بے گمان رزق پایئے
کیا عجیب روایت ہے کہ جس شخص کے عمل سے پہلے اور عمل کے بعد بھی استغفار ہو‘ توبہ ہو ،ندامت ہو تو اللہ جل شانہ اس کے درمیان جو کچھ ہے اس کو قبول فرما لیتے ہیں اور اس کو بخش دیتے ہیں ۔ کثرتِ استغفار سے جہاں گنا ہو ں کی معا فی ہے وہا ں دنیا کے مسائل کا بھی حل ہے ۔ ابنِ عبا س رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص استغفار میں لگا رہے، اللہ جل شانہ اس کے لیے ہر دشواری سے نکلنے کا را ستہ بنا دیتے ہیں۔ ہر فکر کو اس سے ہٹا کر کشا دگی فرما دیتے ہیں اور اس کو ایسی جگہ سے رزق عطا فرما تے ہیں جہا ں سے اس کا گمان اور دھیان بھی نہیں ہوتا اور اس کا تصور بھی نہیں ہو تا۔ پھر سنیں فرمایا کہ جو شخص استغفار میں لگا رہے گا اللہ جل شانہ اسکے لیے ہر دشواری سے نکلنے کا را ستہ بنا دیتے ہیں اور ہر فکر کو ہٹا کر اللہ جل شانہ اس کے لیے کشا دگی فرمائیں گے۔ اس کے لیے راہیں کھو ل دیں گے۔ جو استغفار کر تا ہے‘ ندامت کرتا‘ اللہ جل شانہ اس کو ایسی جگہ سے رزق عطا فر ما تے ہیں جہاں سے اس کا دھیان بھی نہیں ہو تااور اس کا گما ن بھی نہیں ہوتا۔ سوچیں تو سہی ہمیں کتنا استغفار کرنا چاہیے۔ حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ بہت بڑے تا بعی تھے۔ ولیو ں کے ولی تھے۔ وقت کے قطب‘ ابدال تھے۔ اللہ کے نیک بندے تھے۔ حضرت اُم سلمی رضی اللہ عنہا اُم المومنین کا د ودھ پیا تھا اور سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم کا دور پا یا اور چھوٹے ہونے کی وجہ سے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نہیںکی تھی۔ اس لیے تا بعی تھے۔ کسی نے قحط سالی اوربارش نہ ہونے کی شکا یت کی، فرمایا استغفار کرو۔ ایک دوسرا بندہ آیا اس نے تنگ دستی کی شکا یت کی کہ پیسے نہیں،کا رو بار برباد ، ہر چیز ختم۔ فرمایا استغفار کرو، تیسرا آدمی آیا کہنے لگا میری اولا د ہی نہیں ہے کہ اللہ نے نعمتیں دی ہیں مگر اولاد ہی نہیں ہے میں چاہتا ہو ں کہ میرا کوئی وارث ہو تو فرمایا استغفار کر و۔ چو تھا آدمی آیا اُس نے کہا میری زمین کی پیداوار میں کمی ہے فصل صحیح نہیں ہو تی۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا استغفار کرو ۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے ساتھ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے مریدین بیٹھے تھے۔ انہو ں نے کہا شیخ آج ہم نے دیکھا کہ آپ رحمتہ اللہ علیہ کے پا س چار آدمی آئے اور آپ رحمتہ اللہ علیہ نے ہر کسی کو استغفار کے لیے فرمایا تو آپ رحمتہ اللہ علیہ نے قرآن کی وہ آیت پڑھی جس کا ترجمہ یہ ہے کہ” وہ تم پر با رش بھیجے گا ۔ تمہا رے مال، اولاد میں تر قی دیگا ۔تمہا رے لیے با غ بنائے گااور تمہارے لیے نہریں جا ری فرمائے گا ۔“وہ چا ر چیزیں جن کو فرمایا اس آیت میں ان چیزوں کا وعدہ ہے ۔اس لیے کہتے ہیں جس کے بیٹا نہیں وہ استغفار کثرت سے کرے۔ جس کی اولاد نافرمان ہے۔ وہ استغفار کثر ت سے کرے کہ الٰہی میرے گناہو ں کے اثرات میری اولاد پر ہیں۔ فرمایا جو عورت حاملہ ہو وہ اللہ سے استغفار اور تو بہ کر تی رہے،اللہ جل شا نہ صالح بیٹا عطا فرمائیں گے ، صالح اولا د عطا فرمائیں گے۔ رزق کی پریشانی، مالی پریشانی، معا شی پریشانی ،مشکلا ت میں گھر ا ہو اہو، مسائل میں گھر ا ہو ا ہو، استغفار کر ے ، ندامت کر ے، گنا ہوں سے بچے۔ جو ہو چکا اس پر معافی مانگے اور آئندہ سے احتیا ط کرے۔ اس پر اللہ جل شانہ اس کے ساتھ کر م، عافیت اور فضل کا معاملہ فرمائیں گے یہ”رَبِّ اغفِر وَارحَم وَاَنتَ خَیرُ الرّٰحِمِینَo (سورہ المومنون آیت نمبر 118 ) یہ استغفار ہے۔”اَللّٰھُمَّ غفِرلِی “۔یہ استغفا ر ہے ۔” نَستَغفِرُ کَ وَنَتُوبُ اِلَیکَ“ یہ استغفار ہے۔” اَستَغفِرُ اللّٰہَ الَّذِی لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَالحَیُّ القَیُّومُ وَاَتُوبُ اِلِیہِ “ یہ استغفار ہے۔میرے دوستو آج ضرورت ہے اس چیز کی۔ ہمارے گناہوں کی وجہ سے ہمارا رب نارا ض ہے۔ رب بہت نا را ض ہے ۔ اس کی ناراضگی کی علاما ت یہی ہیں ۔ آج پوری دنیا میں، پورے عالم میں ہنگامے ہیں۔ گھر گھر میں ہنگامے ہیں۔ کاروبار میں ہنگامے، بے چینی، بے قراری اور بے سکونی کا ایک نظام ہے۔کچھ ہے تو پریشان اور نہیں ہے تو پریشان۔کچھ ملا تو پریشان اور چھن گیا تو پریشان۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ آج ندامت کی کمی ہے۔ استغفار کی کمی ہے۔ جب بندے کے مزاج میں گڑ گڑاناآتا ہے۔جب بندے کے مزاج میں ندا مت آتی ہے تو اس پر اللہ کو بڑا تر س آتا ہے اورمیرے رب کو اُس پر بڑا رحم آتا ہے۔ میں نے آپ کو مثال دی ہے کہ گھر کاکوئی بڑا یا با دشا ہ یا والد یا کوئی سر دار یا استاد اگر وہ ناراض ہوتو اس کو آپ لاکھ ہدئیے دو لیکن ایک سب سے بڑا ہدیہ ہے کہ معافی مانگ لیں اور معافی بھی ایسی کہ آئندہ نہیں کر و نگا ایسی معافی ۔ جب یہ معافی ہو تو پھر ایک ٹافی دیدو تو وہ بہت بڑی سونے کی ڈلی سے زیا دہ قیمتی ہو گی۔ اگرمعافی نہیں مانگی اور سونے کی ڈلی دو اس کی قیمت ٹافی سے زیا دہ نہیں بڑھے گی ۔
بہترین فائدہ
اللہ جل شانہ نے آج مو قع دیا ہے۔ استغفار کا ایک اور بہترین فائدہ یہ ہے کہ بالفر ض اگر کسی کی زندگی کے دن گنے جا چکے ہیں اور اس کی ساری زندگی مشکلات میں،تنگدستی میں،پریشانی میں، مسائل میں، مصائب میں گزری ۔ اب اگر اس نے استغفار کا سلسلہ شروع کر دیا اور گناہو ں سے احتیاط کی اور جو ہو چکے اس پر استغفار کیا۔ تو اس کاسب سے بڑا فائدہ یہ ہو گا کہ دنیا کی زندگی تو جیسے تیسے گزر گئی، اللہ اس کو آخر ت کی بر با دی سے بچالیں گے اور یاد رکھیں مو من کے لیے سب سے پہلے آخرت ہے پھر بعد میں دنیا ہے اور اگر یہ آخرت کی بربادی سے بچ گیا تو یقین جانئیے اس سے بڑا کامیاب ہی کوئی نہیں۔ توآج سے میرے دوستو اپنے اندر کی ندامت، اللہ جل شانہ سے گڑگڑانا اور استغفار کرنا‘اس کواپنے ذمے لے لیں۔ جب ہمار ے بڑے بیعت کرتے ہیں توصبح و شام کی تین تسبیحات بتاتے ہیں ایک درود شریف کی تسبیح، (سرور کو نین صلی اللہ علیہ وسلم کے احسانا ت کو سامنے رکھتے ہوئے) ایک تیسرے کلمے کی تسبیح (اللہ جل شانہ کی عظمت کوسامنے رکھتے ہوئے) اور ایک استغفار کی تسبیح (اپنے گناہوں پر ندامت کرتے ہوئے ) اوریہ کم از کم تسبیحات ہیں۔ (جاری ہے)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 523
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں