محترم قارئین! آپ نے ڈاکووں کے ذریعے لٹ جانے والی لاکھوں کہانیاں پڑھی اورسنی ہوں گی مگر میںسچی کہانی آپ کو آج سنانے جارہی ہوں۔ اسے پڑھ کر آج آپ کو اللہ کے کلام کے بااثر ہونے کا یقین آجائے گا۔ میں مارچ 2008ءمیں حکیم طارق محمود صاحب سے اپنے کسی ذاتی مسئلے کے حل کیلئے ملی تھی۔ انہوں نے مجھے اس مسئلے کے حل کیلئے ایک عمل بتایا جو میں نے 40دن کیا۔ اسکا تو جو فائدہ ہوا وہ ایک الگ بات ہے۔ ہوا یوں کہ محسن انصاری صاحب نے مجھے 2انمول خزانے بھی گفٹ کر دیئے ایک تو میں نے خود رکھ لیا دوسرا میں نے اپنی بہن کو دے دیا۔ یہ 2انمول خزانے میں خود بھی ہر نماز کے بعد باقاعدگی سے پڑھتی ہوں اور میری بہن بھی باقاعدگی سے پڑھتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اور بہت ساری عبادات کے علاوہ ”منزل“ بھی باقاعدگی سے پڑھتی ہیں۔ 4اپریل2008ءکی شام قریباً 7بجے ان کا بیٹا عدنان موبائل پر بات کرتا کرتا اپنے مین گیٹ سے باہر آگیا اور گیٹ کے پاس ہی کھڑا ہو کر اپنے دوست کو (جو اس سے ملنے کیلئے آنےوالا تھا) پتہ سمجھانے لگا وہ بات کرتا جارہا تھا اور دیکھتا بھی جا رہا تھا کہ اس سے 4گھر دور 3موٹرسائیکلوں پر سوار قریباً 6آدمی ایک گاڑی کے سواروں کو گن پوائنٹ پر لوٹ رہے تھے۔ ابھی وہ واپس پلٹنے بھی نہ پایا تھا کہ اس کا ایک پڑوسی عاطف بھی جو موٹرسائیکل پر گھر آرہا تھا ‘ان لٹیروں کی زد میں آگیا۔ ڈاکوﺅں نے عاطف سے بھی اس کا پرس خالی کروا لیا۔ موبائل بھی چھین لیا۔ وہ بھاگ کر عدنان کے پاس آیا اور عدنان کے گھر کے کھلے ہوئے گیٹ سے اندر داخل ہونے کی کوشش کرنے لگا (کیونکہ اس کے اپنے گھر کا گیٹ اندر سے بند تھا) شاید اس نے یہ سوچا ہو کہ اس طرح وہ اپنے گھر والوں کو لوٹنے سے بچالے گا۔ یا شاید یہ کام اس سے بدحواسی میں ہوا ہو۔ عدنان جھٹ گھر میں داخل ہونے لگا تو بدحواسی سے اس نے گیٹ بند کرنے کے بجائے مزید کھول دیا۔ ڈاکوﺅں کو موقع مل گیا اور وہ عدنان اور عاطف کے ساتھ ہی ان کے گیٹ سے گھر میں داخل ہو گئے۔ ایک نے پستول عدنان کے سر پر رکھا ہوا تھا‘ دوسرے نے عاطف کے سر پر اور باقی چار ان کے گیٹ کے باہر کھڑے ہو گئے۔ عدنان بھاگ کر سیڑھیاں چڑھنے لگا تو انہوں نے سختی سے ڈانٹ کر کہا کہ اگر حرکت کی تو گولی چلا دیں گے۔ عاطف بے چارہ تو سڑھیوں کے پاس ہی کھڑا ہوگیا۔ میرے بہنوئی رئیس صدیقی صاحب کمرے سے باہر نکلے تو یہ منظر دیکھ کرحیران رہ گئے جبکہ میری بہن بھی اپنے کمرے سے باہر نکلیں تو گھر میں ڈاکو دیکھ کر پریشان ہوگئیں۔ ان کے بھی ہاتھ پاﺅں پھول گئے۔ ڈاکوﺅں نے پستول کے اشارے سے انہیں سمجھایا کہ وہ بھی خاموش تخت پوش پر بیٹھ جائیں اور اگر کوئی حرکت کی تو وہ عدنان کو اڑا دیںگے۔ عدنان کا بیٹا فرقان بھی اچانک سیڑھیوں سے نیچے اتر آیا تو انہوں نے اسے بھی گن پوائنٹ پر لے لیا۔ میری بہن کے چار پوتے پوتیاں‘ دو بہوﺅں‘ ایک بیٹے اور خاوند سمیت سب گن پوائنٹ پر تھے اور دہشت زدہ تھے۔ میری بہن کو دو انمول خزانے زبانی یاد تھے اور منزل بھی زبانی یاد تھی وہ یہ دونوں چیزیں زبانی پڑھتی رہیں۔ تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ وہ لوگ ان کے گھر کی تلاشی لیتے رہے۔ ایک ایک دراز‘ ایک ایک صندوق‘ ایک ایک الماری انہوں نے چھان لی حالانکہ گھر میں بہت کچھ موجود تھا مگر ان دونوں پڑھائیوں کی بدولت ان چھ کے چھ ڈاکوﺅں کی آنکھوں پر گویا پٹی بندھ گئی۔ اس ڈیڑھ گھنٹے میں انہوں نے نہ ہی کسی سے کوئی بدتمیزی کی اور نہ ہی کوئی چیز ان کے ہاتھ لگی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ وہ ایک پیسہ لیے بغیر اور کسی کو نقصان پہنچائے بغیر خاموشی سے گھر سے رخصت ہو گئے۔ قارئین یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس پر یقین کرنے کو قطعی دل نہیں کرتا مگر یہ حقیقت ہے کہ اللہ کے کلام نے ان چھ کے چھ ڈاکوﺅں کا دماغ ماﺅف کر دیا اور ان کی آنکھیں اندھی کر دیں۔ حتیٰ کہ سامنے رکھی ہوئی اشیاءبھی ان کو نظر نہ آئیں۔ میں اور میری بہن اس واقعے سے پہلے منزل اور دو انمول خزانے بس پڑھ ہی لیا کرتی تھیں مگر اب تو ہم ان آیات پر 100فیصد یقین اور اعتماد رکھتے ہوئے پڑھتے ہیں۔ آپ بھی اعتماد کے ساتھ پڑھیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 544
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں