پہلی شب:رمضان المبارک کے مہینہ کی پہلی شب کو نمازِ عشاء کے بعد ایک مرتبہ سورۂ فتح پڑھنا ثوابِ عظیم حاصل کرنے کا باعث ہے۔ رمضان المبارک کی پہلی شب نماز تہجد کی ادائیگی کے بعد آسمان کی طرف چہرہ کر کے بارہ مرتبہ یہ دعا پڑھے تو بفضل باری تعالیٰ بہت سی نعمتیں حاصل ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ خصوصی فضل و کرم نازل فرمائیگا۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ الْحَیُِّ الْقَیُّوْمُ الْقَآئِمُ عَلٰی کُلِّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ
شب قدر میں عبادت کا انعام: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور سرور کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب شب قدر آتی ہے تو جبرئیل علیہ السلام ملائکہ کی جماعت کے ساتھ آتے ہیں اور ہر اس بندہ کیلئے دعائے مغفرت کرتے ہیں جو کھڑے ہو کر یا بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کے ذکر میں مشغول رہتا ہے۔ پھر جب انہیں عید الفطر کا دن نصیب ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے ان بندوں پر اپنے فرشتوں کے سامنے اپنی خوشنودی کا اظہار کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ اے میرے فرشتو! اس مزدور کی اُجرت کیا ہے جو اپنا کام پورا کر دے۔ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب ! اس کی اجرت یہ ہے کہ اس کو پورا معاوضہ دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اے میرے فرشتو! میرے بندوں اور میری لونڈیوں نے ( میرے مقرر کئے ہوئے) فرض کو ادا کر دیا ہے اب وہ گھروں سے دعا کیلئے عید گاہ کی طرف نکلے ہیں‘ مجھے قسم ہے اپنی عزت کی‘ اپنے جلال ‘ اپنی بخشش و رحمت ‘ اپنی عظمت ِ شان اور اپنی رفعت ِ مکان کی کہ میں ان کی دعائوں کو قبول کروں گا۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے اے میرے بندو! اپنے گھروں کو لوٹ جائو میں نے تم کو بخش دیا اور تمہاری برائیوں کو نیکیوں میں تبدیل کر دیا۔ حضور سرور کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پس مسلمان واپس ہوتے ہیں عیدگاہ سے اس حال میں کہ ان کے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔ (بیہقی)
شب قدر کی دعا: حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے حضور سرور کائنات صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم ! اگر مجھے شب قدر معلوم ہو جائے تو میں اس میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہ دعا پڑھو۔اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّتُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِیْ (ترمذی شریف)ترجمہ: ۔اے اللہ ! تو معاف کرنے والا ہے معاف کرنا تجھے پسند ہے پس تو معاف فرما دے۔
اکیسویں شب: رمضان المبارک کی اکیسویں رات کو اکیس مرتبہ سورۂ قدر پڑھنے سے ثوابِ عظیم حاصل ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کی اکیسویں رات کو دو نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۃ القدر اور تین تین مرتبہ سور اخلاص پڑھے۔ سلام پھیرنے کے بعد ستر مرتبہ درُود پاک اور ستر مرتبہ استغفار پڑھے۔ بفضل باری تعالیٰ گناہوں کی معافی عطا ہو گی اور اللہ تعالیٰ اس رات کی برکات سے یہ نماز پڑھنے والے کو بخش دے گا۔ اکیسویں شب کو ہی چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ایک مرتبہ سورۃ القدر اور ایک مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھے۔ سلام پھیرنے کے بعد ستر مرتبہ درُود پاک پڑھے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے فرشتے اس نماز کے پڑھنے والے کی مغفرت کیلئے دعا کریں گے۔
تئیسویں شب: رمضان المبارک کی تئیسویں رات کو نماز عشاء و نماز تراویح کی ادائیگی کے بعد ایک مرتبہ سورۃ یاسین اور ایک مرتبہ سورۃ رحمن پڑھنا باعث برکت و فضیلت ہے۔ تئیسویں رات کو چار رکعت نفل نماز دو دور کعت اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ایک مرتبہ سورۃ القدر اور تین تین مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھے۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد نہایت توجہ و یکسوئی کے ساتھ ستر مرتبہ درُودِ پاک پڑھے ۔بفضل باری تعالیٰ گناہوں کی معافی عطا ہو گی۔ تئیسویں رات کو ہی آٹھ رکعت نفل نماز دو دورکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۃ القدر اور ایک ایک مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر مرتبہ تیسرا کلمہ پڑھے اور پھر بارگاہِ الٰہی میں اپنے گناہوں کی معافی کی دعا مانگے۔ بفضل باری تعالیٰ گناہوں کی معافی عطا ہو گی۔
پچیسویں شب: رمضان المبارک کی پچیسویں رات کو سات مرتبہ سورۃ فتح پڑھنا فضیلت و برکت کا باعث ہے۔ پچیسویں رات کو دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۃ القدر اور پندرہ پندرہ مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھے۔ نماز سے فراغت کے بعد ستر مرتبہ دوسرا کلمہ پڑھے۔ گناہوں سے معافی عطا ہو گی۔ رمضان المبارک کی پچیسویں رات کو چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۃ القدر اور پانچ پانچ مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھے۔ نماز مکمل کرنے کے بعد ایک سو مرتبہ کلمہ طیبہ اور سورۃ الدخان پڑھنے سے بفضل باری تعالیٰ عذابِ قبر سے حفاظت رہتی ہے۔ پچیسویں رات کو چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد تین تین مرتبہ سورۃ القدر اور تین تین مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھے۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد ستر مرتبہ استغفار پڑھے۔ انشاء اللہ تعالیٰ گناہوں کی معافی عطا ہو گی اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے نیکی کے کام کرنیکی توفیق عطا فرمائے گا۔
ستائیسویں شب:حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ا نے ارشاد فرمایا کہ جس نے رمضان المبارک کے مہینہ کی ستائیسویں رات صبح ہونے تک عبادت میں گزاری وہ مجھے رمضان المبارک کی تمام راتوں کی عبادت سے زیادہ پسند ہے۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کی اے ابا جان ! وہ ضعیف مرد اور عورتیں کیا کریں جو قیام پر قدرت نہیں رکھتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ کیا وہ تکیے نہیں رکھ سکتے جن کا سہارا لیں اور اس رات کے لمحات میں سے کچھ لمحات بیٹھ کر گزاریں اور اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں‘ لیکن یہ بات اپنی امت کے تمام ماہ رمضان کو قیام میں گزارنے سے زیادہ محبوب ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ ؓسے مروی ہے کہ حضور نبی ا نے فرمایا کہ جس نے شب قدر جاگ کر گزاری اور اس میں دو رکعت (نفل) نماز ادا کی تو اللہ تعالیٰ نے اسے بخش دیا ہے۔ اسے اپنی رحمت میں جگہ دیتا ہے اور جبرئیل علیہ السلام اس پر اپنے پَر پھیرتے ہیں اور جس پر جبرئیل علیہ السلام نے اپنے پَر پھیریں وہ جنت میں داخل ہوگا۔ رمضان المبارک کی ستائیسویں رات کو جو کوئی دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد سات سات مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھے۔ نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر مرتبہ یہ تسبیح پڑھے۔ اَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ الْعَظِیْمَ الَّذِیْ لَآاِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُِّ الْقَیُّوْمُ وَ اَتُوْبُ اِلَیْہِoتو انشاء اللہ تعالیٰ اس کے ماں باپ اور اس کے گناہوں کی بخشش ہو جائے گی۔ پروردگار عالم اس کے والدین کی مغفرت فرمائے گا اور اسے جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے گا اس کے علاوہ اس نماز کے پڑھنے والے کو نیکی کے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے گا۔ جو کوئی رمضان المبارک کی ستائیسویں شب چار رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تین تین مرتبہ سورۃ قدر اور پچاس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد بارگاہِ الِٰہی میں سجدہ ریز ہو کر نہایت یکسوئی کے ساتھ دعا مانگے ‘جو بھی جائز حاجت ہو گی انشاء اللہ تعالیٰ پوری ہوگی۔ رمضان المبارک کی ستائیسویں رات کو چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک مرتبہ سورۃ التکاثر اور تین تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے۔ بفضل باری تعالیٰ جب موت کا وقت قریب ہو گا تو اس سے موت کی سختی و شدت آ سان ہو جائیگی اور اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے قبر کاعذاب معاف فرما دے گا۔ رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کو جو کوئی ساتوں حم والی سورتیں پڑھے تو انشاء اللہ تعالیٰ اسے گناہوں کی معافی عطا ہو گی۔ جو کوئی رمضا ن المبارک کی ستائیسویں شب کو دو دو رکعت نفل نماز اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۂ الم نشرح اور تین تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد ستائیس مرتبہ سورۂ القدر پڑھے تو انشاء اللہ تعالیٰ اسے ثوابِ عظیم حاصل ہوگا۔
اُنتیسویں شب:جو کوئی رمضان المبارک کی اُنتیسویں رات کو سات مرتبہ سورۂ الواقعہ پڑھے تو بفضل باری تعالیٰ اس کے رزق میں خوب اضافہ ہوگا۔ رمضان کی اُنتیسویں رات کو جو کوئی چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک مرتبہ سورۂ القدر اور تین تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد ستر مرتبہ سورہ الم نشرح پڑھے تو انشاء اللہ تعالیٰ اُسے ایمان کی سلامتی اور ایما ن کی مضبوطی عطا ہو گی۔ جب دنیا سے جائیگا تو ایمان کی سلامتی کیساتھ جائیگا۔ رمضان المبارک کی اُنتیسویں شب کو جوکوئی چار رکعت نفل نماز دو دو رکعت کر کے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد ایک ایک مرتبہ سورۂ القدر اور پانچ پانچ مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھے۔ پھر جب نماز پڑھ لے تو ایک سو مرتبہ درُودِ پاک پڑھے اِنشاء اللہ تعالیٰ اس کو بارگاہِ الٰہی سے گناہوں کی معافی عطا ہو گی‘ پروردگار عالم اسے خصوصی فضل و کرم سے نوازے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں