داغوں کو دور کرنے کیلئے بھنی ہوئی پھٹکڑی میں چنبیلی کا تیل ملا کر کریم سی بنالیں اور رات کو سوتے وقت چہرے پر اس کی مالش کریں اور صبح کو کسی اچھےصابن سےدھولیں۔ یہ ایک بہترین سکن ٹریٹمنٹ ہے جو داغ دھبوں کو یکسر ختم کردیتا ہے۔
سعدیہ شریف
میلانن مادے کی تیاری میں کمی کرکے گوری اور خوبصورت رنگت حاصل کی جاسکتی ہے۔ رنگت کو خوبصورتی جانچنے میں اہم مقام حاصل ہے‘ لڑکیاں لڑکے اور مرد‘ خواتین کی ایک بڑی تعداد رنگ گورا کرنے والے مختلف قسم کے لوشن‘ کریمیں اور صابن وغیرہ طویل عمر تک اپنی جلد پر لگاتے رہتے ہیں جو اکثر و بیشتر بے کار ثابت ہوتے ہیں اور اگر فائدہ ہو تو بھی چند گھنٹوں بعد رنگت پھر ویسی اپنی جگہ آجاتی ہے ‘لہٰذا سیاہ رنگت کے تدارک سے پہلے ہم اس مسئلے کی وجہ معلوم کرتے ہیں کہ رنگ سیاہ کیوں ہوتا ہے تاکہ اس کے مطابق مسئلے کو حل کیا جائے۔
طویل میڈیکل ریسرچ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ جلد کی گہرائی میں واقع خلیات میلانن‘ نامی ایک مادہ تیار کرتے ہیں‘ میلانن دراصل قدرت کی طرف حفاظتی تدبیر ہے‘ یہ مادہ جلد کو سورج کی شعاعوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے جب بھی سورج کی تیز شعاعیں جلد پر پڑتی ہیں تو میلانن کی تیاری میں اضافہ ہوجاتا ہے اور یہ تیاری ہونے کے بعد جلد کی گہرائی سے نکل کر اوپری سطح پر آجاتے ہیں کیونکہ میلانن مادے کی رنگت سیاہ ہوجاتی ہے۔ لہٰذا جلد کی رنگت بھی سیاہ پڑجاتی ہے جبکہ گوری جلد میں میلانن کے نیچے سے اوپر منتقلی رک جاتی ہے چنانچہ جلد سیاہ نہیں ہوتی۔ بعض حساس قسم کی جلدوں میں یہ بہت تیزی سے ہوتا ہے چنانچہ اگر ایسےا فراد شدید دھوپ میں مستقل رہیں تو ان کی جلد بھی تیزی سے کالی پڑنے لگتی ہے کچھ افراد کی جلد میں میلانن نیچے سے اوپر سطح تک آنے میں بتدریج تباہ ہوجاتا ہے۔
اس طرح یہ نقصان ہوتا ہے کہ جلد پر سورج کی شعاعوں کے مضر اثرات رونما ہونے لگتے ہیں اور مختلف جلدی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بعض اوقات جلد کے اندر میلانن کی تیزی اور اس کی اوپری سطح پر منتقلی کی راہ میں پیتھالوجیکل مسائل بھی حائل ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے جلد پر سیاہ دھبے پڑجاتے ہیں کیونکہ سورج کی روشنی میں میلانن زیادہ ہوتا ہے لیکن جب جلد کی بیرونی سطح پر جانے میں اسے رکاوٹ ہوتی ہے تو یہ جلد پر دھبوں کی صورت میں نمودار ہوتا ہے اور اگرا س کے باوجود احتیاط نہ کی جائے اور شدید دھوپ میں کالج جایا جائے تو یہ دھبے اور بھی گہرے اور پکے ہوجاتے ہیں مذکورہ سطور میں سیاہ رنگت کی وجہ سے میلانن کا کردار سامنے آتا ہے جو جلد کی حفاظت کیلئے ضروری تو ہے مگر اس کی زیادہ سیاہ رنگت کا سبب بن جاتی ہے۔ سیاہ رنگت کے تدارک میں سب سے زیادہ اہمیت اس بات کو حاصل ہے کہ مختلف طریقوں سے میلانن کی تیاری میں کمی کردی جائے۔ یہ بات مشاہدے میں آتی ہے کہ بعض افراد کی جلد پیدائشی طور پر سلونی یا سیاہ ہوتی ہے کچھ افراد کی جلد وقت کے ساتھ سیاہی مائل ہوتی جاتی ہے اور بعض افراد ایسے بھی ہوتے ہیں کہ ان کی جلد پیدائشی طور پر صاف رنگت کی حامل ہوتی ہے اور وقت اور دھوپ وغیرہ کا بھی جلد پر کوئی خاطر خواہ اثر نہیں ہوتا‘ ایسے افراد میں جلد کے خلیات میلانن کی تیاری بہت کم کرتے ہیں لیکن ایسے افراد کی جلد سورج کی شعاعوں سے زیادہ متاثر ہوتی ہے اور انہیں جلدی امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے‘ بہرحال سیاہ رنگت چاہے پیدائشی ہو یا وقتی اس میں سب سے اہم تو یہ ہے کہ سورج کی شعاعوں سے عکس ممکنہ حد تک خود کرنوں کو روکنےوالی حفاظتی اشیاء‘ سن سٹروک لگا کر باہر جائیں۔ سن اسکرین کی دواؤں کا انتخاب کرتے وقت ان باتوں کا خیال ضرور رکھیں کہ وہ سورج کی شعاعوں کو مؤثر ثابت ہوں۔
اگر درج بالا احتیاطوں کے ساتھ ساتھ کچھ کارآمد نسخے بھی آزمالیے جائیں تو آپ اپنی نازک جلد اور خوبصورتی کو ہمیشہ برقرار رکھ سکتے ہیں۔ ناقص خوراک اور خوراک کی کمی کی وجہ سے داغ دھبے نمودار ہوجاتے ہیں۔ ان داغوں کو دور کرنے کیلئے بھنی ہوئی پھٹکڑی میں چنبیلی کا تیل ملا کر کریم سی بنالیں اور رات کو سوتے وقت چہرے پر اس کی مالش کریں اور صبح کو کسی اچھے صابن سےدھولیں۔ یہ ایک بہترین سکن ٹریٹمنٹ ہے جو داغ دھبوں کو یکسر ختم کردیتا ہے۔
رنگت کے نکھار کیلئے: جلد کی ہفتہ وار صفائی بہت ضروری ہے۔ اس رمضان میں صرف چار بار فیس ماسک سے جلد کو صاف کریں اور عید والے دن پائیں رنگت کا عجب نکھار۔ تقریباً تمام جلدی امراض کے ماہر اس سے متفق ہیں کہ فیس ماسک چہرے کی تمام کثافتوں کو دھو ڈالتا ہے اور آپ کی جلد بے داغ اور ہر قسم کے نقص سے پاک ہوجاتی ہے۔ چہرے کیلئے گلاب کا عرق‘ گلیسرین اور لیموں کا رس بہترین ٹانک ہے۔
آپ کی گردن: چہرے کے بعد گردن کا نمبر آتا ہے‘ گردن پر بھی اتنی ہی توجہ کی ضرورت ہے جتنی کے چہرے پر۔۔۔ اکثر خواتین حسن کے اس اہم مرکز کو بھول جاتی ہیں۔ چہرے کے ساتھ ساتھ گردن کا خوب صورت ہونا بھی ضروری ہے۔ گلاب کا عرق‘ گلیسرین اور لیموں کا آمیزہ گردن کیلئے بھی بے حد مفید ہے۔ رات کو سونے سے پہلے اس ٹانک سے گردن پر اتنی دیر تک مالش کریں جب تک یہ آمیزہ جلد میں جذب نہ ہوجائے۔ یہ عمل ہفتے میں تین بار کریں۔ اس عمل سے گردن کے حسن میں اضافہ بھی ہوتا ہے اور گردن کی جلد صاف و شفاف ہوجاتی ہے۔چہرے کےعضلات اور جلد بہت نازک ہوتی ہے اس کے ساتھ ہمیشہ نازک برتاؤ کرنا چاہیے ہمارے ہاں کے موسموں کی شدت کا اثر چہرے کی جلد پر خاص طور پر پڑتا ہے اس لیے موسموں کے ردو بدل میں اس کی حفاظت ضروری ہوتی ہے۔چہرے کی کلینزنگ جدید اصولوں کے مطابق اب ہر بیوٹی پارلر پر کی جاتی ہے بلکہ اب پڑھی لکھی خواتین اپنے گھر پر انہی طریقہ کار کے مطابق کلینزنگ کرتی ہیں۔
چہرے کی کلینزنگ: اس کیلئے چہرے پر اچھی طرح میک اپ ریموور لگائیں اور نیچے سے اوپر کی جانب مساج کریں۔ آنکھوں کے قریب عضلات خاص طور پر نازک ہوتے ہیں جب آپ کے ہاتھ گردن تک پہنچیں تو ان کی حرکت اوپر سے نیچے کی طرف کریں۔ پانچ منٹ کے مساج کے بعد چہرے کو ٹشو سے تھپتھپائیں تاکہ زائد کریم صاف ہوجائے۔ ایسا کرتے ہوئے بھی ہاتھوں کی جنبش مساج کی مانند نیچے سے اوپر کی طرف ہونی چاہیے‘ جلد کو رگڑیں نہیں۔میک اپ اتارنے کیلئے کلینزنگ لوشن استعمال کریں۔ اس مقصد کیلئے تین چار بار کلینزنگ لوشن لگا کر روئی کے پیڈ کے ساتھ صاف کریں۔ جب تک میک اپ بالکل صاف نہ ہوجائے اس وقت تک روئی کا پیڈ تبدیل کرتے رہیں۔آنکھوں کا میک اپ صاف کرنے کیلئے روئی کا چھوٹا پیڈ لیں۔ میک اپ ریموور میں ڈبو کرآنکھیں صاف کریں۔ آنکھ کے کونے سے ناک کے پل کی طرف ہاتھوں کوجنبش دیں۔جلد کی نگہداشت کا روزمرہ کا معمول ہونا چاہیے۔ صبح کے وقت کلینزنگ لوشن کو روئی پر لگا کر چہرہ صاف کریں۔ پھر چہرے پر پانی کے چھینٹے ماریں اور نرم تولیے سے چہرہ تھپتھپائیں۔ اب موسچرائزر لگائیں۔ دس منٹ کے بعد میک اپ کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں