بال گر رہے ہیں
میری شادی ہونے والی ہے اور میں بہت سے ڈاکٹروں، حکیموں سے علاج کرا چکی ہوں۔ میرے سر کی خشکی کم ہونے کی بجائے بڑھتی جارہی ہے۔ طرح طرح کے شیمپو استعمال کرنے اور تیل لگانے سے میرے سر میں تکلیف زیادہ ہو گئی ہے۔ ماتھا آگے سے چوڑا ہوتا جارہا ہے‘ بال گر رہے ہیں۔ بہت پریشان ہو کر آپ کو خط لکھ رہی ہوں۔ خدا کیلئے میری مدد کریں۔ دسمبر میں میری شادی ہے اور بال تیزی سے گر رہے ہیں۔ جوئیں بھی بار بار پڑ جاتی ہیں۔ آسان مشورہ دیں۔ ( نام شائع نہ کریں)
جواب: آپ پریشان ہو رہی ہیں۔کیا اس پریشانی سے آ پ کے گرتے بالوں پر کوئی فرق پڑے گا۔ آپ چقندر منگائیے مگر وہ پتوں کے ساتھ ہوں۔ دو تین چقندروں کے پتے لے کر موٹے کاٹ لیجئے،انہیں ایک کلو پانی میں اچھی طرح جوش دیجئے۔ پھر اتار کر رکھ لیجئے۔ روزانہ یہ پانی سر میں لگائیے اور پانچ دس منٹ بعد سر دھولیں۔ تلوں کا تیل یا کھوپرے کا تیل منگائیے اس میں چقندر کے قتلے کاٹ کر خوب گرم کیجئے۔ جب چقندر سیاہ ہو جائیں تو اتار کر ٹھنڈا کرکے چھانیئے۔ ہفتے میں دو بار یہ تیل رات کو سر پر لگائیے۔ صبح شیمپو کیجئے اور پھر چقندر کے پتوں کے پانی سے سر دھو کر خشک کر لیجئے اگر آپ کے پاس وقت ہے تو دن میں دوبار پتوں کے پانی سے سر دھوئیے۔ اس کے بعد سادہ پانی سر میں نہ ڈالیے۔
چقندر کے پتوں کے پانی میں یہ خاصیت ہے کہ خشکی دور کرتا ہے اور بالوں کو بڑھاتا ہے۔ اس کے استعمال سے بار بار جوئیں پیدا نہیں ہوتی۔ چقندر کے تیل سے بھی بال بڑھتے ہیں۔ ایک ماہ میں یہ سب کچھ تو ہونے سے رہا، بہر حال فرق پڑے گا۔ آپ استعمال کرتی رہیے ، بے ضر ر علاج ہے۔
حساس جسم
موسم بدلتے ہی میرے بچے بیمار پڑ جاتے ہیں۔ طرح طرح کے دانے جسم پر نکلتے ہیں۔ کبھی سرخ دھپڑ پڑ جاتے ہیں۔ اینٹی الرجی دوا سے وقتی طور پر ہی آرام آتا ہے۔ میری بچی کا چہر ہ بہت خراب ہو گیا ہے۔ سرخ کالے نشانات کی وجہ سے وہ سکول بھی نہیں جاتی۔ فروری‘ مارچ میں زیادہ دانے نکلتے ہیں۔ دوسرا مسئلہ یہ کہ میرے گھر کی دیواروں میں سیلن آجاتی ہے۔ کوئی ایسا ٹوٹکہ بتائیے کہ جس سے یہ تکلیف دور ہو جائے۔ (سلمیٰ یاسمین)
موسم بدلنے کی وجہ سے انسانی جسم کی حساسیت‘ بہت بڑھ جاتی ہے اور اسی وجہ سے آپ کے بچوں کو جلدی تکالیف ہوتی ہیں۔ ہمارے ہاں‘ عناب کے دانے ان تکالیف کیلئے عرصہ دراز سے استعمال ہو رہے ہیں۔ بڑوں کیلئے سات دانے عناب کے رات کو ایک پیالی پانی میں بھگو دیجئے اور صبح مل چھان کر پی لیجئے۔ بیس اکیس دن پینے سے خون کی خرابی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ نزلہ‘ زکام‘ کھانسی‘ اگر الرجی سے ہو تو اس کا جوشاندہ پینے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔ تین چار ہفتہ پی لیا جائے تو الرجی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ عناب جوشاندے کا اہم جزو ہوتا ہے۔ عناب کا شربت بھی ہمدرد دواخانہ سے لے کر اپنے بچوں کو پلا سکتی ہیں۔جن بچیوں کے منہ پر موسم کی حساسیت سے کیل مہاسے نکلیں انہیں عناب سات عدد اورمنڈی بوٹی کے گیارہ دانے رات کو بھگو کر صبح مل کر اور چھان کر پینے سے آرام آتا ہے۔ منڈی کا ذائقہ تلخ ہوتا ہے لہٰذا اس میں ایک چمچی چینی یا شہد ملا کر پی سکتے ہیں۔ عناب کا شربت گرمیوں میں استعمال کرنے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
بربادی کا علاج
میں اکلوتی لڑکی ہوں۔ بچپن ہی سے مجھے تکلیف ہے۔ اب میری شادی ہونے والی ہے۔ مجھے بتائیے میں اپنے آپ کو کیسے درست کروں اور کیسے اپنی تکلیف پر پابو پاﺅں۔ خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے میری مدد کیجئے، بہت مجبور ہو کر خط لکھ رہی ہوں۔ اللہ آپ کا بھلا کرے۔(س، ش، صوابی)
بی بی! آپ کا مفصل خط میرے سامنے ہے۔ آپ جوابی لفافہ بھیج دیتیں تومیں براہ راست جواب دیتا۔ اب آپ دوبارہ خط لکھ کر جوابی لفافہ بھیجئے۔ قصور آپ کا نہیں۔ بچپن میں خصوصاً دیہات میں بچوں کو اس طرح گود میں لیا جاتا ہے کہ ان کے جسم کے نازک حصے رگڑ کھاتے رہتے ہیں۔ ایسے میں نائلون کے نیکر ہو تو اور بھی برا اثر پڑتا ہے۔ ہوا نہ لگنے اور رگڑ سے خراشیں پیدا ہو کر دانے ہو جاتے ہیں جو آہستہ آہستہ بڑھ جاتے ہیں اور خارش کی یہ عادت پختہ ہو جاتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کو احتیاط سے گود میںلیں۔ چار پانچ سال کے بچے کو کندھے پر بٹھا کر چلنا اچھی بات نہیں۔کچھ بچوں کی جلد حساس ہوتی ہے۔ ابھی پچھلے دنوں تین سالہ بچی کو دیکھا اس کا نیچے کا سارا جسم دانوں اور پیپ سے بھرا تھا۔ وجہ یہی تھی کہ رگڑ سے خراش ہوتی تھی جو شدید عارضے میں بدل گئی۔
آپ جہاں رہتی ہیں‘ وہاں آس پاس نیم کا درخت ضرور ہوگا۔ آپ نیم کے پتے اور چھوٹی ٹہنیاں توڑ کر پانی کے دیگچے میں اُبال لیجئے اور ٹھنڈی کرکے ماﺅف حصے کو دن میں تین بار اچھی طر ح دھوئیے۔ گیندے کے پھول مل جائیں یا کوئی پودا تو اس کے نرم پتے توڑ کر تھوڑے سے پانی میں ابالیے۔ پتے نکال کر اس پانی میں تھوڑا سا کھوپرے کا تیل ملا کر پکائیے۔ پانی خشک ہو جائے تو تیل سنبھال کر رکھ لیجئے۔ ایک پاﺅ پھولوں کیلئے آدھا پاﺅ تیل کافی ہے۔ پانی خشک ہونے پر یہ پچاس گرام رہ جائے گا۔ رات کو سوتے وقت یہ لگائیے۔ آپ کو اپنی عادت پر خود بھی قابو پانا ہو گا تبھی آرام آئے گا۔
دائمی قبض ہے
مجھے دائمی قبض کی شکایت ہے۔ میں دیسی گھی‘ دودھ‘ امرود سب استعمال کرچکی ہوں، کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میری ٹانگوں میں اس قدر درد ہوتا ہے کہ چل پھر نہیں سکتی۔ آپ اس کی دوا بتائیے۔ میرے والد سل کے مریض ہیں۔ جب وہ سو کر اٹھتے ہیں تو ان کی ایڑیوں میں درد ہوتا ہے۔ پاﺅں زمین پر نہیں لگتے۔ ڈاکٹروں کی دوا سے کوئی آرام نہیں آیا۔(روبی‘ ساہیوا ل)
جواب: دائمی قبض کیلئے آپ تازہ سبزیاں کچی اور پکی کھائیے۔ بغیر چھنے آٹے کی روٹی کھائیے۔ آلو بخارا کے موسم میںصبح نہار منہ اس کا ناشتہ کیجئے۔ مغرب کے وقت کھانا کھائیے اور رات دس بجے کے بعد ایک چمچ زیتون کا تیل دودھ میں ملا کر پیجئے۔ اس کے بعد اور کچھ نہیں کھانا۔ آج کل بند گوبھی مل جاتی ہے۔ گوشت میں یا سادہ گوبھی کی بھجیا بنا کر کھائیے۔ بند گوبھی کے پتے سلاد میں شامل کر سکتی ہیں۔ دوا کی بجائے آپ غذا اور پھلوں پر زور دیجئے۔ ہری سبزیاں آپ کیلئے مفید ہیں۔ ہرڑ کا مربہ مل جائے تو قبض کیلئے وہ بھی مفید ہے‘ منقیٰ کے بیج نکال کر 20دانے آدھ پیالی پانی میں بھگو دیجئے۔ صبح اٹھ کر کھائیے۔ اس سے بھی دیرینہ قبض کی شکایت دور ہوتی ہے۔ والد صاحب کیلئے میرا مشورہ تو یہ ہے کہ آپ ساہیوال میں کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھا کر دوا لیجئے۔ ان کی علامت ایسی ہے کہ وہ دوا سے ٹھیک ہو سکتے ہیں۔ پانی زیادہ سے زیادہ آپ بھی پیجئے اور والد صاحب کو بھی پلائیے۔ اس سے فائدہ ہو گا۔ یورک ایسڈ کی وجہ سے بھی یہ درد ہو جاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں