(عبقری کے قارئین! آپ بھی حکیم صاحب کی ایک کتاب انعام میں پا سکتے ہیں، عبقری کے لیے شاندار اور جاندار تحریر بھجوائیں۔ ہاں تحریر عبقری کے معیار کی ہو۔ اول آنے والے کو یہ انعام ارسال کیا جائے گا۔ اپنا مکمل پتہ لکھنا نہ بھولیں)
عملیا ت ( سبحان اللہ ، مر دان )
مجھے تقریبا ً 1991 ءسے عملیات کا شو ق ہے ۔ عملیات کے بارے میں جب بھی کوئی کتا ب ملی تو پڑھ لی لیکن کسی میں کوئی خاص کا میا بی نہیں ہو ئی ۔ 2006 ءمیں ملیر کینٹ میں قاضی قطب الدین نقشبندی سے بیعت کر لی ۔ انہو ں نے اللہ کے نام کے مرا قبے بتائے جو کہ ابھی کر رہا ہو ں او ران سے راہِ سلوک کے اسبا ق سیکھ رہا ہوں ۔ پیروں ، فقیروں سے مجھے بے حد محبت ہے۔ ہر وقت درویشو ں اور اللہ لو ک قسم کے لو گو ں سے ملنے اور ان سے کچھ سیکھنے کی کو شش میں لگا رہتا ہو ں
تا کہ کہیں سے بھی کچھ سیکھ کر صر ف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے لو گو ں کی خدمت کر وں ۔ سونا ، چاندی ، دولت ، بنگلہ ، گاڑی کسی چیز کی تمنا نہیں بس درویش بننا چاہتا ہوں ۔ مختلف کتابوں سے مختلف چیزیں نوٹ کی ہیں جن کو بغیر کسی لا لچ کے وقتاً فوقتاً آزما تا رہا ہو ں ۔ الحمد اللہ نما ز پنجگا نہ کا پا بند ہوں۔ رزقِ حلا ل کھانے کی کوشش کر تا ہو ں ۔
(1) جگر کی تمام بیما ریو ں کے لیے پانی پر 21 مر تبہ ”تَبَارَکَ اسمُ رَبِّکَ ذِی الجَلَا لِ وَالاِکرَامِ “پڑھ کر دیتا ہو ں ۔
(2) گوہا نجی چشم کے لیے بیری کے 7 عدد پتوں پر ” بسم اللہ الرحمن الر حیم “ پڑھ کر دم کرتا ہوں ۔
(3) بخار والے کو 7 عدددھا گے پر 4 قل پڑھ کر اور یہ پڑھ کر 14گرہیں لگا کر دیتا ہو ں” قفل کر دم و بستم بنام فلاں بحق لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ “
(4) کسی پر جادو ہے یا جن ہے، معلوم کرنے کے لیے اسکے قد کے برابر دھا گہ نا پ کر اول و آخر 11 مرتبہ درود شریف اور 7 مر تبہ سورہ مزمل پڑھ کر دم کر لیتا ہوں.
(5) نظر اتارنے کے لیے 3 مرتبہ ” وَاِن یَکَا دُ الَّذِینَ کَفَرُو لَیُز لِقُونَک بِاَبصَارِھِم لَمَّا سَمِعُوا الذِّکرَ(سورة القلم آیت نمبر 51 ) دم کر تا ہوں.
(6) جب بھی کوئی چیز اللہ تعالیٰ سے مانگتا ہو ں تو اول آخر درود شریف ، سورة الفا تحہ ایک مرتبہ، سورة اخلا ص 3 مرتبہ ۔ کبھی بھی نا کامی نہیں ہو ئی۔
(7) کسی کو کوئی بھی بیماری ہو تو 7 مر تبہ سورة الفاتحہ اول آخردرود شریف پڑھ کر دم کر تا ہوں ۔ اللہ تعالیٰ شفا دیتاہے.
(8 ) دانت درد کے لیے ”لکل بناءمستقرو سوف تعلمون“(سورة انعام آیت نمبر 67)کا تعویز لکھ کر دیتا ہوں.
(9) سر درد کے لیے سورة اخلاص 3 مر تبہ یا7 مرتبہ یا 11 مر تبہ پڑھ کر دم کر تا ہوں.
(10) اس کے علا وہ ہر بیماری کے لیے آیات ِ شفا چینی کی پلیٹ یا کاغذ پر لکھ کر پینے کے لیے دیتا ہوں.
(11) کبھی کبھی بغیر کچھ پڑھے بھی دل میں نہا یت عاجزی اور خلوص کے ساتھ اللہ تعالیٰ کو یا د کرکے کسی کودعا دے دیتا ہو ں اور کام ہو جا تاہے ۔
جگر کی بیما ریو ں کے لیے تعویز
کَانَ البَحرُ مِدَادًا لِّکَلِمَا تِ رَبِّی(سورة کہف آیت نمبر19)لکھ کر ، دائیں بازوپر باندھنا ہے ۔
بے پر دہ عورت کوسزا ( بلا ل احمد نقشبندی ، چو بر جی لا ہور)
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اور میری بیوی فاطمہ رضی اللہ عنہ دونو ں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو ئے ۔ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روتے ہو ئے دیکھا ۔ میں نے پوچھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر میرے ما ں با پ قربا ن ہو ں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیو ں رو رہے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرما یا اے علی رضی اللہ عنہ میں نے معراج کی را ت کو اپنی امت کی عورتوں کو دیکھا کہ ان کو مختلف طریقوں سے عذاب دیا جا رہا ہے ۔آج مجھے وہ منظر یا د آیا ۔ تو شفقت و رحمت کی وجہ سے مجھے رونا آگیا ۔
میں نے پہلی عورت کو دیکھا کہ اس کو سر کے با لو ں کے ساتھ الٹا لٹکا یا گیا ہے ۔ اور اس کا دما غ ابل رہا ہے ۔ دوسری عورت کو دیکھا کہ اس کو زبان کے ذریعے الٹا لٹکا یا گیا ہے اور گرم گرم پانی اس کے حلق میں انڈیلا جا رہا ہے ۔ میں نے تیسری عورت کو دیکھا کہ اس کے دونو ں پاﺅ ں کو اس کی چھاتیوں کے ساتھ اور دونوں ہا تھو ں کو اس کی پیشانی کے ساتھ باندھا گیا ہے ۔ میں نے چو تھی عورت کو دیکھا کہ اس کو اس کے پستا نو ں کے ذریعے الٹا لٹکا یا گیا ہے ۔میں نے پانچویں عورت کو دیکھا کہ اس کا سر سور کے سر کی مانند ہے جبکہ بقیہ بدن گدھے جیسا ہے ۔میں نے چھٹی عورت کو دیکھا کہ اس کی شکل کتے جیسی ہے ۔ اور آگ اس کے منہ میں داخل ہوتی ہے اور اس کے پاخانے کے راستے سے باہر نکلتی ہے۔ فرشتے آگ کے بنے ہوئے گرزوں سے اسے سر پر چو ٹ لگا رہے ہیں ۔ یہ سن کر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہ کھڑی ہوگئیں اور عرض کیا اے میرے پیارے ابو جان میر ی آنکھو ں کی ٹھنڈک ۔ ان عورتوں نے کیا گناہ کئے تھے جس کی وجہ سے اتنی سزا دی جارہی تھی؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیٹی پہلی عورت جسے سر کے بالوں سے باندھ کر لٹکا یا گیا تھا وہ مر دوں سے اپنے با لو ں کو نہ چھپا تی تھی ۔ ننگے سر با زار میں پھرنے کی عا دی تھی۔ دوسری عورت جسے ز با ن کے ذریعے لٹکا یا گیا تھا اس کا قصور یہ تھا کہ وہ اپنے شوہر کو ایذا دیتی تھی ۔ اس کے سامنے زبان چلانے کی عا دی تھی ۔ تیسری عورت جس کے دونو ں پا ﺅ ں چھاتی سے اور دونو ں ہا تھ پیشانی سے باندھ دیئے گئے اور اس پر سانپ بچھو چھو ڑ دئیے گئے وہ عورت حیض اور جنابت کے بعد اچھی طرح فرض غسل سے اپنے بدن کو پاک صا ف نہیں کر تی تھی اور نماز کا مذاق اڑاتی تھی ۔ چو تھی عورت جس کو پستان کے ذریعے لٹکا یاگیا تھا وہ بدکا ر عورت تھی جو غیر مردو ں سے زنا کی مرتکب ہو تی تھی ۔ پانچویں عورت جس کا سر سور جیسا اور جسم گدھے جیسا تھا تو یہ عورت چغل خوری کر تی تھی اور جھو ٹ بولتی تھی ۔ چھٹی عورت جس کی شکل کتے جیسے تھی اور آگ اس کے منہ میں داخل ہو کر پاخانے کے راستے باہر نکلتی تھی تو یہ وہ عورت تھی جو حسد کر تی تھی اور احسان جتاتی تھی ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ میری ماں ،بہنوں کو پڑھ کر اس پر عمل کرنے کی تو فیق فرمائے اور پردہ کی تو فیق عطا فرمائے ۔ (آمین)
شادی کی رکا وٹ کے لیے مجر ب عمل (خادم حسین ، میا ں چنو ں )
ہر روز وقت مقررہ پر 7دفعہ سورہ ممتحنہ (پارہ نمبر28 ) اول آخر گیار ہ مر تبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر دعا مانگیں یہ عمل کم از کم 41 روز تک جا ری رکھیں ۔مجر ب ہے ۔
کسان کی حرکت، عُشر کی برکت ( قاضی محمد اسرائیل گڑنگی، ما نسہرہ )
میری یہ تحریر آپ کے پا س اما نت ہے۔ اگر کوئی عمل کر گیا تو اس کی فصل میں بر کت ہو گی ، اگر نہ کیا تو پھر بھی آپ کو اس کے چھا پنے پر برکت مل جائے گی ۔آپ کے نامہ اعمال میں نیکی لکھ دی جائے گی ۔ کہ مسلمان کا مال اور جان تو اللہ کے قانون کے پابند ہیں ۔ مال پرسال گزرنے کے بعد زکو ة فرض ہے۔ اس طرح زمین کی پیداوار پر فصل جب تیا ر ہو کر کٹ جائے تو اس پر عشر وا جب ہے ۔ میرے کسان بھائی اس چیز سے غافل ہیں۔ یہی بات آپ کے ذمہ لگائی جاتی ہے کہ ہر کسان کویہ بات سنائی جائے کہ زمین کی جب فصل تیار ہو تو اگر خود نہر کا پانی لگا کر فصل تیار کی ہے تو بیسواں حصہ اللہ کے نام پر دیا جا ئے گا۔ اگر آسمانی بارش کی وجہ سے زمین سیراب ہوتی رہی تو دسواں حصہ اللہ کے نام پر دیا جائے گا ۔ کسان اس کو کہا جا تاہے جو زمین میں ہل چلائے ۔میرے آباﺅ اجداد بھی کسان تھے ۔ ہمار ے والدصاحب جب فصل تیا رہوتی تو چند حصے بنا تے تھے ایک عشر کا دسواں حصہ کیونکہ وہ زمین بار ش ہی کے پانی سے سیراب ہو تی ہے ۔ ایک امام صاحب کا حصہ ۔ ایک مسجد کے خادم صاحب کا۔کچھ حصے اور بھی اقرباءوغیرہ کے ہوتے۔ہم والد صاحب سے کہتے کہ ہماری زمین کی پیدا وار کم ہے اور عشر ہم پہ لا زم نہیں، وہ فرماتے بس تھوڑے میں سے تھوڑااللہ کے لیے دیتا ہو ں اس میں برکت ہو گی ۔ اللہ کا نا م بڑا ہے اس کے نام پر جب تھوڑی چیز بھی دی جا تی ہے وہ بڑی ہو جا تی ہے ۔ ہمارے گاﺅں کے اما م صاحب فرما تے ہیں کہ پورے گا ﺅ ں میں محمد اسماعیل کی فصل جدا ہے ۔ شاید یہ عشر کی بر کت ہو گی ۔ ہمارے گاﺅں کی زمین میں سال میں صرف ایک ہی فصل مکئی تیارہو تی ہے۔ جن علا قوں میں دو یا تین فصلیں تیا ر ہوتیں ہیں ان پر ہر فصل اٹھا نے پر عشر لا ز م ہے۔ وہ عشر ادا کریں اگر عشر ادا نہیں کریں گے تو پہلا کا م یہ ہو گا برکت ختم ہو جائے گی۔دوسرا کا م یہ ہوگا کہ سکون چلا جا ئے گا۔ تیسرا کا م یہ ہو گا کہ اولاد نا فرمان ہو جائے گی ۔ چوتھا نقصان یہ ہو گا قبر کی زندگی تباہ ہو گی ۔
اب میرے ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ میرے والد کی یہ ادا اللہ کو اچھی لگی اور دنیا ہی میں نقد صلہ عطا فرما دیا کہ اولاد کو دین پر لگا دیا ۔یا اللہ تیرا شکر ہے ۔ امید کی جا تی ہے کہ اللہ کا فضل و کرم ہوا تو آخر ت بھی اچھی ہو جائے گی ۔ نیت پر پھل ہو تاہے ۔ اگرآپ خودکسان ہیں تو اس پر عمل کریںاور اگر آپ کا کوئی عزیز ہے تو اس کو سنا ئیں ۔جہاں جہا ں تک آواز لگا سکتے ہیں، لگائیں ۔
تحفہ (حکیم حبیب اللہ فیض، میر پو ر سندھ )
ماہنامہ عبقری میں آج پہلی مر تبہ حاضر ی ہو رہی ہے ۔ نصرت ِ خدا وندی اگر شاملِ حال رہی تو انشاءاللہ ان صفحات میں آپ سے ملا قات رہے گی ۔ میرے نا نا جی حضرت میا ں جمال الدین رحمتہ اللہ علیہ حضرت جی مو لا نا محمد الیا س رحمتہ اللہ علیہ بانی دعوت و تبلیغ کے شاگر د تھے ۔ 1999 ءمیں دار فا نی سے کوچ فرما گئے ۔ عملیا ت میں ان کا شہرہ دور دور تک تھا کسی قدر طب سے بھی لگا ﺅ تھا ۔ ان کے معمولات و مجر بات، افادئہ قارئین اور نا نا جی کے لیے ایصال ِ ثواب کی نیت سے گا ہے بگاہے آپکی خدمت میں پیش کرتا رہو ں گا۔ آج آپ کی خدمت میں جو تحفہ پیش کر رہا ہو ں وہ نا نا جی مر حوم کا تو نہیں البتہ ایک بہت بو سیدہ کتا ب میرے ہا تھ لگی تھی اس میں پڑھا تھا ۔ یہ ایک عمل ہے جو مقصد بر آری کے لیے ہے ۔ مذکو رہ کتا ب میں اس عمل کے متعلق لکھا ہے کہ
حضرت سلطان نظام الدین اولیا ءمحبو ب الہٰی قد س اللہ سرة العزیز سے روایت ہے کہ جو کوئی ایک سو بار بعد نماز فجر، اس کو پڑھے گا انشاءاللہ ایک ہفتہ میں اسکی حاجت پوری ہو گی اور اگر مقصد بر آری نہ ہو تو کل قیامت کے روز اس کا ہاتھ میرے دامن میں ہو۔ “
مذکو رہ عبار ت پڑھ کر میں بہت حیران ہو ا او راپنے ایک ضروری کام کے لیے میں نے یہ عمل پڑھنا شروع کیا ۔ جس کا م کے لیے میں یہ عمل پڑھا بظا ہر اس کا ہو نا،نا ممکنا ت میں سے تھا۔میر ی اس وقت حیر ت کی انتہا نہ رہی کہ وہ نا ممکن کا م، ممکن ہو گیا ۔ شیطان نے دل میں یہ وسوسہ پیدا کیا کہ یہ تو ایک اتفاق ہو سکتا ہے ۔ میں نے اپنے دیگر امو ر کے لیے اسے پڑھا، واللہ میں نے اسے ایسا ہی پا یا جیسا کہ لکھا ہے۔ میں نے اپنے دوستوں کو بھی بتلا یا انہو ں نے بھی اس سے خوب فائدہ اٹھا یا ۔ آج قارئین ماہنا مہ عبقری کی خدمت میں پیش ہے۔ انشا ءاللہ مشرق و مغرب کے فا صلو ں پر اپنے بکھرے مقاصد کو مقناطیسی کیفیت سے پورا ہو تے دیکھیں گے۔
عمل مبا رک یہ ہے
بر و ز جمعہ : یا ھو یا اللّٰہ
برو ز ہفتہ: یا رحمٰن یا رحیم
بروز اتوار : یا وا حد یا احد یا صمد
بروز پیر : یا ذالجلا ل و الاکرام
بروز منگل: یا حی یا قیوم
بروز بدھ: یا حَنَّا نُ یَا مَنَّانُ
بروز جمعرات: یا مَالِکَ المُلکِ یا ذالجلال والا کرام
اللہ کی طر ف رجو ع (محمد آصف قائم خانی، کنڈیا رو سندھ )
ایک دفعہ لا ہور سے ٹرین کے ذریعہ کنڈیا رو آنا تھا ۔ سردیو ں کے دن تھے اور لا ہو ر کی سخت سر دی۔ ٹر ین میں بندہ کو بر تھ در کا ر تھی لیکن سیٹ تک ٹرین میں مو جو د نہ تھی ۔ لاہور پلیٹ فارم پر سخت سر دی تھی۔ را ت 9:00 بجے کا وقت تھا ۔ میرے ساتھ میرے محسن عا شق حسین صاحب بھی تھے ۔ گارڈ سے معلوم کیا کہنے لگا کوئی سیٹ / برتھ مو جو د نہیں ہے۔ قلی وغیر ہ سے معلوم کیا غر ض ہر طر ف سے ” نا “ کا جوا ب ملا ۔ پھر بندہ نے اللہ پا ک کی طرف رجو ع کیا اور بندہ کو اپنے شیخ کی طر ف سے ( خزانہ نمبر 2 ) کا وظیفہ ملا ہو ا تھا ۔وظیفہ کو پڑھنا شرو ع کیا اور اللہ سے دل ہی دل میں دعا بھی کر تا رہا۔ پریشانی یہ تھی کہ لاہو ر سے کنڈیا رو تک کا سفر بغیر سیٹ / بر تھ کے کیسے ہوگا( جو کہ تقریباً 14 گھنٹہ کا سفر ہے )۔ بندہ پلیٹ فا رم پر تھک ہا ر کر بیٹھ گیا لیکن اللہ سے رجوع اور خزانہ نمبر 2 کا ورد چل رہا تھا ۔ تھو ڑی دیر گزری کہ ایک نو جوان آیا اور بندہ کو کہنے لگا آپ کو برتھ چاہیے ۔ بندہ اس نوجوان کو تھوڑی دیر ٹکٹکی باندھے دیکھتا رہا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اتنی کھلی مدد پریقین نہیں آرہا تھا۔ پھر بندہ نے اس نوجوان سے برتھ دینے کی وجہ پو چھی کہ یہ برتھ وہ بندہ کو کیو ں دے رہا ہے ؟ حالانکہ اور لوگ بھی پریشان حال موجود ہیں اور بر تھ دینے بندہ کی طرف ہی کیوں آیا ؟ نوجوان کا جوا ب بہت ہی سا دہ سا تھا کہنے لگا میں اس ٹرین سے کرا چی جانے کے لیے آیا تھا لیکن بیٹھے بیٹھے مجھے خیا ل آیا کہ صبح والی ٹرین سے کرا چی جائوﺅں گااور دوسر ی نظر اس کی بندہ پر پڑی کہ یہ برتھ میں انہیں دے دو ں شا ید انہیں ضرورت ہو اور اس طر ح اللہ نے بندہ کی مشکل آسان کردی۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 286
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں