بے کیف زندگی
اپنے حالات سے سخت بیزار ہوگیا ہوں اور زندگی بے کیف نظر آتی ہے‘ شادی شدہ ہونے کے ساتھ ساتھ والدین اور بہن بھائیوں کا بھی ساتھ ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حافظ قرآن ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ چار پانچ سال پہلے کان میں پھوڑا نکلا تھا‘ علاج سے صحیح ہوگیا لیکن کان میں اتنی زور سے سیٹی کی سی آواز آنا شروع ہوگئی کہ رات کو سونا محال ہوگیا اور دن کے معمولات شدید متاثر ہوگئے۔ کئی سال اس کیفیت میں گزر گئے‘ زندگی سے سکون رخصت ہوگیا لیکن شفاء میری قسمت میں نہ تھی۔ کسی ڈاکٹر نے بتایا کہ ناک کی ہڈی بڑھی ہوئی ہے۔ اس کا بھی آپریشن ہوا لیکن حالات جوں کے توں رہے اس دوران شادی ہوگئی۔ پھر دوسرے کان میں بھی سیٹی کی آواز آنے لگی۔ چہرہ اس طرح جلنے لگا جیسے آگ لگ جاتی ہے۔ سوئیاں چبھتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں۔ کان کے اندر اتنا بوجھ محسوس ہوتا ہے جیسے وزنی پتھر رکھا ہوا ہے۔ ذہنی اور دماغی کیفیت بالکل جل گئی ہے اور ازدواجی معاملات سرد مہری میں بدل گئے ہیں کسی نے بتایا ہے کہ تمہارے اوپر سحر کرایا گیا ہے ان تمام باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے مشورے اور اس کے تدارک کیلئے کوئی عمل تجویز کریں۔ (حافظ عبدالرؤف‘ کوئٹہ)۔
جواب: سحر سے متعلق آپ کا خیال یا کسی کا خیال غلط فہمی پر مبنی ہے۔ کسی مستند اور اچھے معالج سے معائنہ کرائیں‘ لگتا ہےکہ کان سے متعلق آپ کو کوئی شکایت لاحق ہے اور نزلہ زکام بھی ایک عرصہ سے آپ کو ہے۔ یہ امراض پرانے ہوکر پیچیدہ ہوگئے ہیں کسی تجربہ کار معالج کے علاج سے شفاء حاصل ہوجائے گی۔ غفلت برتنے سے صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔ مستقل علاج کرانے سے یہ شکایات دور ہوجائیں گی۔ نیز دوسری تمام شکایات بھی ازخود ختم ہوجائیں گی۔
جسمانی اور ذہنی الجھنیں
کئی طرح کی جسمانی اور ذہنی الجھنوں میں مبتلا ہوں اور کسی طرح گلوخلاصی حاصل نہیں ہوتی۔ صحت ایک عرصے سے مستقل خراب ہے۔ کبھی گلا خراب ہوجاتا ہے اور کبھی پیٹ کی تکلیف ہوجاتی ہے۔ بہت جلد دواؤں سے اکتا جاتی ہوں۔ کئی طبی امتحانات ہوچکے ہیں جن کے نتائج صحیح آئے پھر بھی دن بدن کمزور ہوتی جارہی ہوں‘ سر بھاری رہتا ہے اور چکر آتے ہیں۔ ذرا سا کام کرنے سے طبیعت بوجھل ہوجاتی ہے اور کام چھوڑ دیتی ہے۔ طبیب کمزوری بتاتے ہیں لیکن کمزوری کسی طرح دور نہیں ہوتی۔ چشمہ استعمال کرتی ہوں لیکن اب مستقل استعمال کرنے سے سخت الجھن ہوتی ہے۔ کچھ عرصہ پہلے رات کو سوتے ہوئے خوف طاری ہوگیا۔ خواب میں ایک عورت کو دیکھا جو مجھ پر کسی طرح کا عمل کررہی تھی‘ مجھے چارپائی ہلتی ہوئی محسوس ہوئی اس سے پہلے ایسا کبھی ہوا تھا۔ (سیما‘ اسلام آباد)۔
جواب: نماز فجر اور نماز عشاء کے بعد سو سو مرتبہ یَااَللہُ یَامُرِیْدُ یَارَحْمٰنُ پانی پر دم کرکے پیا کریں۔ ذہنی اور جسمانی دونوں دائروں میں اس ورد کے نتائج مرتب ہوں گے لیکن اس کے ساتھ ضروری ہے کہ آپ ایک مرتبہ پھر کسی طبیب سے مکمل معائنہ کرائیں‘ خصوصاً گلے کی خرابی کی طرف توجہ دیں۔ جب معالج اور مریض دونوں کا ذہن تشخیص کے بعد کسی ایک بات پر مرکوز ہوجاتا ہے تو روحانی اعتبار سے نتائج بہت جلد مرتب ہوتے ہیں۔ انشاء اللہ ان تمام باتوں کے بعد آپ بہت جلد مکمل صحت یاب ہوجائیں گی۔
مؤکل حاضر ہو!۔
میں نے کئی نوری عملیات کئے تاکہ مؤکل حاضر ہو لیکن ایک سال ہوگیا ہے کامیابی حاصل نہیں ہوئی‘ آپ کا کالم پڑھا تو ذہن میں آیا کہ آپ سے رہنمائی حاصل کی جائے‘ کوئی ایسا عمل تلقین کریں جس سے مؤکل حاضر ہو اور اس عمل کی اجازت بھی عطا کریں۔ (اصغرعلی‘ پشاور)۔
جواب: لوگوں سے سن کر یا ادھر اُدھر سے پڑھ کر عملیات وظائف کرنے سے نہ صرف یہ کہ نتیجہ مرتب نہیں ہوتا بلکہ اکثر اوقات نقصان اٹھانا پڑتا ہے جس کو عرف عام میں وظیفے کی رجعت کہتے ہیں۔ ہمارا مشورہ یہ ہے کہ فوراً اس قسم کا عمل ترک کردیں۔ آپ نے خط میں اس بات کی وضاحت بھی نہیں کی ہے کہ آپ کس مقصد کیلئے یہ عمل کررہے ہیں اور مؤکل کی حاضری سے آپ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ زندگی کے معاملات میں اللہ پر توکل کریں اور حسب استطاعت مخلوق خدا کی خدمت کریں نہ صرف قدرت کی خوشنودی حاصل ہوگی بلکہ روحانی طمانیت کا خزانہ بھی حاصل ہوگا۔
تکالیف ختم نہیں ہوتیں
والدہ دس بارہ سال سے متواتر کسی نہ کسی مرض یا پریشانی میں مبتلا رہتی ہیں۔ ایک مرض یا تکلیف ختم نہیں ہوتی کہ دوسری شروع ہوجاتی ہے۔ بظاہر صحت مند دکھائی دیتی ہیں اور کوئی شخص یہ نہیں کہہ سکتا کہ انہیں کوئی بیماری ہے۔ والدہ کبھی پورے جسم میں درد بتاتی ہیں‘ کبھی معدے کی تکلیف کی شکایت کرتی ہیں‘ کبھی کہتی ہیں کہ مجھ پر جادو کرایا گیا ہے‘ اکثر یہی کہتی رہتی ہیں کہ مجھے بہت تکلیف ہے۔ ہم نے ان کا علاج بھی کرایا ہے لیکن تکالیف ختم نہیں ہوتیں۔ (معظم علی‘ جھنگ)۔
جواب: صبح سورج نکلنے سے پہلے والدہ سے کہیں کہ وہ ننگے پیر زمین پر کھڑی ہوجائیں ایک مرتبہ یَاوَدُوْدُ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کریں اور ہاتھ والدہ کے سر سے لیکر پیروں تک پورے جسم پر پھیر کر زمین سے لگادیں۔ اس طرح سات بار یہ عمل کیا جائے۔ روزانہ اس عمل کو متواتر چالیس دن تک کریں‘ انشاء اللہ جسمانی نظام کی بحالی اور ذہنی وسوسوں کو دور کرنے میں بابرکت عمل ثابت ہوگا۔
خوش و خرم زندگی؟
معمولی باتوں پر الجھنے لگتی ہوں اور مزاج زیادہ تر ایک حالت پر قائم نہیں رہتا‘ ہمیشہ سے کوئی نہ کوئی پریشانی ذہن کیلئے بوجھ بنی رہی۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ذہن کمزور ہوگیا ہے اور ذہنی قویٰ کی کارکردگی اور صلاحیتیں ختم ہوکر رہ گئی ہیں ذرا سی بات باوجود کوشش کے سمجھ میں نہیں آتی۔ صحت خراب رہتی ہے جس کی وجہ سے احساس کمتری مسلط رہتا ہے۔ زندگی میں کوئی کشش محسوس نہیں ہوتی اور سوچتی ہوں کہ حالات میرے لیے خراب کیوں ہیں‘ مایوسی کی گہری دلدل میں خود کو پھنسا ہوا محسوس کرتی ہوں۔ ان تمام امور کے متعلق مشورے اور عمل سے نوازیں تاکہ میں خوش و خرم زندگی گزار سکوں۔ (عظمیٰ نوشین‘ کراچی)۔
جواب: آدمی کی طرف طرز فکر نہ صرف اس کے اعمال بلکہ اس کے ذہن کو بہت متاثر کرتی ہے۔ مثلاً دو افراد جو مختلف طرزفکر رکھتے ہیں ایک سی بات کو دو طرح سے سوچتے ہیں اور اس کا نتیجہ بھی ان کے ذہنوں پر الگ الگ مرتبہ ہوتا ہے۔ جب باربار طرز فکر ذہن میں دوڑتی ہے اور اس میں نقص ہوتا ہے تو آدمی کی ذہنی توانائی تیزی سے خرچ ہوتی ہے۔ بالآخر وہ مختلف ذہنی اور جسمانی الجھنوں میں گرفتار ہوجاتا ہے۔ ہمارے تجزیے کے مطابق جو آپ کا تفصیلی خط پڑھ کر کیا گیا ہے آپ کے اندر احساس کمتری و محرومی کے جذبات زیادہ ہیں اور انہی جذبات کی زیادتی سے آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہوگئی ہیں۔ اپنے ارادے کی قوت استعمال کرتے ہوئے یہ تہیہ کرلیں کہ ان دو باتوں کو اپنے قریب آنے نہیں دیں گی۔ اس معاملے میں اسم ذات اللہ اللہ کا ورد مؤثر ثابت ہوگا۔ زیادہ وقت باوضو رہیں اور اللہ اللہ دل ہی دل میں یا صرف زبان کی حرکت سے پڑھا کریں۔
کاموں میں رکاوٹیں
گزشتہ تین چار سالوں سے میرے کاموں میں رکاوٹیں بہت زیادہ ہونے لگی ہیں۔ طرح طرح کی مشکلات کے بعد بالآخر کام ہو بھی جاتے ہیں۔ کسی صاحب نے بتایا ہے کہ آپ کے حالات گردش میں ہیں اور مزید پانچ سال اسی طرح کے حالات کا سامنا آپ کو کرنا ہوگا۔(شمشاد علی)۔
جواب: زندگی کے ادوار میں مختلف معاملات و حالات آدمی کو پیش آتے ہیں لیکن حالات کے متعلق یہ سمجھنا کہ وہ صرف خراب ہی خراب ہیں۔۔۔!صحیح نہیں ہے۔ آپ نے خود بھی اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ کام بالآخر پورا بھی ہوجاتا ہے۔ حالات کی گردش کا خیال ذہن پر مسلط نہ کریں بلکہ محنت اور دیانت سے زندگی گزاریں۔ حالات ازخود آپ کے حق میں ہوجائیں گے۔
شادی میں رکاوٹیں؟
شادی کیلئے بات چیت شروع ہوتی ہے لیکن بات بنتے بنتے ختم ہوجاتی ہے کئی بار ایسا ہونے کے بعد ہمیں اس بات کا شک ہونے لگتا ہے کہ ہمارے کچھ ’’مہربانوں‘‘ نے جو ہمیں خوش نہیں دیکھ سکتے‘ کسی عمل وغیرہ کے ذریعے رکاوٹ پیداکی ہوئی ہے تاکہ ہمارا تماشا دیکھ کر خوش ہوں۔ (آصفہ طارق‘ فیصل آباد)۔
جواب: شادی ایسا معاملہ ہے جس میں طرفین بہت سی باتیں سوچتے ہیں اور ان کی ترجیحات بھی الگ الگ ہوسکتی ہیں چنانچہ کئی بار معاملہ آگے بڑھ کر ختم ہوسکتا ہے یہ باتیں خلاف معمول نہیں ہیں۔ عمل وغیرہ کا خیال آپ کے ذہن میں موجود شک کا آئینہ دار ہے جس کی ہمارے خیال میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ بس آپ نماز کی پابندی لازمی کریں۔
عجیب تکلیف
دادا جان تقریباً پندرہ سال سے ایک تکلیف میں مبتلا ہیں۔ پہلے انہیں بخار آتا ہے اور بخار ختم ہونے کے بعد کچھ دن بعد ان کی حالت غیر ہوجاتی ہے۔ جسم کو جھٹکے سے لگتے ہیں۔ وہ بہت پریشان حالی اور پریشان خیال میں مبتلا رہتے ہیں۔ کچھ نہ کچھ بولتے بھی رہتے ہیں۔ جھٹکے لگتے ہیں تو ان کی آنکھیں بھی سرخ ہوجاتی ہیں۔ بے خیالی اور پریشانی میں چاروں طرف دیکھنے لگتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ مجھے ہر چیز سے ڈر لگتا ہے اور اس حالت میں تیز تیز چہل قدمی کرنے لگتے ہیں۔ پہلے دو تین سال بعد یہ حالت ہوتی تھی لیکن اس دفعہ چھ برس بعد یہ حال ہوا ہے۔ (ارشد‘ شیخوپورہ)۔
جواب: کسی ماہر امراض دماغ کو دکھائیں۔ مختلف ادویات سے اس طرح کی کیفیات کا سدباب یا کنٹرول ہوجائے گا۔
ہُوَ اللہُ الْخَالِقُ الْبَارِیُٔ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی(الحشر24) یہ الفاظ رات کے وقت پانی پر اکیس بار دم کرکے پلائیں۔ علی الصبح پانی پر اکتالیس مرتبہ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ دم کرکے پلایا جائے۔
دماغی استعداد
میرا چھوٹا بھائی جس کی عمر تیرہ سال ہونے کو آئی ہے‘ انگوٹھا چوستا ہے ہم نے کئی طریقوں سے اسے باز رکھنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ اس عادت کو نہیں چھوڑتا کوئی ایسا عمل علم النفس کی رو سے بتائیں جس سے وہ اس عادت کو ترک کردے۔ (اسلم‘ بہاولپور)۔
جواب: اگر بچے کی دماغی استعداد معمول کے مطابق ہے تو مندرجہ ذیل عمل سے انشاء اللہ ذہن اس عادت کو ترک کرنے کی طرف مائل ہوجائے گا۔جب بچے کو انگوٹھا چوستا ہوا دیکھیں تو اس کو دیکھ کر یَامَانِعُ کثر ت سے پڑھیں ۔
عجیب کیفیت
میری عمر سترہ سال ہے‘ چند سالوں سے مجھے ایک دورہ سا پڑتا ہےیا ایک کیفیت طاری ہوتی ہے جس میں مجھے کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ میں کیا کررہی ہوں۔ اس کا دورانیہ ایک منٹ یا اس سے بھی کم ہوتا ہے لیکن اس دوران ذہن بالکل صاف ہوجاتا ہے۔ پہلے یہ حال کئی ماہ میں ہوتا تھا لیکن اب روزانہ ہی یہ کیفیت واقع ہوجاتی ہے۔ میں نے یہ بھی سنا ہے کہ بغیر اجازت وظائف نہیں پڑھنا چاہیے جبکہ میں اکثر کچھ نہ کچھ پڑھتی ہوں۔ روزانہ صبح سورۂ یٰسین اور سورۂ فجر ضرور ورد میں داخل ہے۔ اسی طرح رات کو بھی کئی سورتیں پڑھا معمول ہے۔ اس کے متعلق بھی اپنی رائے سے مطلع کریں۔ (نگہت عامر‘ لاہور)۔
جواب: سب سے پہلے آپ وظائف و اوراد ترک کردیں جن کا ورد آپ کا معمول ہے۔ روزانہ صبح تین چار عدد عمدہ کھجوروں پر یَااَللہُ یَارَبُّ یَارَحِیْمُ سومرتبہ دم کرکے کھالیا کریں۔ نمازفجر ادا کرنے کے بعد گھاس پر یا کچی زمین پر ننگے پاؤں پندرہ منٹ تک چہل قدمی کریں۔ بعدازاں دونوں ہاتھوں پر ایک مرتبہ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یَااَللہُ یَارَحْمٰنُ دم کرکے ہاتھ سر سے لیکر پیروں تک پھیرلیا کریں‘ انشاء اللہ مذکورہ کیفیت ختم ہوجائیگی۔
جسم میں بجلی
تمام جسم میں برقی رو سی دوڑ جاتی ہے اور کان میں آواز آتی ہے کہ فلاں کام کرو اور فلاں نہ کرو۔ ان کیفیات کی وجہ سے کسی کام پر مطلوبہ ذہنی قوت لگانے سے قاصر رہتا ہوں اور شاید یہی وجہ ہے کہ عملی زندگی میں ناکام ہوں۔ (ارشد‘ چکوال)۔
جواب: شہد پر سو مرتبہ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۔ یَاحَیُّ قَبْلَ کُلِّ شَئْیٍ یَاحَیُّ بَعْدَ کُلِّ شَئْیٍ دم کرکے رکھ لیں۔ روزانہ صبح ایک چمچہ کھالیا کریں۔ زیادہ نمک کے استعمال سے پرہیز کیا جائے۔ رات کو سوتے وقت اکتالیس مرتبہ یَارَحِیْمُ دونوں ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ سر سے لے کر پیروں تک پھیرلیا کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں