ماؤں کی اصلاح
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں کچھ عرصہ پہلے لاہور آئی تھی‘ آپ سے ملاقات بھی ہوئی‘ دل میں بہت سی باتیں تھیں پر وقت کی کمی کی وجہ سے نہ کرسکی۔ آپ کو مردان آنے کی دعوت بھی دی تھی اور دعوت اس لیے دی تھی کہ یہاں کے لوگ کافی ناسمجھ ہیں‘ خاص طور پر ہم مائیں۔۔۔ میں چاہتی ہوں کہ ہماری اصلاح ہوجائے۔ ہرطرف نفرت ہی نفرت ہے اور مجھے امید ہے کہ آپ کے آنےسے ہماری اصلاح ہوجائے گی اور نفرتیں بھی ختم ہوجائیں گی۔محترم! کچھ دن پہلے میں گاؤں میں اپنی کزن کے گھر گئی تھی‘ اس کا ایک چھوٹا بچہ جو نو ماہ کا تھا‘ جھولے میں تھا۔ اس کی ماں کچن میں کام کررہی تھی‘ تھوڑی دیر بعد وہ بچہ رونے لگا‘ بچے کے رونے کی آواز سن کر اس کی ماں کچن سے آئی اور ٹی وی آن کیا‘ بچہ ٹی وی کو دیکھتے ہی چپ ہوگیا کیونکہ کچھ میوزک وغیرہ چل رہا تھا۔ وہ نو ماہ کا بچہ منہ میں انگوٹھا چوسنےلگا اور ٹی وی کو دیکھتے دیکھتے تقریباً آدھ گھنٹہ بعد سو گیا۔دوسرا واقعہ: میرے چچا کے بیٹے کی بہت امیر گھرانے میں شادی ہوئی ہے‘ میرے چچا کا بیٹا بڑی پوسٹ پر ہے اور اس کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ بیٹی کوئی چھ سال کی ہوگی‘ انہوں نے اپنے بچوں کیلئے ایک نوکرانی الگ رکھی ہے جو صرف گیارہ سال کی ہے۔ ایک دفعہ ہم ان کے گھر گئے‘ وہ ماں اپنی چھ سال کی بیٹی سے کہنے لگی کہ ’’باجی کو ڈانس کرکے دکھاو‘‘ (مجھے وہ باجی کہتے ہیں) وہ بچی سر مارنے لگی‘ پھر اس کی ماں نے اسے ڈانٹا کہ جاؤ مت ناچو‘ تم سے تو اچھا ڈانس نوکرانی کرلیتی ہے۔ پھر اس کی ماں نے اس کے سامنے نوکرانی سے کہا وہ ناچنے لگی اور اسے دیکھتے ہی وہ بچی بھی اُسی طرح ناچنے لگی‘ کتنے افسوس کی بات ہے۔ محترم! جب تک ہم مائیں اپنی اصلاح نہیں کریں گی اپنی اولاد کی اصلاح کیسے کرسکیں گی۔(زینت‘مردان)
آخری تین سورتوں سےخوف ختم
یہ 1979ء کا واقعہ ہے‘ میں اپنی بہن سے ملنے اس کے سسرال گیا جو جہلم سے کافی آگے ایک گاؤں میں ہے‘ ان دنوں میں ایئرفورس میں ملازمت کررہا تھا اور گھر کچھ دنوں کی چھٹی پر آیا تھا۔ ایک دن وہاں رکنے کے بعد میں نے واپس اپنے گھر آنےکا ارادہ کیا اور نکلتے نکلتے تقریباً چار بج گئے‘ بہن کے گھر سےسٹاپ تقریباً ایک کلومیٹر دور ہے۔ میں پیدل چل کر سٹاپ پرآیا تو بہت تیز بارش شروع ہوگئی اس دوران ایک ویگن آئی اس میں بیٹھ کر جہلم آیا اور جہلم سےدینہ اور پھر دینہ سےچکوال والی بس لی اور اپنے گاؤں اترگیا۔ اس سارے سفر میں بارش کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کم تھی جس کی وجہ سے میں کافی لیٹ ہوگیا تھا‘ سخت سردیوں کا موسم تھا اور رات کےتقریباً نو بجےکا وقت تھا اور ابھی بھی ہلکی ہلکی بارش ہورہی تھی‘ اندھیرا بہت زیادہ تھا‘ کبھی بجلی کے چمکنے کی وجہ سے مجھےراستہ دکھائی دیتا تھا ورنہ تین یا چار گز کے آگے کچھ دکھائی نہیں دیتا تھا۔ میں نے کسی سے سنا تھا کہ ایسے حالات میں جب جانوروں اور دوسری مخلوق کا ڈر ہو تو آخری تین سورتیں پڑھیں تو خوف جاتا رہتا ہے۔ جہاں سے میںنے گزر جانا تھا‘ وہ تین کلومیٹر کا سفر تھا اور سڑک کے دونوں طرف گھنا جنگل تھا اور لوگ دن کے وقت بھی پیدل کم ہی جاتے تھے پھر رات کے وقت جب جنگلی جانوروں کے ساتھ ساتھ جنات کے قصے کہانیاں بھی سن رکھےتھے۔ خیر میں نے سورۂ اخلاص‘ سورۂ فلق اور سورۂ ناس پڑھنا شروع کردی۔ آپ یقین کریں کہ مجھےپتہ بھی نہیں چلا میں کیسے گھر پہنچ گیا‘ ایسے لگتا تھا کہ جیسے میں اکیلا نہیں ہوں‘ میرے ساتھ تین یا چار میرے دوست ہیں اور ہم آپس میں باتیں کرتے ہوئے جارہےہیں جب میں گھر پہنچا تو گھر والے سورہے تھےوہ اٹھےاور مجھے دیکھ کر حیران بھی ہوئے اور خوش بھی کہ میں خیریت سےگھر پہنچ گیا تھا کیونکہ اس وقت رات کے دس بج رہے تھے یہ میرا آزمایا ہوا عمل ہے آپ بھی آزما کر دیکھ لیں۔۔۔۔!!!(محمد اسلم‘ لاہور)
ہر قسم کے مرض کیلئے آزمایا تیل
محترم حکیم صاحب السلام علیکم!خلاصہ احوال مختصر یہ ہے کہ ’’مجھے شفاء کیسے ملی؟‘‘ کے صفحہ نمبر 78 پر ’’مردوں کیلئے‘‘ ایک تیل کا نسخہ لگا ہوا ہے جو درج ذیل ہے:۔
ھوالشافی بیٹنویٹ ٹیوب (آئنٹمنٹ )25 گرام کاربالک ایسڈ ، ست پودینہ، ست اجوائن، لونگ کا تیل، کافور سب ہم وزن لے کر ملا کر تیل بنالیں اس تیل کے دس قطرے مذکورہ ٹیوب میں اچھی طرح شامل کر کے ہلکی ہلکی مالش کریں فائدہ فوراً شروع ہوگا ۔ خاص تحفہ ہے۔
میں نے اس تیل کو بنایا اور مختلف بیماریوں میں اس تیل کو آزمایا ہے۔
جوڑوں کیلئے: جوڑوںپر ورم ہو یا جوڑ خشکی کی وجہ سے درد کررہےہوں‘ یہ تیل متاثرہ جگہ پر لگائیں‘ پندرہ منٹ مالش کریں‘ پندرہ منٹ کے بعد درد میں افاقہ ہوجاتا ہے۔
ماہواری کے دوران پیٹ یا کمر کا درد: ماہواری کےایام میں ٹیوب کی نالیوں میں درد یا کمر کا درد ہو تو اس تیل کو پندرہ منٹ لگائیں‘ واضح تبدیلی لاتا ہے۔
سردرد: سردرد چاہے صفراوی ہو یا بلغمی ہر دو صورت میں اس تیل کی پانچ منٹ مالش سے سردرد ختم ہوجاتاہے۔
دانت درد: اس تیل سےروئی تر کرکے پانچ منٹ درد والے دانت پر رکھنے سےتمام پس نکل جاتی ہے اور درد میں افاقہ ہوجاتا ہے۔
بار بار چھینکوں کا طوفان: اس تیل کو سونگھنے سےچھینکوں کا طوفان پل بھر میں رک جاتا ہے۔
چوٹ کا درد: متاثرہ جگہ پر صرف دس منٹ زوردار ہاتھوں سے مالش کریں اور قدرت ربی کا مشاہدہ کریں۔
بند ناک: زکام کی وجہ سے ناک بند ہوگیا ہو تو اس تیل کی مالش سے ناک سے پانی ایسے بہنا شروع ہوجاتا ہے جیسے بارش ہو رہی ہو۔
ناک سےپانی بہنا: صرف تین مرتبہ سونگھنے سے کئی دنوں کا بہتا ناک ایسے بند ہوجاتا ہے جیسے کوئی جادو ہوگیا ہو۔
پیٹ کادرد‘ ٹھوڑی سےلیکر ناف تک: بس آپ ناف کو تر کردیں پسلی کادرد‘ پیٹ کا درد‘ معدہ کا درد‘ پل بھر میں ختم۔
مچھر بھگائیے: اگر اس تیل کو بیٹنوویٹ این کریم لیکویڈ بنایا جائے تو مچھروں کو دور بھگانے میں لاجواب ہے۔
ایڑی کا درد: اس تیل کو ایڑی کے اوپر والی جگہ پر اگر مالش کی جائے تو چند دن کے بعد درد کافور ہوجاتاہے۔
کھردری جلد: پیروں کے تلوے میں اکثر کھردرا پن ہوجاتا ہے۔ اس لیکویڈ تیل کی مالش سے چند ایام میں پیروں کی کھردری جلد اپنی اصلی حالت پر آجاتی ہے۔
جوڑوں کے بالکل نیچے مالش کرنے سے جسم میں سستی کی جگہ چستی پیدا ہوجاتی ہے۔
دل پرمسرت:ناف میںتیل لگانے سے چند قدم چہل قدمی کرنےسے دل پرمسرت ہوجاتا ہے۔یہ اس تیل کے حوالے میرے چند تجربات و مشاہدات ہیں جو کہ میں نےدرج کرادئیے‘ اللہ تعالیٰ آپ کو دن دگنی رات چگنی ترقی دے۔ آپ کے دل فراخی کی بدولت مجھے بہت ہی فائدہ ہورہا ہے۔
جانوروں کے کاٹے کا آسان علاج
چھپکلی: جس جگہ کاٹے‘ چولہے کی راکھ پانی میں گھول کر لیپ کریں۔گرگٹ: جس جگہ کاٹے،ناشادر پانی میں گھول کر زخم پرلگائیں۔لومڑی: جس جگہ پر کاٹے‘ پیاز پانی میں پیس کر لیپ کریں۔بلی:جس جگہ پر بلی کاٹے‘ کالے تِل پانی میں پیس کر لیپ کردیں۔کتا:جس جگہ پر کتا کاٹے لہسن سرکہ میںپیس کر زخم پر لیپ کریں یا لال مرچ کے بیج آک کی چھال شہد میں حل کرکے لیپ کریں۔بندر:جس جگہ پر کاٹے‘ مردار سنگ و نمک پانی میں پیس کر لیپ کریں۔
نیولا: نیولا جس جگہ پر کاٹے‘ فوراً پیاز پیس کر پانی کے ساتھ لیپ کردیں۔مکڑی: جس جگہ جسم سے گزر جائے‘ رسونت‘ روغن گل میں حل کرکے لگادیں۔چوہا: جس جگہ کاٹے‘ سوکھی ادرک پانی میں پیس کر لیپ کریں۔شہد کی مکھی : شہد کی مکھی کاٹ لے تو شہد ملا گرم پانی پئیں۔بچھو: چونا اور شہد ملا کر جس جگہ بچھو کاٹے لگادیں۔ تخم املی کو پتھر پر گھسیٹیں ڈنگ والی جگہ پر لگائیں چند منٹ میں تخم زہر چوس لے گا۔ آزمودہ ہے۔(محمدبلال یارو کھوسہ‘ڈیرہ غازیخان )
کلمہ شہادت کی فضیلت
جو شخص اخلاص کے ساتھ کلمہ شہادت پڑھے گا یعنی توحید و رسالت کی گواہی دے گا اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ حرام فرمائے گا۔حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت فرماتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بلاشبہ قیامت کے روز ساری مخلوق کے سامنے اللہ تعالیٰ میرے ایک امتی کو (پورے مجمع سے) علیحدہ کرکے اس کے سامنے ننانوے دفتر کھول دیں گے‘ ہر دفتر وہاں تک ہوگا جہاں تک نظر پہنچے (ان دفتروں میں صرف گناہ ہوں گے) اس کے بعد اللہ جل شانہٗ اس سے سوال فرمائیں گے‘ کیا تو ان اعمال ناموں میں سے کسی چیز کا انکار کرتا ہے؟ کیا میرے مقرر کردہ لکھنے والوں نے تجھ پرکوئی ظلم کیا ہے؟ (کہ کوئی گناہ کیے بغیر لکھ لیا ہو یا کرنے سے زیادہ گناہ درج کردئیے ہوں) وہ عرض کرے گا: اے پروردگار نہیں‘(نہ انکار ہے نہ ظلم کا دعویٰ ہے)اس کے بعد اللہ عزوجل سوال فرمائیں گے کیا تیرے پاس ان بداعمالیوں کا کوئی عذر ہے؟ وہ عرض کرے گا: ’’اے پروردگار! میرے پاس کوئی عذر نہیں اس کے بعد ارشاد ربانی ہوگا کہ ہاں بےشک تیری ایک نیکی ہمارےپاس محفوط ہے (وہ بھی تیرے سامنے آتی ہے) بیشک آج تجھ پر ظلم نہ ہوگا (جو کچھ ہے سب تولا جائے گا) اس کے بعد ایک پرزہ نکالا جائے گا جس میں دوسرا کلمہ درج ہوگا اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہوگا کہ جا اپنے اعمال کا وزن ہوتا دیکھ لے وہ عرض کرے گا اے رب! (تولنا نہ تولنا برابر ہے) میری ہلاکت ظاہر ہے کیونکہ ان دفتروں کی موجودگی میں اس پرزہ کی کیا حقیقت ہے؟ اللہ عزوجل ارشاد فرمائیں گے کہ یقین جان! تجھ پر آج ظلم نہ ہوگا (تولنا لازمی ہے) چنانچہ وہ سارے دفتر میزان عدل کے ایک پلڑے میں اور وہ پرزہ دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے گا اور (نتیجہ کے طور پر) وہ دفتر ہلکے رہ جائیںگے اور وہ پرزہ (ان سب دفتروں سے) بھاری نکلے گا‘ اس کے بعد حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ بات (اصل) یہ ہے کہ اللہ کے نام کی موجودگی میں کوئی چیز وزنی نہ ہوسکے گی۔ (ترمذی)
یہ اخلاص اور خشوع قلب اور اللہ تعالیٰ سے محبت و تعلق کے ساتھ پڑھنے کی برکت ہے۔ اللہ کا نام لینا اسی وقت معتبر ہے جبکہ ایمان اور خلوص کے ساتھ پڑھ لیا جائے یوں توکافر بھی بعض مرتبہ کلمہ پڑھتے ہیں لیکن ان کا یہ نام لینا خالی زبان سےہوتا ہے یہ آخرت میں نجات نہ دلائے گاایمان بھی ہو اخلاص بھی تب ہی نیکی میں جان پڑتی ہے اور وزن دار بنتی ہے۔
قیامت کے دن اس کا منہ چمکے گا
اِنَّہٗ ہُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ ﴿سورۂ طور۲۸﴾
جو کوئی اس آیت کریمہ کو بعد نماز کے گیارہ بار پڑھ کر انگلی پر دم کرکے پیشانی پر مل دے تو انشاء اللہ تعالیٰ قیامت میں اس کا منہ چمکےگا۔ (اعمال قرآنی‘ صفحہ 31)
دعا برائے حفاظت دین و جان و اولاد و اہل عیال ومال
بِسْمِ اللہِ عَلٰی دِیْنِیْ وَ نَفْسِیْ وَ وَلَدِیْ وَاَھْلِیْ وَمَالِیْ(تین بار)
آب زم زم پینے تو یہ دعا پڑھے
اَللّٰھُمَّ اَنِّیْ اَسْئَلُکَ عِلْماًنَافِعًاوَّرِزْقًا وَّاسِعًا وَّشِفَاءً مِّنْ کُلِّ دَآءٍ۔(عمرفاروق)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں