میاں بیوی
جب سے شادی ہوئی خاوند نے طلاق کی تلوار سر پر لٹکائے رکھی اور تیس سال بعد بالآخر طلاق دے دی اور مجھے بچوں کے ساتھ بے یار و مددگار چھوڑدیا۔ اس دوران بیٹی کا رشتہ آیا اور لڑکے والوں کی پسند سے شادی ہوگئی۔ سسرال والے تو اچھے ہیں لیکن شوہر کا رویہ بدل گیا ہے۔ ایک ایک ہفتے ٹھیک سے بات نہیں کرتا۔ کھانا بہت کم گھر پر کھاتا ہے۔ بیٹی سارا دن کام کرکے شوہر کا انتظار کرتی ہے لیکن وہ بے رخی کا اظہار کرتے ہوئے گھر سے چلا جاتا ہے۔ حال ہی میں اس نے بیٹی سے کہا کہ مجھے تم سے نفرت ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں بہت دکھ درد دیکھے لیکن اب بیٹی کا دکھ دیکھ کر ازحد پریشان و دل گرفتہ ہوں۔ (نجمہ خان)
جواب
بیٹی سے کہیں کہ وہ روزانہ رات کو کسی بھی مناسب وقت پر گیارہ سو بار یَااَللّٰہُ یَاکَرِیمُ پڑھ کر دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیرلیا کرے اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حالات بہتر ہونے کی دعا کیا کریں جس تکیے کو شوہر استعمال کرتا ہے، اس پر رات کو سورة کوثر ایک بار پڑھ کر دم کردیا کرے۔ ان دونوں وظائف پر کم از کم چار ماہ عمل کیا جائے۔
سہانے خواب
میری بہن کی شادی دونوں گھرانوں کی رضامندی اور پسند سے ہوئی۔ شادی کے چار ماہ بعد سسرال والوں نے اچانک بہن اور اس کے شوہر کو گھر سے نکال دیا۔ ساس نے کہا کہ یہ لڑکی جادوگرنی ہے۔ بیٹے سے کہا کہ تم آنا چاہو آسکتے ہو لیکن یہ اس گھر میں نہیں آسکتی۔ لڑکا چھ ماہ تک ہمارے گھر رہا اور پھر اچانک بہانہ کرکے گھر سے چلا گیا۔ ہم سب کو شادی سے پہلے سہانے خواب دکھائے گئے تھے لیکن شادی کے بعد سب کچھ بدل گیا۔ لڑکا کہتا ہے کہ میرے گھر والے راضی نہیں ہیں لہٰذا تم خلع لے لو۔ اس دوران لڑکے کی ماں کا انتقال ہوگیا۔ دو سالوں سے صورتحال اسی طرح معلق حالت میں ہے۔ لڑکے کا رویہ بھی عجیب و غریب ہے۔ (زرینہ‘کراچی)
جواب
لڑکی سے کہیں کہ وہ روزانہ رات کو کسی وقت (بہتر ہے کہ نصف رات کے بعد) ایک سو ایک بار بِسمِ اللّٰہِ الوَاسِعُ جَلَّ جَلَالُہ یَابَدِیعَ العَجَائِبِ بِالخَیرِ یَابَدِیعُ پڑھ کر بارگاہ الٰہی میں فضل و کرم اور رحمت ایزدی کے حصول کیلئے دعا کیا کریں۔ نوے دنوں تک اس وظیفے پر کاربند رہیں۔ انشاءاللہ جلد بہتر نتائج ظاہر ہوجائیں گے۔
بے یقینی
کئی ماہ سے ذہنی الجھنوں میں گرفتار ہوں۔ نماز ادا کرکے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتی ہوں لیکن بے یقینی کا عالم طاری رہتا ہے۔ اپنی خطاﺅں کی معافی مانگتے ہوئے مجھ پر رقت اور خشوع و خضوع طاری نہیں ہوتا۔ میرے خیالات اور اوہام عجیب و غریب ہیں۔ بے چینی و وحشت یہ دونوں چیزیں میری طبیعت کا حصہ بن گئی ہیں۔ ایک کے بعد ایک اوراد بدل بدل کر پڑھتی ہوں لیکن دل کسی ایک ورد پر نہیں ٹھہرتا۔ گھر والے کہتے ہیں کہ تمہارے اندر غرور ہے تم اخلاق سے پیش نہیں آتیں۔ میں اپنے ذہنی نشیب و فراز سے خود عاجز و پریشان ہوں۔ میں خود کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ذہنی طور پر منتشر کیوں رہتی ہوں۔
(تسنیم فاطمہ‘ واہ کینٹ)
جواب
آپ صرف یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کیا کریں۔ طریقہ یہ ہے کہ رات کو سونے سے پہلے کمرے میں اندھیرا کرلیں اور ایک گھنٹہ اندھیرے میں گزاریں۔ اس دوران اندازاً پندرہ بیس منٹ ایک نقطے پر نگاہیں قائم رکھتے ہوئے اسماءیَاحَیُّ یَاقَیُّومکا ورد کریں۔ اس طریقے سے اثرات و برکات میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا اور اللہ تعالیٰ کے اسماءکے انوارات جلد متحرک ہوجائیں گے۔ اس عمل کو کم از کم چالیس روز کیا جائے۔نہایت توجہ کے ساتھ یہ ورد کریں۔جتنی توجہ اتنا نفع۔
ڈراﺅنے خواب
میری رشتہ دار بچی جس کی عمر سولہ سال کے قریب ہے۔ ایک ماہ سے عجیب بیماری میں گرفتار ہے۔ سانس مکمل طور پر نہیں لے سکتی۔ علاج جاری ہے لیکن کوئی خاص فرق واقع نہیں ہوا۔ لوگ اسے سایہ سے تعبیر کرتے ہیں۔ رات کو انتہائی ڈراﺅنے خواب دیکھتی ہے اور کبھی تو جاگتے ہوئے بھی شور مچانے لگتی ہے۔ جسمانی طور پر بھی کمزور ہوگئی ہے۔ اس گھر میں پہلے بھی گھر والوں کو خوف سا محسوس ہوتا تھا اور اب بچی کی حالت خراب ہوگئی ہے۔ ہمارے گھر میں ایک شخص آکر ٹھہرا ہوا ہے۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس شخص کے کردار کی وجہ سے گھر پر مشکلات آئی ہوئی ہیں۔ (صفی اللہ ‘کراچی)
جواب
ذہنی دباﺅ یا خیالات میں الجھن کی وجہ سے یہ حالت طاری ہوسکتی ہے۔ مناسب علاج کرائیں اور اس کے ساتھ ساتھ صبح و شام پانی پر سات سات بار سورة فلق اور سورة الناس دم کرکے پلائیں۔ صبح یا رات کو ایک سو اکیس بار یَااَللّٰہُ یَارَبَّ الرَّحِیمِ پانی پر دم کرکے پلایا جائے۔ انشاءاللہ جلد ان کیفیات کا خاتمہ ہوجائے گا۔
ذہانت کا استعمال
ہمارا بھائی جماعت دہم کا طالب علم ہے۔ پڑھنے لکھنے سے کوسوں دور بھاگتا ہے حالانکہ ذہن اچھا ہے اور ہمارے مقابلے میں اس کا ذہن اچھا کام کرتا ہے لیکن اس ذہانت کا کیا فائدہ جسے صحیح طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ ہم بہنوں پر توجہ نہیں دیتا بلکہ لڑائی جھگڑا کرتا ہے۔ والدین نے اس سے بہت سی امیدیں وابستہ کی تھیں لیکن اب اس نے غلط سوسائٹی میں اٹھنا بیٹھنا شروع کردیا ہے اگرچہ وہ کسی بری عادت میں مبتلاءنہیں ہے لیکن اندیشہ ہے کہ کہیں غلط راستے پر نہ چل نکلے۔ والدین اس کی طرف سے سخت پریشان ہیں۔ (آسیہ‘پسرور)
جواب
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ یَاوَدُودُ (پانچ بار) یَاحَفِیظُ (پانچ بار) یَابَدِیعُ (پانچ بار) ان اسماءکو ایکسو ایک بار پڑھ کر ایک کاغذ پر لکھ لیں اور کاغذ کو تہہ کرکے بیٹے کے تکیے کے اندر رکھ دیں۔ اس تکیے کو کوئی دوسرا شخص استعمال نہ کرے۔ ہوسکے تو روزانہ صبح سورج نکلنے سے پہلے پانی پر ایک بار یَاوَدُودُ دم کرکے یہ پانی کسی بھی وقت پلادیا کریں۔ بیٹے کی دلچسپی اور اس کے خیالات پر توجہ دیں اور اس کے مطابق کوئی ایسا راستہ نکالیں کہ وہ اچھی سرگرمیوں میں مشغول ہوجائے۔
خوف کے سائے
میںانٹر کی طالبہ ہوں۔ کزن کی اچانک وفات کا میرے دل و دماغ پر بہت برا اثر ہوا۔ مسلسل خوف و گھبراہٹ میں مبتلاءرہنے لگی ہوں۔ یہ خوف آج تک طاری ہے۔ وہم کا یہ حال ہے کہ ہر چیز کھاتے ہوئے یہ خیال آتا ہے کہ اس کو کھانے سے میں مرسکتی ہوں۔ کوئی ہتھیار یا چھری نظر آجائے تو عجیب سے خیالات آنے لگتے ہیں۔ جسم ٹھنڈا پڑ جاتا ہے اور ہاتھ پاﺅں پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے۔ خود کو آئینے میں دیکھتی ہوں تو خوف کی ایک لہر پورے جسم میں دوڑ جاتی ہے۔ رات کو خوف کا یہ عالم ہوجاتا ہے کہ بار بار مڑ کر پیچھے دیکھتی ہوں کہ کوئی میرے پیچھے آرہا ہے۔ ( نگہت‘شیخوپورہ)
جواب
روزانہ صبح سورج نکلنے سے پہلے وضو کرکے اکیس بار یَاوَدُودُ پڑھیں اور پانی پر دم کرکے پی لیا کریں۔ یہ ورد اندھیرے میں کیا جائے۔ رات کو سونے سے پہلے بستر پر بیٹھ کر بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ یَارَحِیمُ یَاحَفِیظُ یَابَدِیعَ العَجَائِبِ بِالخَیرِ یَابَدِیعُ تین بار پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیرلیں۔ اس طرح سات بار کیا جائے۔ ان وظائف پر چالیس روز عمل کریں۔
جسم اور ذہن
میں جماعت نہم میں پڑھتا ہوں۔ قوت حافظہ بہت کمزور ہے۔ مجھے پرانا زکام بھی تھا اور ناک کی ہڈی بڑھ گئی ہے۔ اب بھی کبھی کبھی زکام کا اثر ہوجاتا ہے۔ آنکھوں سے پانی بہتا ہے اور ماتھے کے پاس درد بھی محسوس ہوتا ہے۔ عینک بھی استعمال کرتا ہوں۔ سردرد اور چکر آنے کی شکایت بھی ہے۔ کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ اب تو پڑھنے کو جی نہیں چاہتا۔ میٹرک میں اچھے نمبر حاصل کرنا چاہتا ہوں لیکن جسمانی و ذہنی مسائل نے مجبور کردیا ہے ۔ (اسد‘لاہور)
جواب
یوں لگتا ہے کہ آپ کو سانس کی تکلیف ہے۔ اس کا علاج کرائیں۔ ساتھ ساتھ روزانہ رات کو یا صبح کو بہت ہلکے گرم پانی میں ذرا سا نمک ملاکر پانی کو ناک کے نتھنوں میں ناک کے شروع حصے تک داخل کریں اور نکالیں۔ صبح کے وقت خالی پیٹ ایک نتھنے سے آہستگی سے سانس اندر لیں اور دوسرے سے نکال دیں۔ اسی طرح مخالف نتھنے سے سانس لیں اور پھر پہلے نتھنے سے نکال دیں۔ اس عمل کو گیارہ بار کیا جائے۔ انشاءاللہ آپ کو فائدہ ہوگا۔
نوکری
میں ایک سرکاری ادارے میں ملازم ہوں اور اکیس سال سے ایک عہدے پر کام کررہا ہوں۔ اتنا عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس ملازمت کو ذہنی طور سے قبول نہیں کرسکا۔ ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ یہاں لوگوں کی بلاوجہ خوشامد کرنی پڑتی ہے۔ ان کا اثر قبول کرنا پڑتا ہے۔ ان حالات کی وجہ سے میںذہنی طور پر الجھا ہوا رہتا ہوں۔ اب میں یہ ملازمت ترک کرکے کوئی کاروبار کرنا چاہتا ہوں۔ نوکری میں تنخواہ بھی کم ہے۔ والد صاحب بیمار ہوئے تو مجھے قرض لیکر علاج کروانا پڑا۔ میں چاہتا ہوں کہ ان حالات سے نکلوں۔ (الطاف قادر)
جواب
کاروبار کرنے سے پہلے چند باتوں پر غور کرلیں۔ بعض لوگوں میں کاروبار کا رجحان نہیں ہوتا اور وہ اس کا مناسب انتظام نہیں کرسکتے۔ قرض لیکر کام شروع کرنے کے بعد قرض چکانے کیلئے بھی مناسب منصوبہ بندی ہونی چاہئے۔ کاروبار کی ضروری منصوبہ بندی کی جانی چاہئے۔ اگر کسی طرح ممکن ہو تو کچھ عرصہ نوکری کے ساتھ کاروبار کو جاری رکھ کر حالات کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ عزم و ہمت کے ساتھ کوشش کریں تو اللہ تعالیٰ کامیابی عطا فرمائیں گے۔ آپ روزانہ رات کو تین سو بار یَاوَہَّابُ اور نماز فجر کے بعد اسی تعداد میں یَاوَاسِعکا ورد کیا کریں۔ جلد صورتحال واضح ہوجائے گی۔ انشاءاللہ
تصور کی طاقت
یوں لگتا ہے کہ دماغ بند ہوچکا ہے اور سر کسی نے جکڑ رکھا ہے جو کچھ پڑھتی ہوں وہ فوراً ہی ذہن سے نکل جاتا ہے۔ زیادہ وقت پریشانی میں گزرتا ہے۔ میں نے یَاحَیُّ یَاقَیُّوم کا ورد شروع کیا ہے اور کئی دوسرے اوراد بھی کررہی ہوں۔ میں مراقبہ سے بھی مدد لینا چاہتی ہوں۔ کوئی طریقہ و تصور بتادیں۔ کیا مراقبہ کیلئے پاک ہونا ضروری ہے۔(الفت سفینہ)
جواب
آپ صرف یَاحَیُّ یَاقَیُّوم کا ورد کریں۔ جب بھی فارغ ہوں یا معمول کے کاموں میں مشغول ہوں، اس ورد کو پڑھا کریں۔ نماز فجر کے فوراً بعد آرام دہ حالت میں اور خالی پیٹ بیٹھ کر آہستگی سے گہرائی میں سانس لیں اور ایک بار یَارَحِیم پڑھ کر آہستگی سے باہر نکال دیں۔ مسلسل یہ عمل دس منت تک کیا جائے۔ مراقبہ ذہنی یکسوئی کیلئے کیا جاتا ہے اور اس کیلئے پاک ہونا ضروری نہیں ہے۔ رات کو سونے سے پہلے آنکھیں بند کرکے بیٹھ جائیں اور تصور کریں کہ آپ شیشے کے ایک گول کمرے یا گنبد کے اندر موجود ہیں۔ یہ تصور دس منٹ کیا جائے۔
سکون کی تلاش
میری عمر اکیس سال ہے اور میٹرک تک تعلیم حاصل کی ہے۔ میرے اندر بہت سی کمزوریاں اور الجھنیں موجود ہیں۔ ذہنی دباﺅ اور افتراق کا شکار رہتا ہوں۔ موت کا خوف رہتا ہے۔ حسد کا مادہ زیادہ ہے۔ نفسانی خواہشات کا غلبہ رہتا ہے۔ لوگوں سے نفرت محسوس ہوتی ہے۔ کثرت سے چائے اور سگریٹ نوشی کرنے لگاہوں۔ شاید مجھے ذہنی سکون کی ضرورت ہے۔ کتابیں اٹھاتا ہوں تو دل نہیں لگتا۔ ان حالات میں مجھے اپنا مستقبل تاریک دکھائی دیتا ہے۔ میں اپنی کمزوریوں کو دور کرکے ایک کامیاب زندگی گزارنا چاہتا ہوں۔ (قیصر جمال۔ لاہور)
جواب
نماز فجر کے بعد کسی مناسب جگہ نصف گھنٹے تک خالی الذہن ہوکر چہل قدمی کیا کریں۔ اس دوران ذہن کو ایک نقطے پر قائم رکھتے ہوئے یَارَحِیم کا ورد کریں۔
شام کے وقت سورة الناس اور سورة فلق تین تین بار پانی پر دم کرکے پیا کریں۔ رات کو سونے سے پہلے نصف گھنٹہ اندھیرے میں بیٹھ کر گزاریں اور یَاسَلَامُ اَلمُھِیمن اَلقُدُّوس آرام و اطمینان کے ساتھ پڑھتے رہیں اور پھر سوجائیں۔ اس پروگرام پر کم از کم تین ماہ عمل کیا جائے۔ یہ عمل جتنی توجہ اور یقین سے کریں گے اتنا زیادہ فائدہ ہوگا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں