ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
خیرخواہی کسے کہتے ہیں؟ خیرخواہی دو طرح کی ہے۔ ایک ہے مرنے سے پہلے کی خیرخواہی، ایک ہے مرنے کے بعد کی خیرخواہی، جس کا اللہ اور آخرت پر یقین ہو گا، وہ مرنے کے بعد کی خیرخواہی پر زیادہ توجہ دے گا۔ جس کا اللہ اور آخرت پر یقین نہیں ہو گا، وہ مرنے سے پہلے کی خیرخواہی کو ہی خدمت خلق سمجھے گا۔ایک اہم بات:حضرت علی ہجویر ی رحمۃ اللہ علیہ ہجویر سے تشریف لائے،فارسی بولنے والے تھے، یہاں فارسی کا نظام نہیں تھا لیکن واقعات، حالات ،شواہد اور کتابوں کی تاریخ سے یہ بات ملتی ہے کہ یہاں کے باشندے عموماًفارسی بولنے والے نہیں تھے بلکہ حکمران فارسی تھے ۔
حضرت پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کا یہ جو حلقہ ہے، اس پورے حلقے میں آپ ایک چیز محسوس کریں گے اور وہ یہ ہے کہ حضرت علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی ساری کی ساری تاریخ میں ایک بات دیکھیں کہ کیا کوئی ایک مثال ملتی ہے کہ انہوں نے سرائے بنوائے ہوں یا انہوں نے مہمان خانے بنوائے ہوں، غریب خانے بنوائے ہوں، مسافر خانے بنوائے ہوں، غریبوں کیلئے، ناداروں کیلئے، مسافروں کیلئے، مستحقین کیلئے، کوئی انہوں نے رفاہ عامہ کا کوئی سلسلہ کیا ہو، آپ کو کسی تاریخ میں نہیں ملتا۔تو کیا اس کا یہ مطلب ہے کہ ان کے دل کے اندر مخلوق کیلئے خیرخواہی نہیں تھی؟میں آپ کو آج مزاج ِولایت بتا رہا ہوں۔ یاد رکھئے گا کہ پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی ساری تاریخ کو اٹھا کے دیکھیں کوئی چیز ایسی نہیں ملے گی جو مرنے سے پہلے کے نظام کی سہولت کیلئےہو، مرنے سے پہلے کے نظام کی کوئی ریلیف کیلئے ہو۔ مخلوق خدا کی کوئی سہولت ہو، نہیں ملے گی۔ اسکی وجہ ہے۔ کہ ’’الدنیا سجن المومن‘‘ دنیا تو مومن کیلئے قید خانہ ہےاور ایک بندہ قید خانے میں مکان، محلات، کوٹھیاں، نقش ونگار اعلیٰ سے اعلیٰ بناتا ہے یا وہ قید خانے میں دن گن گن کے چلتا ہے۔ وہ چیزیں بناتا ہے؟ نہیں نہیں وہ تو دن گن گن کے چلتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں