Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

اپنے اندر اعتدال پیدا کیجئے (محمد ہارون، کراچی)

ماہنامہ عبقری - فروری 2012

 

ہمارا دن رات کا مشاہدہ ہے کہ جو لوگ اعتدال کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیتے ہیں اور شدت اور انتہاپسندی کو اختیار کرلیتے ہیں ان کی زندگی سے اعتدال کے ساتھ ساتھ امن و سکون بھی رخصت ہوجاتا ہے اور ان کے معاملات اتنے الجھ جاتے ہیں کہ ان کی ساری قوتیں اور وقت کا بیشتر حصہ ان کے معاملات کو سلجھانے میں ہی صرف ہوجاتا ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے وہ راحت سے محروم ہوجاتے ہیںاس کے برعکس جو لوگ اپنے معاملے میں میانہ روی کو ملحوظ رکھتے ہیں وہ مصائب میں مبتلا نہیں ہوتے اور ان کے متعلقین اور احباب بھی ان سے شاکی نہیں ہوتے۔ میانہ رو افراد خود بھی پرسکون زندگی گزارتے ہیں اور دوسروں کے بھی کام آتے ہیں۔ چنانچہ معتدل زندگی گزارنے کی عادت پیدا کیجئے۔ اعتدال پسند انسان کی زندگی میں ٹھوکریں بہت کم آتی ہیں وہ اکثر کامران وکامیاب ہی لوٹتا ہے یاد رکھیے! اعتدال وہ طاقتور جوہر ہے جس سے ہم اپنی شخصیت کو تعمیری بناکر مثالی بن سکتے ہیں۔

 

جی ہاں! اپنے اندر اعتدال پیدا کیجئے

شخصیت کی راہ میں ایک اور رکاوٹ بے اعتدالی ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگ بہت سی صفات اپنے اندر رکھتے ہیں۔ لیکن ان میں اعتدال نہیں ہوتا۔ بے اعتدال ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ کبھی کبھی حد سے تجاوز کرجاتے ہیں جس کاخمیازہ انہیںبری طرح بھگتنا پڑتا ہے۔ ہم ایک دیوار بنانا چاہتے ہیں ہمارے پاس عمارت کیلئے بہترین سامان ہے مگر دیوار سیدھی نہیں اٹھی۔ بے ترتیب ہے۔ کیا یہ دیوار قائم رہے گی؟ ہرگز نہیں۔ آج نہ گری تو کل ضرور ہی گرجائے گی۔ جو شخص کام نہیں کرتا بلکہ محض فضول کڑھتا رہتا ہے۔ اس کی مثال بالکل ایسی لکڑی کی ہے جسے جلا کر بھجایا نہ جائے اور وہ دھواں چھوڑتے ہوئے اندر ہی اندر متواتر جلتے رہنے سے ایک دن ساری جل کر راکھ ہوجائے انسان کو چاہیے کہ وہ ہر حال میں خوش رہے۔ دکھ ہو یا سکھ وہ اپنا کام کیے جائے۔ ورنہ قدرت لاکھ فیاض سہی۔ لیکن وہ ان فیاضیوں سے کوئی فائدہ نہ اٹھائے گا۔ ان نعمتوں سے جتنا زیادہ فائدہ حاصل کیا جائے گا اس قدرکارآمد شخصیت تیار ہوگی۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 733 reviews.