Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

55 کی عمر میں چہرہ 25 سال کا۔ (صرف 3 ماہ کی ورزشیں اور۔۔۔۔)

ماہنامہ عبقری - فروری 2015ء

جھریاں‘ لکیریں اور کھال کے لٹکنے جیسی شکایات کا تعلق عمر سے نہیں ہوتا بلکہ یہ چہرے کے پٹھوں کی کمزوری اور استرخا کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ آزما کر دیکھئے! آپ کو کئی ایسے افراد ملیں گے جو کم عمر ہونے کے باوجود بوڑھےچہروں کےمالک ہوتے ہیں۔

سدا جوان نظر آنے کو کس کا جی نہیں چاہتا۔ جھریوں‘ لکیروں‘ لٹکے گال‘ گلے کی لٹکتی کھال‘ پپوٹوں‘ آنکھ کے کونوں میں ابھرتے لکیروں کے جال سے نجات کس کی خواہش نہیں ہوتی۔ اسی خواہش نے پلاسٹک سرجری کو جنم دیا اور روزانہ دنیا بھر میں کروڑوں خرچ کرکے مرد و خواتین اپنے جسم اور چہروں کے یہ عیب مٹانے کیلئے کیا کیا اذیتیں جھیلتے ہیں۔
لیکن ۔۔۔!کیا آپ جانتے ہیں کہ ایسے بھی بے شمار لوگ ہیں جن کے چہرے بڑھتی عمر کے باوجود ان عیوب سے خالی ہیں۔ مہ و سال کے گزرنے کے باوجود ان کےچہرے ایسے لگتے ہیں کہ گویا انہوں نے پلاسٹک سرجری کرائی ہے۔ دوست احباب دیکھ کر بے اختیار بول اٹھتے ہیں ’’آپ ابھی تک جوان کیسے ہیں؟‘‘ماہرین حسن تصدیق کرتےہیں کہ جس طرح جسم کے عضلات ورزش سے مضبوط اور سڈول رہتے ہیں‘ چہرے کے عضلات بھی ورزش سے اپنی حالت برقرار رکھتے ہیں۔ ان ورزشوں کے ذریعے سے آپ گویا اپنے چہرے کو نئے سرے سے جوان بنا سکتے ہیں۔ چہرے کی اس تعمیرنو کے لیے کسی آلے کی ضرورت نہیں ہوتی بس آپ کے اپنے ہاتھ‘ قوت ارادی اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہوتی ہے۔جھریاں‘ لکیریں اور کھال کے لٹکنے جیسی شکایات کا تعلق عمر سے نہیں ہوتا بلکہ یہ چہرے کے پٹھوں کی کمزوری اور استرخا کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ آزما کر دیکھئے! آپ کو کئی ایسے افراد ملیں گے جو کم عمر ہونے کے باوجود بوڑھے چہروں کےمالک ہوتے ہیں۔
چہرے کے عضلات یا پٹھوں میں یہ خرابی سخت سردی سے بھی واقع ہوتی ہے اور سخت گرمی کا بھی اس میں بڑا دخل ہوتا ہے۔ اسی طرح وزن میں تیزی سے کمی اور جسم میں پانی کی مقدار کے گھٹنے سے بھی چہرہ خشک ہوکر بدل جاتا ہے۔
جلد کو چست اور ٹھیک ٹھاک رکھنے کیلئے عضلات کا ٹھیک اور چست رہنا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ ہمارے عضلات بالکل ایلاسٹک بینڈ کی طرح ہوتے ہیں۔ورزش سے یہ اپنی جگہ بالکل ٹھیک رہتےہیں اور لٹکنے نہیں پاتے۔ گویا آپ ورزش کے ذریعے سے جوان نظر آسکتے ہیں بلکہ ان ورزشوں سے انہیں ان کی اصلی حالت پر بھی لاسکتے ہیں۔
ماہرین کے مشورے کے مطابق ان ورزشوں سے پہلے چہرے پر کوئی اچھا موسچرائزر یعنی جلد کو نم رکھنے والی چیز لگانی چاہیے‘ مثلاً عرق گلاب میں چند بوندیں گلیسرین یا شہد کی ملالی جائیں یا پھر بابونہ کے جوشاندے کو ٹھنڈا کرکے اس میں سے بقدر ضرورت شہد ملا لیا جائے۔ اب اسے چہرے پر روئی یا انگلیوں سے لگانے کے بعد درج ذیل ورزشوں کے مطابق ورزش کی جائیں۔ہر ورزش دی گئی ہدایت کے مطابق کم از کم دس مرتبہ کی جائے ہوسکے تو اس سے بھی زیادہ کرلی جائیں۔ ابتدا میں روزانہ ایک بارورزش سے سلسلہ شروع کیجئے اور پھر رفتہ رفتہ کم از کم دس مرتبہ ہر ورزش کے معمول پر آجائیےیہاں تک کہ آپ روزانہ دس سے پندرہ منٹ یہ ورزشیں کرنے لگیں۔ بہترین نتائج کیلئے یہ ورزشیں کم از کم تین مہینوں تک دن میں دو مرتبہ کیجئے۔ جب بھی موقع ملے جہاں بھی موقع ملے صاف ہوا میں آٹھ سے دس مرتبہ گہرے سانس لینے کے بعد ان کی مشق کرتے رہیے۔
تصور کیجئے کہ۔۔۔۔: گہرے سانس لینے کے بعد آنکھیں بند کرکے تصور کیجئے کہ آپ کے چہرے پر سے صاف ستھرا ٹھنڈا پانی بہہ رہا ہے اور صبح نکلتے سورج کی نرم نرم کرنیں چہرے کی جلد میں بڑی نرمی سے جذب ہورہی ہیں۔ اس کے ساتھ اس پر بھی غور کیجئے کہ آپ کے چہرے کے عضلات کس حالت میں ہیں۔ آپ کا چہرہ کشیدہ تو نہیں ہے‘ جبڑے بھنچے ہوئے تو نہیں ہیں۔ آپ نے منہ سختی سے بند تو نہیں کررکھا ہے۔ چہرے پیشانی کو ڈھیلا چھوڑ دیجئے اور اپنے دونوں ہاتھ زور زور سے آگے پیچھے ہلائیے۔ اس طرح چہرہ کھچاوٹ سے آزاد ہوجائے گا۔ اب تصور کیجئے کہ آکسیجن سے پرتازہ سرخ خون آپ کے چہرے کے ہر حصے میں دوڑ رہا ہے اوریوں اس کے ایک ایک ریشے میں غذائیت بخش اجزا سرایت کرتے جارہے ہیں۔ توانائی کی لہر آپ کے وجود میں بھی دوڑ رہی ہے اور حسن کی رو اندر سے اٹھ کر چہرے کی طرف بہہ رہی ہے۔
ورزشیں:1۔اپنا جبڑا دائیں بائیں گھمائیے۔ جہاں تک ممکن ہو‘ اسے حرکت دے کر دور لے جائیے۔ یہ ورزش لٹکی ہوئی ٹھوڑی کیلئے مفید ہوتی ہے۔ 2۔اپنے ہونٹوں کواندر سکوڑ کر منہ کو خوب کھولیے‘ ہونٹوں کو دانتوں کی طرف کھینچیے۔ اس انداز میں رہتے ہوئے اپنا منہ کھولتے اور بند کرتے رہیے گویا آپ بغیر دانتوںکے چبارہے ہوں‘ اس سے بالائی ہونٹ کی لکیریں سمٹتی جائیں گی۔3۔ آنکھیں خوب میچ کر منہ سکوڑیے۔ ایک لمحے کے بعد بھنوؤں کو حرکت دیجئے‘ پھر آنکھیں جتنا ممکن ہو پوری طرح کھول دیجئے۔ اس ورزش سے آنکھوں اور ان کے اطراف کے عضلات مستحکم ہوتے ہیں اور آنکھوں کے کونوں میں جھریاں جنہیں’’کوے کے پنجے‘‘ بھی کہتے ہیں‘ نہیں بننےپاتیں۔ 4۔ ہاتھوں کی انگلیاں آنکھوں کےبیرونی کونوں پر رکھ کر عضلات کو کنپٹی کی طرف انگلیوں سے کھینچیے‘ اس سے بھی آنکھوں کے کونوں میں جھریاں نہیں بنتیں۔ 5۔ دونوں ہاتھ اپنی گالوں پر رکھیے اور ہاتھوں کو حرکت دئیے بغیر انگلیوں سے آنکھوں کے نیچے کے عضلات کو کھینچئے۔ اس سے جھریاں ختم ہونے لگتی ہیں۔ 6۔ اپنے انگوٹھے آنکھ کے نیچے یعنی گال کی ہڈیوں پر ہلکے دباؤ کے ساتھ گھمائیے۔ اس سے آنکھ کے اطراف دوران خون میں اضافہ ہوگا۔ 7۔ تمام انگلیاں چہرے پردباؤ کے ساتھ پھیریے۔ اس سے کشیدگی اور درد دور ہوجائے گا۔ جب بھی چہرے میں کشیدگی اور دکھن محسوس ہو‘ یہ عمل دہرائیے۔ 8۔ ہونٹ سکیڑ کر جتنا ممکن ہو‘ مچھلی کا سا منہ بنا کر باہر نکالنے کی کوشش کیجئے۔ اسی کے ساتھ آنکھیں زور سے میچئے اور اپنے گال اندر کی طرف کھینچ لیجئے۔ اس ورزش سے پورے منہ کے عضلات تن جائیں گے۔9۔ اپنا منہ جس قدر ممکن ہوکھولیے اور اسے جہاں تک ممکن ہر سمت میں گھمائیے‘ گردن کے پٹھے بھی ساتھ ساتھ کھینچئے۔ اس سے جبروں کے علاوہ گردن مضبوط ہوگی۔ 10۔ ہونٹ سکوڑ کرمنہ کو ادھر ادھر دھیرے دھیرے کھینچئے اور منہ کے اندر گویا چوسنے کی سی کیفیت پیداکیجئے۔ اس سے پچکے ہوئے گال بھرنے لگتے ہیں۔ان ورزشوں کو مضحکہ خیز نہ سمجھئے۔ چہرے کے عضلات‘ جلد کے علاوہ ان ورزشوں کی شریانوں‘ رگوں اور لمفاوی نظام اور اعصاب پر بھی بڑے اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان ورزشوں کے کرنے کے بعد آپ خود محسوس کریں گے کہ آپ کا چہرہ کتنا چست اور تازہ ہوگیا ہے۔لکیروں اور جھریوں کے جال 30 سال کی عمر ہی سے بننے لگتے ہیں‘ اس لیے ان کے نمودارہ ہونے سے پہلے یہ ورزشیں شروع کردینی چاہئیں۔ ان ورزشوں کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس طرح آپ کو اپنے چہرے کے خطوط درست حالت میں رکھنے کا مستقل خیال و فکر رہے گی۔ یاد رہے کہ جسم کے دیگر حصوں کے مقابلے میں آپ کے چہرے سے آپ کی عمر زیادہ جھلکتی ہے کیونکہ اس کی صحیح معنوں میں حفاظت نہیں کی جاتی ہے۔ چہرے میں پلکوں اور گردن کی کھال سب سے زیادہ پتلی ہوتی ہے۔ سیال روغنی غدود سب سے کم ہوتے ہیں اس لیے یہ جلد پہلے سوکھنے اور سکڑنے لگتی ہے۔ ان ورزشوں کے علاوہ چہرے کو سرد و خشک ہواؤں اور دھوپ سے بچانا بھی ضروری ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 338 reviews.