ہروالدین کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ ان کے ہاں اولاد نرینہ ہو تاکہ وہ بڑھاپے کا سہارا بن سکے اور جائیداد کاوارث بن سکے مگر کچھ انسانوں کے ہاں 7/5 لڑکیاں پیدا ہوتی ہیں لڑکا پیدا نہیں ہوتا، یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ آج پاکستان اور دوسرے کئی ممالک میں عورتوں کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے کیونکہ ہمارا طرزِ زندگی بہت بدل چکا ہے۔
اس انسانی مسئلہ پر 1960ءمیں ایک امریکی ڈاکٹر شٹل نے تحقیق شروع کی۔ وہ بھی اس وجہ سے کہ ایک عورت اس کے کلینک میں آئی اور کہا کہ میرے تین لڑکے ہیں ،میں چاہتی ہوں کہ میری ایک لڑکی ہو۔ ڈاکٹر نے کہا کہ اللہ میاں کے اختیار میں ہے۔ میں اس سلسلے میں تمہاری مدد نہیں کر سکتا۔ عورت نے بڑے غصے سے کہا کہ آپ کافی عرصہ سے ڈاکٹری کر رہے ہیں آپ کو یہ پتہ نہیں کہ لڑکا/ لڑکی کی پیدائش کس طرح ہوتی ہے؟ عورت چلی گئی اور ڈاکٹر اس کامنہ دیکھتا رہا۔ ڈاکٹر نے غصے میں آکر کلینک بند کر دیا اور اس مسئلہ پر 20سال تحقیق کی اور 90فیصد کامیاب رہا ۔اس نے دنیا کے ڈاکٹروں کو مفت تربیت دی۔ میری زمین گاﺅں میں ہے اور ایک نوجوان جس کی عمر 30سال ہے، میری کبھی کبھی مدد کرتا تھا۔ اس کی تین بیٹیاں تھیں بیٹا کوئی نہیں تھا۔ میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کا پیشہ کاشتکاری ہے۔ بیٹیاں نوجوان ہو کر اپنے گھر چلی جائیں گی۔ تیرا بیٹا نہیں تو کام میں کون مدد کریگا۔ اس نے کہا کہ یہ معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہے کیا کر سکتا ہوں۔ میں نے ڈاکٹر شٹل کے اصولوں کے مطابق اسے مشورہ دیا کہ وہ مٹھی بھر کالے چنے ایک کپ ابلے ہوئے دودھ میں رات کو بھگو کررکھ دیں اور صبح کو یہ نہار منہ چنے کھا لے اوردودھ پی لے۔ دو ماہ تک اپنی بیوی کے پاس نہ جائے۔ اس نے مشورہ پر پورا عمل کیا اور اپنی بوڑھی پھوپھی کو کمرے میں سونے کیلئے لے آیا تاکہ مکمل پرہیز ہو سکے ۔سال کے بعد میں گاﺅں گیا وہ بڑا خوش تھا، اس کے ہاں لڑکا پیدا ہوا تھا پھر اس نے اسی مشورہ پر عمل کیا تو خدا نے اسے تین بیٹے دیئے بعد میں کوئی بیٹی نہ ہوئی۔ڈاکٹر شٹل نے دو مختلف دوائیاں بھی تحریر کیں مگر ان کا کہنا تھا کہ نرسپرم پرہیز سے مضبوط اور توانا ہوتے ہیں۔ چنے کھانے سے سپرم بہت زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔ کچھ مردوں نے اس کی تصدیق لیباٹری سے کروائی ہے۔ میں نے تجربہ 4آدمیوں پر آزمایا ہے، 4میں سے 3کامیاب ہوئے، ایک ناکام۔ آپ کی اطلاع کیلئے سپرم 45دن میں جوان ہوتے ہیں۔ یہ انسانی مسئلہ اتنا گہرا ہے کہ ایک دفعہ ایک بوڑھے حکیم صاحب فیصل آباد سے تشریف لائے، کہنے لگے کہ میری 3بیٹیاں ہیں جو شادی شدہ ہیں۔ ان سب کے ہاں بیٹیاں پیدا ہو رہی ہیں، میں بہت پریشان ہوں ،خدا کرے کہ ان کا مسئلہ حل ہو جائے۔ جب کسی شادی شدہ مرد کی پہلی اولاد بیٹی ہو تو اسے مادہ حیات کو بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ پہلے پرہیز لازمی کرے اور خوراک دودھ، دہی، مکھن اصلی اور اپنی خوراک میں دیسی انڈا‘ مونگ پھلی (15 دانے) اخروٹ ( 3عدد) مٹر‘ دال ماش استعمال کریں۔ گوشت اور مصالحہ بہت کم۔ گرم غذا سے احتلام کا خطرہ رہتا ہے۔ہمارا طرز زندگی بدلنے سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے ورنہ قیام پاکستان سے پہلے یہ نہ تھا، گھر کا کنبہ ایک کمرے میں اکٹھے سوتے تھے اور غذا دودھ لسی تھی، گوشت کم کھایا جاتا تھا۔ بہت سے لوگوں کا بھلا بھی ہوگا ان شاءاللہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں