دوپہر اور رات کے کھانوں میں سبزپتوں والی سبزیاں اور دالیں زیادہ استعمال کریں۔ کھانے کے ہمراہ انار دانہ‘ پودینہ یا دھنیا کی چٹنی‘ پیاز اور سلاد بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ سوڈا واٹر‘ چائے‘ کافی‘ قہوہ وغیرہ سے حتیٰ الوسع پرہیز کریں تو آپ کی صحت کیلئے زیادہ بہتر ہوگا۔
شیزاثمر‘لاہور
ماہ مئی کی شروعات ہیں گرمی اپنے جوبن پر آنے والی ہے۔ گرم موسم اور آب و ہوا میں پسینہ تیزی سے خارج ہوتا ہے۔ سخت ترین گرم موسم میں جسمانی محنت و مشقت اور ورزش کے دوران جب پانی زیادہ مقدار میں پیا جائے تو پسینہ کی یہ مقدار بڑھ بھی جاتی ہے۔ یہ دیکھا گیا ہے کہ ابتداء میں پسینے کے ذریعے جسم سے نمکیات ضائع ہونے کی رفتار قدرے تیز ہوتی ہے۔ لیکن ایک ماہ بعد آب ہوا سے موافقت ہوجانے پر نمکیات کے ضیاع کی رفتار یومیہ بہت کم رہ جاتی ہے۔
اس ماہ میں صبح کی ابتداء چائے کی بجائے کسی ٹھنڈے مشروب سے کرنی چاہیے جیسے شربت صندل‘ شربت کیوڑہ‘ شربت بزوری یا بادام سے تیار شدہ سردائی وغیرہ۔ ناشتہ میں مچھلی‘ گوشت اور انڈوں کی بجائے دودھ‘ دہی‘ مکھن اور لسی زیادہ مفید ہے۔
اسی طرح دوپہر اور رات کے کھانوں میں سبزپتوں والی سبزیاں اور دالیں زیادہ استعمال کریں۔ کھانے کے ہمراہ انار دانہ‘ پودینہ یا دھنیا کی چٹنی‘ پیاز اور سلاد بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ سوڈا واٹر‘ چائے‘ کافی‘ قہوہ وغیرہ سے حتیٰ الوسع پرہیز کریں تو آپ کی صحت کیلئے زیادہ بہتر ہوگا۔
تمازت آفتاب سے درد سر
شدید گرمی یا حبس میں بعض اوقات سردرد ہونے لگتا ہے۔ تمازت آفتاب سے لاحق ہونے والا درد سرشدید اور چبھن دار ہوتا ہے اس میں مریض بے چینی و بے قراری محسوس کرتا ہے۔ ایسی حالت میں نمک ملے پانی کا استعمال کرانا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈی اور تاریک جگہ رکھیں تاکہ اسے سکون حاصل ہو۔
گرمی کے باعث نڈھال ہونا
زیادہ دیگر سخت دھوپ میں گھومنے پھرنے سے کئی لوگ نڈھال ہوجاتے ہیں۔ ایسی کیفیت میں مریض کی جلد زرد‘ ٹھنڈی اور نمدار ہوجاتی ہے۔ اہم علامات میں انتشار‘ ذہنی پریشانی‘ کمزوری‘ سستی‘ سرچکرانا‘ مدہوشی اور مختلف اعضاء کا تشنج اکڑاؤ شامل ہے۔ گرمی سے نڈھال مریض کو ٹھنڈی جگہ افقی حالت میں لٹائیں اور سراونچا رکھنا چاہیے کہ وہ سکون محسوس کرے۔ گھٹنے سے ٹخنے تک ٹانگوںکی ہلکی ہلکی مالش کرنی چاہیے۔ مریض کو وقفے وقفے سے نمک ملا پانی پلانا چا ہیے۔
سن سٹروک سے بچاؤ کی تدابیر
یہ عارضہ شدت کی دھوپ یا گرمی کے باعث لاحق ہوتا ہے۔ لولگنا جسم کے تپش کی باقاعدگی کے میکانکی نظام میں خلل کے باعث وقوع پذیر ہوتا ہے گرمی کا یہ دھکا بعض اوقات انتہائی خطرناک اور گھمبیر ثابت ہوتا ہے۔ علامات اچانک ظاہر ہوتی ہیں جونہی جسم کا درجہ حرارت ڈرامائی انداز میں بڑھ جاتا ہے تو مریض فوراً نڈھال ہوجاتا ہے جلد گرم‘ سرخ اور عموماً خشک ہوجاتی ہے۔ جسم کا بڑھتا ہوا درجہ حرارت اعضائے رئیسہ کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔مریض کے کپڑے اتار کر کسی ٹھنڈی جگہ افقی حالت میں لٹایا جائے۔ کمرہ ہوا دار ہو تو زیادہ بہتر ہے۔ مریض کو چت لٹا کر اس کی ٹھوڑی کو اونچا کردینا چاہیے۔ مریض کو ٹھنڈک آہستہ آہستہ پہنچانی چاہیے۔ اس مقصد کیلئے بڑی احتیاط کے ساتھ ساری جلد کو پانی یا سپرٹ کے ساتھ گیلا کرکے تیز پنکھا لگایا جائے۔ لولگنا ایک جان لیوا اور مہلک عارضہ ہے جس میں بعض اوقات بے ہوشی طاری ہوجاتی ہے۔ اس حالت میں نمک ملا پانی منہ کے راستے اس وقت تک استعمال نہ کیا جائے جب تک مریض ہوش میں نہ آجائے۔ ورنہ پانی پھیپھڑوں کی نالی میں جانے کا خطرہ ہوسکتاہے۔
اس ماہ میں لباس عام سوتی کپڑے کا پہنیں تاکہ بدن تک سورج کی شعاعیں پہنچنے میں مناسب رکاوٹ رہے۔ ویسے بھی اس قسم کے لباس میں آکر جسم ٹھنڈا رہتا ہے۔ بالکل باریک ململ یا وائل کے کپڑے نقصان دہ ہوتے ہیں اور ریشمی کپڑے پہننا تو اپنے جسم پر ظلم کرنا ہے۔
رات کھلی ہوا میں پلنگ پر مچھردانی لگا کر سوئیں تاکہ مچھروں سے محفوظ رہ سکیں ورنہ ملیریا بخار کاخطرہ ہے جن لوگوں کے پاس مچھر دانی نہ ہو بدن کے کھلے حصوں پر مچھر مار کریم یا سرسوں کے تیل کی مالش کرکے سوئیں۔
ماہ مئی کی چند احتیاطی تدابیر
گرم موسم میں حسب ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں
٭ زیادہ دیر دھوپ میںپھرنے سے پرہیز کریں۔
٭ مناسب سوتی لباس زیب تن کیا جائے۔ گرمیوں میں سفید رنگ موزوں ہوتا ہے۔ سر اور گردن کو ڈھانپ کررکھا جائے لو کے موسم میں باریک کپڑے نہ پہنے جائیں۔
٭ گرم موسم میںکافی مقدار میں پانی اور نمک کا استعمال کرنا چاہیے۔٭ کسی دوسری جگہ نقل مکانی کی صورت میں آب و ہوا سے موافقت پیدا کرنے کا دورانیہ آہستہ آہستہ بڑھایا جائے۔٭ سگریٹ‘ چائے‘ کافی اور الکوحل کا استعمال ترک کردیا جائے۔٭ دھوپ میں رنگ دار عینک‘ سر پر کپڑا یا چھتری استعمال میںلائی جائے۔٭بچوں کوننگے پاؤں باہر نہ جانے دیاجائے۔ ٭تمازت آفتاب کے اثرات سب سے زیادہ رخسار محسوس کرتے ہیں۔ لہٰذا سائیکل یاموٹرسائیکل پر سفرکرتے ہوئے رومال سے چہرے اور سر کو لپیٹ لیا جائے یہ لو سے بچنے کا ذریعہ ضرور ہے تاہم لولگنے کے نقصانات بہرحال زیادہ ہیں۔٭ گوشت‘ چکنائی اور گرم سبزیوں کا استعمال کم سے کم کیا جائے۔٭ تربوز‘ آلوبخارا اور فالسہ جیسے پھل اور سردائی‘ لسی‘ ستو اور مشروبات کا استعمال باقاعدگی سے کیا جائے۔٭ شربت بادام‘ شربت بزوری‘ شربت آلوبخارا‘ شربت مفرح‘ شربت فالسہ اور شربت انار ان تمام عوارضات میںمفید ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں