عصر کی نماز شعور کو اس حد تک مفحمل ہونے سے روک دیتی ہے جس سے دماغ پر خراب اثرات مرتب ہوں۔ وضو اور عصر کی نماز سے بندے کے شعور میں اتنی طاقت آجاتی ہے کہ نظام کو آسانی سے قبول کرلیتا ہے۔
محمد افضل رفیق‘ خوشاب
محترم حکیم صاحب السلام علیکم!میں عبقری رسالہ تقریباً تین سال سے مسلسل پڑھ رہا ہوں۔ اس رسالے سے میں نے بہت سے روحانی اور طبی فوائد حاصل کیے ہیں۔ میں ایک دن نیٹ پر سرچ کررہا تھا کہ مجھے نماز اور جدید سائنس کے حوالے سے بہت زبردست ریسرچ نظر آئی میں یہ ساری تحریر من و عن عبقری قارئین کیلئے تحفہ کے طور پر لکھ رہا ہوں۔
ایک مشہور ڈاکٹر نے اپنے اعصاب کی کمزوری‘ جوڑوں کے درد اور دیگر عضلاتی امراض کیلئے اپنا علاج نماز کے ذریعے کیا۔
فجر کا وقت اور سائنسی تحقیق: فجر کی نماز کا بنیادی مقصد انسان کو طہارت اور صفائی کی طرف مائل کرنا ہے۔ بیکٹیریا کی ایک قسم رات سوتے وقت پیدا ہوجاتی ہے اگر وہ غذا‘لعاب یا پانی کے ذریعے اندر چلی جائے تو معدے کی سوزش اور آنتوں کا ورم اور السر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
ظہر کاوقت اور سائنسی تحقیق: سورج کی تمازت ختم ہوکر جو زوال سے شروع ہوتی ہے‘ زمین کے اندر سے گیس خارج ہوتی ہے۔ یہ گیس اس قدر زہریلی ہوتی ہے کہ اگر آدمی کے اوپر اثرانداز ہوجائے تو قسم قسم کی بیماریوں میں مبتلا کردیتی ہے۔ دماغی نظام اس قدر درہم برہم ہوجاتا ہے کہ آدمی پاگل پن کا گمان کرنے لگتا ہے جب کوئی بندہ ذہنی طور پر عبادت میں مشغول ہوجاتا ہے تو اس نماز کی نورانی لہریں اس خطرناک گیس سے محفوظ رکھتی ہیں۔
عصر کا وقت اور سائنسی تحقیق: زمین دو طرح سے چل رہی ہے‘ ایک گردش خوری اور دوسری طولانی زوال کے وقت زمین کی گردش میں کمی ہوجاتی ہے اور رفتہ رفتہ کم ہوتی چلی جاتی ہے۔ ہر ذی شعور انسان اس بات کو محسوس کرتا ہے کہ عصر کے وقت اس کے اوپر ایسی کیفیت طاری ہوتی ہے جس کو تکان بے چینی اور اضمحلال کا نتیجہ قرار دیتا ہے۔ عصر کی نماز شعور کو اس حد تک مضمحل ہونے سے روک دیتی ہے جس سے دماغ پر خراب اثرات مرتب ہوں۔ وضو اور عصر کی نماز سے بندے کے شعور میں اتنی طاقت آجاتی ہے کہ نظام کو آسانی سے قبول کرلیتا ہے۔ اس کے علاوہ عصر کی نماز کی پابندی کرنے والی عورتوں کے کھانوں میں لذت قدرتی ہوتی ہے۔
مغرب کا وقت اور سائنسی تحقیق: آدمی بالفعل اس بات کا شکر ادا کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رزق عطا فرمایا ہے اور کاروبار سے اس کی اور اس کے بچوں کی ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ شکر کے جذبات سے وہ مسرور اور خوش و خرم اور پرکیف ہوجاتا ہے۔ اس کے اندر خالق کائنات کی وہ صفات متحرک ہوجاتی ہیں جن کے ذریعے کائنات کی تخلیق ہوتی ہے۔ جب وہ اپنے گھر والوں کے ساتھ پرسکون ذہن کے ساتھ محو گفتگو ہوتا ہے تو اس کے اندر کی روشنیاں(لہریں) بچوں میں براہ راست منتقل ہوجاتی ہیں اور ان روشنوں سےاولاد کے دل میں ماں باپ کا احترام اور وقار قائم ہوجاتا ہے۔ مغرب کی نماز صحیح طور پر پابندی سے ادا کرنے والے بندے کی اولاد سعادت مند ہوتی ہے‘ ماں باپ کی خدمت کرتی ہے۔
عشاء کی نماز اور سائنسی تحقیق: آدمی کاروبار سے فارغ ہوکر گھر آتا ہے‘ کھانا کھا کر آرام کرنے کیلئے لیٹ جاتا ہے جس کی وجہ سے مہلک امراض پیدا ہوتے ہیں۔ عشاء کی نماز سے جسمانی امراض سے انسان بچتا ہے اور سارے دن کی بے سکونی اور پریشانی نماز کے بعد زائل ہوجاتی ہے۔ آج کی سائنس اس بات کو قبول کررہی ہے جس کا حکم اللہ اور آپ ﷺ نے دیا ہے۔
پانچ وقت نماز کی وجہ: تقریباً ہر مذہب کے پیرو کار مانتے ہیں کہ انسان جسم اور روح کا مرکب ہے جسم کی غذازمین سے نکلنے والی خوراک ہے اور روح کی غذا نماز ہے۔ دین اسلام میں جسم اور روح کی غذا کا ساتھ ساتھ انتظام کیا گیا ہے۔ صبح کے وقت ناشتہ کرکے جسم کو غذا دیتے ہیں اور فجر کی نماز پڑھ کر روح کو قوت بخشتے ہیں۔ دوپہر کا کھانا کھا کر جسم کو قوت ملتی ہے اور ظہر کی نماز پڑھ کر روح کی غذا کا سامان بن جاتا ہے۔ عصر کی نماز ڈھلتے دن کے بعد مزید روح کیلئے تقویت کا باعث بنتی ہے۔ چونکہ شام کے وقت کئی کھانا زیادہ کھالیتے ہیں اس لیے عشاء کی نماز کی رکعتیں زیادہ ہوتی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں