ماہ فروری مو سم سرما کے عہد شباب کی دوسری منزل ہے۔ اس مہینہ کی سر ما کی شدت اور ماہ جنوری کے موسمیا تی شبا ب میں کچھ زیادہ فرق ہوتا لیکن مو سمی تقاضو ں کے امتیا ز سے یہ مہینہ جنوری کی نسبت زیا دہ احتیا ط ، ہو ش مندی اور پیش بندی کا متقاضی ہے۔ کیو نکہ عام مشا ہدے کی با ت ہے کہ عا متہ الناس کی اب غالب اکثریت جس میں اچھے خاصے مد بر نما اور صحت مند حضرات بھی شامل ہیں، قریب قریب غیر محتا ط ہوتے ہیں۔ جس کے نتیجہ کے طور پر اس ماہ میں بیمار ہو نے والو ں کا تنا سب جنوری کے مقابلے میں کہیں زیا دہ ہو تا ہے ۔
اکثر صاحب حیثیت اور غیر اعتدال پسندحضرات ،مو سم بہا ر کی آمد کے آثار کے پیش نظر سر د ہواﺅﺅوں کے تھپیڑوں کو اپنی صحت و توانائی کے لیے مفید سمجھتے ہوئے لبا س کے معاملے میں تو جدت و تبدیلی اختیا ر کر لیتے ہیں لیکن گرم و خشک میوہ جات کے استعمال کے سلسلے میں اپنی ر وش میں ذرہ بھر تبدیلی نہیں کرتے اور حسب حیثیت گرم میوہ جا ت دسمبر و جنوری کی روایات کے مطا بق استعمال کر تے رہتے ہیں ۔ جس کا بدیہی نتیجہ یہ ہو تاہے کہ ان کی شر یا نو ں میں دوڑنے والا خون جو سابقہ دو ماہ میں گرم غذاﺅں بالخصوص مچھلی، مر غ کا گو شت ، اور گرم میو ہ جا ت کے استعمال سے اچھا خاصا گاڑھا ہو چکا ہوتاہے، مزید گاڑھا ہونے لگتا ہے اور قدرتی طور پر اس سے نہ صر ف خون کی حدت اضا فہ پذیر ہو نے لگتی ہے بلکہ طبع و مزاج میں بھی شدت پیدا ہو جا تی ہے ۔
کچھ خشک میو ہ جا ت کے بارے میں
خشک میوہ جات میں مو نگ پھلی غر با کا خشک پھل ہے۔ یہ پھل اور اس کا مغز لذیذ اور خستہ ہو تاہے ۔اگر نیم گرم ہو جائے توکیا کہنے ۔ مگر یہ بات یا د رکھنے سے تعلق رکھتی ہے کہ مو نگ پھلی بکثر ت کھا نے سے گلہ خراب ہو جا تا ہے اور بہت زیا دہ استعمال سے اچانک خو نی مروڑ اٹھتے ہیں ، حتیٰ کہ بڑے لوگوں کو خونی پیچش شرو ع ہو جاتی ہے۔ اس لیے اس کا کثرت سے کھا نا خطرے سے خالی نہیں۔ اس کی مقدار خورا ک نصف چھٹا نک تک ہے ۔
ہندوﺅ ں کے ممتا ز لیڈر گاندھی جی مونگ پھلی اس قدر بہتات سے استعمال کرتے تھے کہ خدا کی پنا ہ اور ساتھ اپنی بکری کا دودھ جسے وٹا منز بھی کھلا ئے جا تے تھے استعمال کرتے ۔ چھٹی صدی ہجری کاطبیب نوح بن قمری،جو یہو دی تھا ،کو مونگ پھلی بہت مرغو ب تھی ۔
معلوم ہو تا ہے کہ یہ پھل چھٹی صدی ہجری سے پہلے بھی تھا ۔ چونکہ 460 سال قبل کے دانشور اور طبیب بقرا ط نے بھی اس خشک پھل کا ذکر کیا ہے ۔ مگر بقرا ط کا کہنا ہے کہ یہ پھل گلے کے امراض میں زہر قاتل کاحکم رکھتا ہے ۔
چلغو ز ے
ان کا مغز پرلے درجے کا مقوی اعصاب ہے ۔ اعصابی توانائی کا مظاہرہ کرنے والے اس سے استفا دہ کر سکتے ہیں ۔ اس پھل کا بکثرت استعمال صدا ع عصبی ( سر درد ) پیدا کر نے کا مو جب ہے ۔ زیادہ سے زیا دہ ایک تو لہ مغز تک جا ئز ہے ۔ہا ں اگر آپ ہم وزن سو گی ملا کر کھا ئیں تو کا فی حد تک بے ضرر بھی اور فرحت افزاءبھی ہے ۔ اگر آپ مغز بادام کے برا برکشمش ملا کر صبح تا شام روزانہ نصف چھٹانک جیب میں رکھ کر آہستہ آہستہ کھاتے رہیں تو یہ آپ کے حافظے کا محافظ ، اعصا بی قوت کے لیے مژدہ جانفرا ہو گا ۔ دبلے پتلے جسم میں فربہی عطا کر نے میں یدِ طولیٰ رکھتا ہے۔
احتیا طی تدا بیر
فروری میں رو نما ہو نے والے چھوٹے بڑے ہر نو ع کے عوارض سے محفوظ رہنے کے لیے اگر مناسب غذا کی تدا بیر اختیا رکی جائیں تو نہ صرف یہ مہینہ بھی اپنی تمام تر شدت آفرینیوں کے باو جو د بخیر و خو بی گزر سکتا ہے بلکہ ما ہ ما رچ میں ظہور پذیر ہونے والے ممکنہ عوارض کا خد شہ بھی لا حق نہیں رہتا ۔ یہ احتیا طی تدا بیر حسب ذیل ہیں ۔
-1 اس مہینے کے نا شتہ میں لیس دار اور ثقیل غذاﺅ ں سے حتی الامکا ن گریز کر نا چاہیے ۔ مثال کے طور پر بڑے گوشت کی نہاری ، سری پائے کا شوربہ یا سالن بطور نا شتہ استعمال کرنا نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔ اور صرف ایک ماہ کے لیے ان کا ترک کرنا چند ان دشوار بھی نہیں ہے ۔
-2 اعتدال کے ساتھ چائے کا استعمال جاری رکھنا چاہیے لیکن واضح رہے کہ اس کی کثرت بہر حال باعث نقصان ہے ۔
-3 کھانا کھا نے کے بعد اگر نصف تو لہ سونف (گر دوغبار سے صاف) کو کسی مر غوب گلوری کی طر ح چبا کر نگلنے کااپنا معمول بنا لیا جائے تومفید ہے ۔ اس سے ہا ضمہ بھی درست رہے گا اور طبعی بشاشت و استعداد بھی بحال رہتی ہے ۔ نزلہ و زکام اور دیگر ممکنہ اعصابی عوارض سے محفوظ رہنے کے لیے مندرجہ ذیل قہوہ کے چند گھونٹ رات کو سو تے وقت بقائے صحت کے لیے بہترین حفظ ماتقدم بلکہ ٹانک کا درجہ رکھتے ہیں ۔
الائچی سبز ایک عدد
بادیا ں خطا ئی ایک عدد
دار چینی 4 رتی
سبز چائے تین ماشہ
ترکیب قہو ہ
ڈیڑھ سیر پانی کو اس قدر جو ش دیں کہ پانی کھو لے ، آگ سے اتار کر مندرجہ ذیل اجزا کا مر کب اس میں ڈال کر اسے قریبا پانچ منٹ تک دم دیں او رپھر چینی ملا کر نصف کپ سے ایک کپ تک استعمال کریں ۔ اپنے ملک و ملت کی قیمتی متا ع یعنی بچو ں کو خشک ہوا کے جھو نکو ں سے بچا کر رکھیں ، بچے کے کان ، چھا تی وغیرہ کسی نرم و گرم کپڑے سے محفوظ رکھیں۔ حفظ ماتقدم کے طو رپر انڈے کی زر دی کا تیل نکا ل کر نیم گرم ہلکا ہا تھ رکھ کر چند ساعت ما لش کیا کریں ۔ یہ عمل آپ کے بچے کی توا نائی بحال رکھنے اور صحت کو قابل رشک بنانے میں آپ کے بچے کا محافظ ہے ۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 276
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں