محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!آپ سے نسبت کے بعد اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میری زندگی تو سہل ہوئی لیکن دوسروں کے دکھ درد ٹلوانے کا بھی اللہ تعالیٰ نے ذریعہ بنا دیا۔آپ نے ایسے روحانی طاقتور اعمال دئیے جس کا کبھی گمان بھی نہ تھا۔آپ ہی کے ذریعہ امیر المؤمنین حضرت عمرؓ کے نام مبارک اور ان کی روح کو ہدیہ کرنے کے فیوض وبرکات کا علم ہوا‘آزمایا اور سوفیصد درست پایا۔ میری ایک جاننے والی خاتون جن کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے۔اس کا ایک بیٹا جس کی عمر تقریباً پندرہ سال تھی وہ جیسے جیسے جوان ہو رہا تھا ماں کے لئے پریشانی اور مصیبت کا ذریعہ بن رہا تھا۔وہ طرح طرح سے اس دکھیاری ماں کو تنگ کرتا‘ کبھی برتن توڑتا‘انتہائی بدتمیزی سے بات کرتا اور ایک ہی بات کہتا ہے کہ میری شادی کرو جبکہ وہ کم عمر‘ ناسمجھ ‘ غیر ذمہ دار تھا اور نہ ہی اس کے پاس کوئی وسائل تھے۔اس نے اپنی ماں کے ناک میں دم کر رکھا تھا۔وہ بیچاری پہلے ہی حالات کی ماری بڑی مشکل کے ساتھ دن کاٹ رہی تھی اور ساتھ ہی اولاد کے غم نے اس کی پریشانی میں مزید اضافہ کردیا۔وہ پریشانی کے عالم میں میرے پاس آئی اور کہنے لگی کہ خدارا آپ کوئی دعا یا کوئی وظیفہ پڑھنے کے لئے بتائیں جس سے میرا نافرمان بیٹا آنکھوں کی ٹھنڈک بن جائے ‘ اس نے ناک میں دم کر رکھا ہے۔ میں نے اسے تسلی کےکچھ بول دئیے اور پھر آپ کا بتایا ہوا ایک عمل یاد آیا جو اسے بتایا کہ اپنے تمام بچوں بالخصوص جو نافرمان ہے اسے حضرت عمررضی اللہ عنہ کے سپرد کردیں‘ یعنی روزانہ دو سو مرتبہ سورئہ اخلاص پڑھ کر انہیں ہدیہ کریں اور تصور میں عرض کریں کہ ان بچوں کو آپؓ کے سپرد کرتی ہوں۔اگر وہ باز نہ آیا تو درہ لگے گا جس سے وہ خود ہی راہ راست پر آجائے گا۔اس نےیہ عمل شروع کیا تو چند دن بعد ہی اس نوجوان لڑکے کے ساتھ نہ جانے کیا ہوا کہ ڈرنے لگا ‘ والدہ سے معافی مانگی‘ نافرمانیوں اور اپنی ضد سے ہٹ گیا۔ اس کی وجہ سے باقی بچے بھی خراب ہو رہے تھے ‘ وہ بھی راہ راست پر آگئے۔
سیدہ بسمہ قطب‘ لاہور
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں