکے سائے میں سوکھنے کیلئے رکھدیں سوکھنے کے بعد جب ان کا وزن اڑھائی کلو یا اس سے کچھ زیادہ ہوجائے تو ان سب کو کوٹ چھان کر سفوف بنالیں اور وزن پورا اڑھائی کلو ہونے پر اس میں سے ایک چھٹانک سفوف نکال کردیں اور اس کی جگہ ایک چھٹانک سفید موصلی کا سفوف تیار کرکے مذکورہ سفوف میں شامل کردیں۔ اس طرح اس کا کل وزن اڑھائی کلو ہونا چاہیے۔ اس دوا کا استعمال چالیس روز تک ہوگا جس میں تعطل نہیں آنا چاہیے ورنہ عمل دہرانا پڑے گا۔ بہتر یہ ہے کہ اس سفوف کی چالیس پڑیاں بنالی جائیں اور ایک پڑیا روزانہ زن و شوہر دن میں کسی بھی وقت کھائیں۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ ایک پاو قیمہ پکا کر اس میں ایک پڑیا ڈال کر ہلکا سا فرائی کرکے صبح ناشتہ‘ دوپہر کھانا اور رات کے کھانے کے ساتھ استعمال کریں گویا ایک پڑیا میاں بیوی دونوں کو آدھی آدھی استعمال کرنی ہے۔ جتنے دن دوا کا عمل جاری رہے گا مباشرت کا سخت پرہیز رہے گا ورنہ دوا کا اثر زائل ہوجائے گا۔
نوٹ: وہ مستورات جن کو مہینہ باقاعدہ طور پر نہیں آتا پہلے علاج کروا کرفٹ ہوجائیں اس کے بعد اس دوا کا استعمال کریں۔ نیز وہ خواتین جو اولاد کی خواہش میں آپریشن کراچکی ہیں اس دوا کو استعمال نہ کریں فائدہ نہ ہوگا۔ (دعاوں کا طالب: سلیم جارچوی ‘کراچی)
سایہ آسیب و جنات کا مجرب ترین عمل
محترم قارئین کرام ایک مجرب ترین عمل آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہوں جو کہ آسیب وسایہ کیلئے بہت مجرب ہے اور بارہا آزمودہ ہے اس مقصد کیلئے میرے استعمال میں رہتا ہے جن حضرات کو عاملین نے جنات‘ جادو ٹونہ آسیب کا سایہ بتایا ہے یا وہ خود محسوس کرتے ہوئے تو ان کیلئے مجرب عمل لکھ رہا ہوں۔
سوا پاو کچی گھانی کے سرسوں کا تیل کسی تانبے کے برتن میں ڈال کر چودہ مرتبہ آیت قطب پڑھ کر تیل پر دم کریں۔ ہر مرتبہ پڑھنے کے بعد تیل پر زور سے دم کرنا ہے۔ اس کے بعد پورے بدن کی اس طرح مالش کی جائے کہ جسم کا کوئی حصہ نہ بچے۔ اس بات کا بھی خیال رہے کہ تیل کی ایک بوند بھی زمین پر نہ گرے اور نہ ہی کوئی فرد تیل میں ہاتھ ڈالے بدن پر جو شخص پہلے دن مالش کرے آخر تک وہی مالش کرتا رہے۔ وقت میں پل بھر کی کمی بیشی نہ آئے۔ اللہ نے چاہا تو بھوت پریت سب دفع ہوجائیں گے چاہیے کہ ساری عمر کالا کپڑا اور بالکل سبز رنگ نہ پہنے۔
آیت قطب پارہ چار آیت نمبر 53 صرف ایک ہی آیت ہے۔
گھر سے جادو تعویذ معلوم کرنے کا عمل
پاو بھر رائی کے دانے لیکر اول دو سو مرتبہ درود شریف پڑھیں پھر درج آیت ”عِندَہُ مَفَاتِیحُ الغَیبِ لَایَعلَمُھَااِلَّاھُوَ“ سو مرتبہ پڑھیں۔ پھر دوسو مرتبہ درود شریف پڑھ کر رائی کے دانوں پر دم کریں اور رائی مکان میں بکھیر دیں جہاں کہیں بھی فتنہ جادو اعمال بد وغیرہ مدفن ہونگے۔ انشاءاللہ تمام رائی وہاں اکٹھی ہوجائے گی۔ اگر ایسی صورت ہوتو وہاں سے سب چیزیں نکال کر نکالنے والا نکالنے کے بعد پہلے نہائے اور نئے کپڑے پہنے اور جاکر کسی عامل سے رابطہ کرے۔ (عبداللطیف دامانی)
اللہ کی تنبیہ کے مختلف انداز
بسا اوقات آدمی گناہ کربیٹھتا ہے تو اللہ اسے تنبیہ کرتا ہے اس کی تنبیہ کے انداز مختلف ہیں۔
پہلا انداز
آدمی سے کوئی گناہ سرزد ہوا ادھر اس کا کوئی نقصان ہوگیا دراصل گناہ کی وجہ سے اللہ اسے تنبیہ کررہا ہوتا ہے‘ سزا کے ذریعے تنبیہ ہوجاتی ہے اور وہ فوراً متنبہ ہوجاتا ہے‘ حضرتفضیل بن عیاض فرماتے ہیں۔
”جب بھی میں اپنی بیوی میں‘ اپنے غلام میں‘ اپنی سواری میں کوئی کوتاہی دیکھتا ہوں‘ کوئی حکم عدولی دیکھتا ہوں‘ تو فوراً سمجھ لیتا ہوں کہ آج مجھ سے کہیں اللہ کی نافرمانی ہوچکی ہے“
دوسرا انداز
اللہ کی طرف سے مہلت ملتی ہے ”عذاب میں تاخیر ہوتی ہے‘ گناہ جوانی میں کیا سزا بڑھاپے میں ملتی ہے‘ آدمی روتا ہے کہ مجھے ستایا کیوں جارہا ہے حالانکہ جوانی کے گناہ اپنے اثرات اور نتائج بڑھاپے میں دکھا رہے ہیں جوانی میں اللہ کو ناراض کیا‘ بڑھاپے میں اس کی اولاد‘ بیوی سبھی اس کیخلاف ہوجاتے ہیں جب اولاد کو خدمت کی ضرورت تھی وہ بغاوت پر اتر آئی۔
انسان گناہ کرتا رہتا ہے توبہ نہیں کرتا اللہ نے ڈھیل دے رکھی تھی اب پکڑا گیا‘ حیران و پریشان ہے۔
تیسرا انداز
یہ اللہ کی طرف سے خفیہ تدبیر ہے انسان گناہ کررہا ہے اور اللہ اپنی خفیہ تدبیر چلارہا ہے سورہ انعام کی آیت نمبر 44 ملاحظہ فرمائیں:۔فَلَمَّانَسُوا مَاذُکِّرُوابِہ فَتَحنَا عَلَیھِم اَبوَابَ کُلِّ شَیئٍ۔ترجمہ:۔ اور پھر جب وہ بھول گئے اس نصیحت کو‘ جو ان کو کی گئی تھی تو ہم نے ان پر ہرچیز کے دروازے کھول دئیے۔
ادھر نافرمانیاں ہورہی ہیں اور ادھر اللہ کی طرف سے نعمتوں کے دروازے کھل چکے ہیں‘ عہدے بھی مل رہے ہیں‘ عزتیں بھی مل رہی ہیں‘ کاروبار اچھا ہے‘ منافع روز بروز بڑھتا چلا جارہا ہے‘ یہ معاملہ بہت خطرناک ہے کہ اللہ کی نافرمانی بھی ہو‘ حرام ذرائع کا سلسلہ چلا ہوا ہو‘ دولت کی لوٹ کھسوٹ جاری ہو‘ بددیانتی بھی کررہا ہے دوسروں کے حقوق کھارہا ہے اور نعمتوں کا معاملہ بڑھا ہی چلاجارہا ہے ایسے آدمی پر یا ایسی قوموں پر جب پکڑ آتی ہے تو بہت سخت آتی ہے ایسے احسان فراموش آدمی یا قوم پر جب موت آتی ہے تو سنبھلنے کا موقع نہیں ملتا۔ انسان اقتدار/ دولت کے نشے میں کہتا ہے کہ کون میرا کیا کرے گا‘ مجھے کوئی سزا نہیں دے سکتا۔ میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ میں طاقت ور ہوں۔ میری کرسی مضبوط ہے مجھے گناہ پر پوری قدرت حاصل ہے۔ اللہ نے ایسے لوگوں‘قوموں کو خبردار کرتے ہوئے فرمایا:”ترجمہ: بے شک اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔“جو اللہ نعمتیں دینا جانتا ہے وہ انہیں چھین لینے پر بھی قادر ہے صحت دے رکھی ہے تو اس سے محروم بھی کرسکتا ہے اولاد دے رکھی ہے اسے واپس لینے کی قدرت بھی رکھتا ہے‘ عزت دے رکھی ہے تو اسے گھر بیٹھے ذلیل بھی کرسکتا ہے۔ آدمی بازار جاتا ہے کتنے منصوبے بنارکھے ہیں مگر لاش واپس آتی ہے اس کے منصوبوں پر اللہ کا فرشتہ ہنس رہا ہوتا ہے کہ اس کا کفن تو بازار میں آچکا ہے اور اس کی تدبیریں دیکھو۔( پرنسپل غلام قادر ہراج)
مایو سی سے نجا ت ممکن ہے
اگر ہم اپنے اردگرد کے حالات کا جائزہ لیں تو بے شمار ایسے لوگ ہمیں نظر آئیں گے جو حالات کی ستم ظریفیوں سے تنگ آکر مایوسی کے گہرے گھڑے میں گرچکے ہیں اور مایوسی کے گرداب میں وہ اس قدر دھنس چکے ہیں اور مایوسی کے گرداب میں وہ اس قدر پھنس چکے ہیں کہ اب انہیں کوئی منزل اور کوئی بھی راستہ دکھائی نہیں دیتا۔ اگرہمارا یقین، ہمارا بھروسہ اس ذات بابرکات پر ہوا جو اپنے بندوں سے بے حد پیار کرنے والی ہستی ہے۔ اللہ تعالیٰ جہاں اپنے بندوں سے پیارکرتا ہے وہاں اپنے بندوں کا امتحان بھی لیتا ہے۔ اگر اس کے بندے اس کی آزمائش پر پورے اترتے ہیںتو وہ اپنے بندوں کو انعام واکرام سے بھی نوازتا ہے۔ مایوسی کفر ہے اور کفر انسان کو دوزخ میں لے جاتاہے۔ مایوسی اس وقت جنم لیتی ہے جب ہم اللہپر بھروسہ کرنا چھوڑدیتے ہیں۔ مصیبت میں ہم بھول جاتے ہیں کہ ہمارے آس پاس کتنی خوشیاں، کتنی مسرتیں ہیں اگرہم سے وقتی طور پر کوئی نعمت چھن بھی گئی ہے تو وہ ہماری آزمائش ہے۔ نعمتیں اور آسائش کتنی بھی میسر ہوں وہ ہمیں کم ہی لگتی ہیں اور یہ انسانی فطرت بھی ہے۔ صبر ایک ایسی چیز ہے اگر ہم صبر جیسی عمدہ صفت کو اپنالیں توہم مایوسی سے بچ سکتے ہیں۔ ہمارا یقین، ہمارا ایمان صرف اس ذات کامل پر ہونا چاہیے جو اپنے بندوں کو مایوس نہیں کرتی۔ ہم لوگ تو مانگنے والوں پر ناراض ہوتے ہیں لیکن وہ ہستی مانگنے والوں سے خوش ہوتی ہے۔ وہ ذات کامل کسی کے مانگنے سے خفا نہیں ہوتی۔ انسان کو یہ چاہیے کہ ہر غیر کے آگے ماتھا ٹیکنے سے گریز کرے اور اس ذات کامل کے سامنے اپنی پیشانی کو جھکالے۔ تمام تکالیف کا حل صرف اس سے طلب کرے۔
اس کی بارگاہ میں سر جھکا کر تو دیکھیں اتنا سکون ملتا ہے یہ سکون نہ دولت سے مل سکتاہے اور نہ دنیا کی کسی اور آسائش سے جب ایک انسان اپنے آپ کو اس ذات باری کے تابع کرلیتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی تمام مشکلات و مصائب کو دور کردیتا ہے جب ایک انسان اپنے آپ کو فنا فی اللہ کرلیتا ہے۔ اپنے نفس پر قابو پالیتا ہے۔ اپنا ہر کام اللہ کی مرضی پر چھوڑ دیتاہے تو پھر اسے مایوسی سے نجات مل جاتی ہے۔ اس نفسانفسی کے دور میں ہر کوئی پریشان ہے۔ ان پریشانیوں سے نجات کا صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے توکلت الا اللہ۔ (رابعہ فر دوس )
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 372
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں