اگست کا مہینہ بھر پو ر بر سات کا مہینہ ہو تاہے ۔ اسی وجہ سے اس مہینے کو مو سمی لحاظ سے سال بھر کے تمام مہینوں میں غلیظ و مرطوب ، متعفن و کثافت آمیز، نیز کیڑو ں مکوڑو ں کے باعث پیدا ہونے والی بیماریو ں کا موسم قرار دیا گیا ہے ۔
اس مہینے میں بعض مو سمی پھل اپنی رنگت و شبا ہت اور شکل و صور ت کے اعتبا ر سے بہت عمدہ اور دیدہ زیب دکھائی دیتے ہیں ۔ لیکن اگر ان کے بطون میں بغور جھا نکا جائے تو معلوم ہو گا کہ ان میں عجیب الخلقت ، نہا یت مختصر حجم والی ننھی ننھی خور د بینی مخلو ق آبا د ہے اور یہی وہ مخلو ق ہے جو کیڑو ں کے نام سے معروف اور گو نا گو ں ہو لنا ک امرا ض پیدا کرنے میں مصرو ف ہے ۔ عام آدمی شاید یقین نہ کرے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں بیشتر پھلو ں، پھولو ں میں بھانت بھا نت کی جر اثیم نما حشراتی مخلو ق ظہو ر پذیر ہو جاتی ہے ۔ ٭اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں کا ئنا ت ارض کی گداز و ملا ئمت رکھنے والی ہر چیز خور د بینی جر ثومو ں اور ناقابل قیاس حد تک ننھے ننھے کیڑو ں کی آما ج گاہ بن جا تی ہے ۔ ٭ اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں سینہ گیتی پر کیچوﺅ ں اور بیر بوٹیو ں کا سیلا ب جا بجا پھوٹ پڑتا ہے ۔ ٭اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں چند فی صد انتہائی محتا ط، کم خور ، با قا عدہ غسل کے عا دی ، صفائی پسند ، مشقت طلب ، توانا اعصاب اور ہمہ وقت مصروف رہنے والے افرا دکے سوا قریب قریب ہر شخص مو سمی عوارض میں مبتلا رہتا ہے ۔ ٭ اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں ہیضہ کسی پر اسرار آسیب کی طر ح بھری ہوئی بستیو ں میں چپکے سے نمودار ہو تاہے اور ہلا کت خیزیو ں میں مصروف ہو جا تاہے ۔ ٭اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں موسم کا تلون اپنی انتہا ءکو پہنچ جا تا ہے یعنی نو مبر دسمبر کی خنکی دوڑنے لگتی ہے اور با دل چھٹ کر دھوپ نکلتی ہے تو کسی جرا ح کے نشتر کی طر ح بدن میں اتر تی ہو ئی محسو س ہو تی ہے ۔
٭اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں فسا د خون کا موسمی تغیر امیر غریب اور چھو ٹے بڑے کی کسی تخصیص کے بغیر ہر ذی روح پر ٹوٹ پڑتا ہے ۔ ٭اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں سو ءہضم، اعصا بی نقا ہت ، درد ، شکم ، پیٹ کے کیڑے ، پھو ڑے پھنسیا ں ، خارش ، امتلا ءطبیعت حتیٰ کہ بھگندر ، فساد امعاءکے عوارض غیر محتاط اور کمزور اعصا ب والے افرا د کو اپنی لپیٹ میں لے لیتے ہیں ٭اگست ہی وہ مہینہ ہے جس میں سبزیوں اور تر کا ریو ں تک کی آغو ش کیڑو ں کا گہوارہ عاطفت بن جا تاہے ۔
ان تمام حقائق کے پیش نظر ہر صاحب نظر ، محتا ط اور صحت و ثبات کو عزیز رکھنے والے انسان کے لیے لا زمی ہے کہ وہ اس مہینے میں اپنے معمولا ت زندگی کو احتیا ط ، توا زن و اعتدال اور حفظان صحت کے اصو لو ں کا پا بند بنائے ۔ بصورت دیگر کسی نہ کسی مو سمی عارضے کی میزبانی کے لیے تیا ر رہے ۔
اگست کے پھل
اگست کے معروف پھلو ں میں آم کو جو مر تبت حاصل ہے ۔ وہ کسی اور پھل کو نصیب نہ ہو ئی ۔ آم بہار آفرین پھل ہے۔ ادبی دنیا کے شہسواروں نے اسے پھلو ں کا با دشا ہ گر دانا ہے ۔ آم پختہ جس کا رس شیریں ہو، خون کے مزاج سے نسبت رکھتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آم خون پیدا کرنے میں معا ونت کر تاہے ۔
آم خام جس کا مر بہ تیا ر ہو تاہے، اچا ر بنتا ہے یہ کسی صورت میں بھی ہو بلغمی مزاج میں ضرر پہنچا ئے بغیر نہیں رہتا ۔ البتہ کچے آم کا رس ایک وقت پر حیا ت نو کا پیا مبر ہے ۔ جب سن سٹروک یعنی سور ج کی جھلسا دینے والی گرمی حرام مغز کی جھلیو ں کو متورم کر دیتی ہے ۔ ایسی حالت میں انسان بے ہوش ہو کر گر جا تاہے اور اسے تن بدن کا ہو ش نہیں رہتا ۔ ایسی صورت میں کچے آم کا رس نکا ل کر تین گنا پانی ملا کر نیم سر د کرکے ایک ایک گھونٹ با ر با ر دیں ۔ چند سا عتو ں میں ہو ش آجائے گا پھر اس کے بعد نیم تر ش کوئی بھی مشروب دے سکتے ہیں ۔ یہ تھا کچے آم کا مسیحائی کرشمہ ۔ جسے شو گر کا مر ض ہو اس کے لیے آم مضر ہے ۔
جامن
یہ پھل ما ہ اگست کا چند روزہ مہمان پھل ہے ۔ حکیم مطلق کی جا نب سے کائنات میں اسے جو رنگ ملا ہوا ہے یہ اس کا حصہ ہے ۔اس کا پو ست گوشت ہڈیا ں اور تخم سبھی قیمتی اجز اءہیں۔ حکما ئے قدیم کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریض کے لیے اس کا وجو د مژدہ جا نفرا ءسے کم نہیں ۔ امراض جگر ، گردہ اور مثانہ میں اس کا استعمال تیر بہد ف کا کردار ا دا کر تا ہے ۔ اس کا سرکہ پیٹ کے اکثر عوارض کا جا دو اثر علا ج ہے ۔ طبیب انسا نیت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انگور او ر جامن کے سر کہ کو اکثر امراض جلد یہ اور پیٹ کی لا تعداد بیما ریو ں میں استعما ل کی اجازت دیتے ہیں ۔ اس کے کھا نے کا بہترین طبی طریقہ یہ ہے کہ ایک چھٹانک صبح نہا ر منہ کھا کرایک پیالہ دودھ کا پی لیں۔ چند دنوں کے استعمال سے شو گر کے عارضہ کی بیخ کنی ہو جائے گی ۔ اس کے بیج (گٹھلی )کا نمک اخذ کر لیں ایک گولی صبح شام او رتین دن تک کھلائیں ۔ جگر گر دے اور شو گر کے امرا ض میں حیر ت انگیز حد تک مفید ثا بت ہو گا۔ جن لو گو ں کی تلی اور جگر بڑھا ہو ا ہے ۔ وہ احبا ب اس پھل کا پانی نکا ل لیں اور دھیمی دھیمی آنچ پر رکھیں ۔ جب نصف پانی جل جائے تب فی بو تل پانی ایک تولہ قلمی نو شا در ملا دیں ۔ اگر قلمی نو شاد ر دستیاب نہ ہوتو ٹھیکری نو شا در ملا کر رکھیں اور روزانہ دونو ں وقت چائے والا ایک ایک چمچ استعمال کرائیں اور طب مشر ق کی سحر کا ری کا اندازہ لگائیں ۔
ٹماٹر
ٹما ٹر کی تمام تر قوت اس کی جھلی میں دبی رہتی ہے۔ حکمائے قدیم میں بہت سے علما ئے علم الابدان و ماہرین علم العقاقیر نے انکشا ف کیا ہے کہ اس پختہ پھل کا کچا کھا نا از حد مفید ہے ۔ آنچ دینے سے اس کی قوت جا تی رہتی ہے نیز اس میں چھلتر پیدا ہو جا تی ہے ۔ جو معدہ ، جگر میں پتھری کے محلول کی صورت میں جمع رہتی ہے جو بڑھ کر خرا ش کا با عث بنتی ہے۔ جس سے کئی مر تبہ پیشا ب کے را ستے خون آجا تا ہے ۔ بہرحال ٹما ٹر وافر خون پیدا کرنے اور قوت ہاضمہ میں مدد دینے کی پوری پوری صلا حیت رکھتا ہے ۔ جسے مو سم بر سات میں لیمو ں پیا ز اور ٹما ٹر ملا کر کالی مر چ اور نمک چھڑک کر غذا کے درمیان استعمال کرنا صحت کے لیے نیک فال ہے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں