اگر حاملہ عورت آدھ پاؤ تربوز شہد ملا کر روزانہ کھائے تو اس سے خوبصورت اور تندرست بچہ پیدا ہوتا ہے۔سحری کے وقت تھوڑا سا تربوز سارا دن لو اور گرمی سے بچاتا ہے۔مختلف بیماریوں سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ موسم گرما میں تربوز ضرور کھایا جائے
ماجد شکیل‘گوجرانوالہ
تمام پھل اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں مگر کچھ پھل ایسے ہیں جنہیں سبھی لوگ بڑے چھوٹے‘ بوڑھے‘ عورتیں وغیرہ شوق سے کھاتے ہیں۔ پھل کوئی بھی ہو اُسے پانی سے دھو کر کھانا سنت نبوی ﷺ سے ثابت ہے اور طبی لحاظ سے بھی فائدہ ہوتا ہے۔ تربوز کو گھر کے سبھی افراد بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ پاکستان میں تین قسم کے تربوز ہوتے ہیں اور یہ تینوں قسمیں اپنی اپنی شکل و صورت وضع قطع اور ذائقے کے لحاظ سے نہایت عمدہ ہیں۔ ایک تربوز کا اوسطاً وزن ایک کلو گرام سے لے کر 12 کلو گرام تک ہوتا ہے بعض جگہوں پر 15 کلوگرام کے تربوز بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ تربوز میں گلوکوز‘ فاسفورس‘ نشاستہ دار شکری‘ روغنی اجزاء‘ (وٹامن اے‘ بی‘ سی) فولاد‘ پوٹاشیم‘ کیلشیم اور گوشت پیدا کرنے والے اجزا پائے جاتے ہیں۔ آج کے دور میں پھلوں کو وقت سے پہلے توڑ کر پیٹیوں میں بند کرکے کیمیکلز لگا کر پکایا جاتا ہے پھر جلداز جلدمنڈی میں بھیج دیا جاتا ہے۔ ایسے پھلوں کو کھانے سے جلدی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ تربوز کے فائدے: رات کو تربوز کھائیں اور اوپر سے پانی نہ پئیں‘ کچھ دیر بعد سوجائیں صبح کی اذان سے پہلے آپ کو اٹھادے گا اور دائمی قبض کا خاتمہ ہوجائے گا۔ دائمی قبض کے مریض ہی رات کو تربوز کھائیں عام لوگ اگر رات کو تربوز کھائیں تو کم کھائیں۔
جن مریضوں کو پیشاب رک رک کر آتا ہو وہ تربوز استعمال کریں‘ مثانے کو صاف کرتا ہے‘ مثانے کی پتھری کو ختم کرتا ہے‘ مثانے کے درد‘ مثانے کے زخم کیلئے بہترین چیز ہے۔
دل کو طاقت دیتا ہے‘ جگر و مثانہ اور گردوں کی گرمی کو دور کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے ہاتھ پاؤں کی جلن‘ ناف کے مقام یا اس کے آس پاس بوجھ معلوم ہو یا طبیعت بے چین رہتی ہو‘ فائدہ ہوتا ہے۔ معدہ میں جلن ہو تو اس کی اصلاح کرتا ہے۔ رات ہو یا دن اسے کھا کر اوپر سے پانی نہ پئیں اسے فوری کھا کر سونے سے ہیضہ ہوجاتا ہے۔
بلغمی مزاج اور معدہ کے مریض پٹھوں کے درد والے مریض‘ زیادتی پیشاب کے مریض‘ شوگر کے مریض اس کو استعمال نہ کریں بصورت دیگر نقصان کے ذمہ دار خود ہوں گے۔
اس کے چھلکے دودھ دینے والے جانوروں کو کھلائے جائیں تو جانوروں کے دودھ میں اضافہ ہوتا ہے اور جانور موٹے ہوجاتے ہیں۔جن مریضوں کا پیشاب رک جائے وہ خربوزہ کے مغز ایک تولہ‘ تربوز کے مغز ایک تولہ‘ ایک پاؤ پانی میں رگڑ کر حسب ضرورت چینی ملالیں‘ سردائی بنالیں‘ گرمیوں میں ٹھنڈا کرکے پئیں اور سردیوں میں نیم گرم کرکے پئیں۔ انشاء اللہ رکا ہوا پیشاب جاری ہوجائے گا۔
تربوز رمضان المبارک میں سحری کے وقت پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ صفرا دور کرتا ہے۔ ملین طبع ہے۔ گرم مزاج والوں کو خاص کر رمضان المبارک میں موافق ہے۔گرمی کے بخار کو فائدہ دیتا ہے۔ جس دن تربوز کھائیں چاول ہرگز نہ کھائیں۔ گردہ اور مثانہ کی پتھری کو توڑتا ہے۔ رمضان المبارک میں افطاری کے دو گھنٹہ بعد تربوز کھائیں۔ تربوز جسم کو موٹا کرتا ہے۔اگر روزانہ قے کی شکایت ہو تو ایک پاؤ تربوز کا پانی کوزہ مصری ملا کر روزانہ صبح کے وقت پی لینے سے یہ شکایت دور ہوجاتی ہے۔ دل کو فرحت دیتا ہے‘ تربوز سے خون کی تیزابیت اور گرمی ختم ہوجاتی ہے۔تربوز ٹائیفائیڈ میں بہترین غذا ہے۔اگر حاملہ عورت آدھ پاؤ تربوز شہد ملا کر روزانہ کھائے تو اس سے خوبصورت اور تندرست بچہ پیدا ہوتا ہے۔سحری کے وقت تھوڑا سا تربوز سارا دن لو اور گرمی سے بچاتا ہے۔مختلف بیماریوں سے بچنے کیلئے ضروری ہے کہ موسم گرما میں تربوز ضرور کھایا جائے۔کمی خون‘ ضعف جگر‘ بدہضمی‘ فساد خون اور تبخیر دور کرنے کیلئے تربوز بہترین غذا ہے۔
جب جگر بڑھ جائے تو قلمی شورہ‘ نوشادر اور ریوند چینی کو رگڑ کر سفوف بنالیں ایک ماشہ سفوف ایک پاؤ تربوز کے پانی جس میں ایک لیموں کا رس ملا ہوا ہو‘ صبح و شام پلانے سے چند روز میں آرام آجاتا ہے او رمکمل صحت ہو جاتی ہے۔گرمیوں کے رمضان المبارک میں تربوز سے بڑھ کر کوئی پھل نہیں جو آپ کی پانی کی کمی بھی دور کرے آپ کی توانائی بھی بحال کرے اور سارا دن پیاس کا احساس بھی نہ ہونے دے۔رمضان میں جی بھر کر تربوز کھائیں اور بالکل فریش رہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں