ایک تھانے دار نے ایک دن ایک مولانا صاحب کی دعوت کی۔ مولانا صاحب نے دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میں معذور ہوں، نہیں آسکتا۔ تھانے دار نے کہا ، اگر بیمار ہیں تو علاج کرا دیتا ہوں، سواری نہیں تو سواری کا انتظام کرتا ہوں۔ مولانا نے جواب میں کہا۔ میری مجبوری اور طرح کی ہے۔ تھانے دار نے کہا پھر کھانا یہیں بھیج دیتاہوں۔ انہوں نے پھر انکار کر دیا۔ اس پر تھانے دار بولا میں کھانا خود پیش کرتاہوں۔ مولانا صاحب نے صاف انکار کر دیا.... تھانے دار کو غصہ آگیا اس نے تلملا کر کہا؟ نہ آپ بزرگ ہیں نہ آپ نیک آدمی ہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی دعوت کرے تو قبول کرو۔ جواب میں مولانا صاحب نے کہا.... جو عیب آپ نے مجھ میں بتائے میں ان سے زیادہ عیبوں والا ہوں۔ ان کا جواب سن کر تھانے دار کو ہوش آیا۔ غور کیا تو معلوم ہوا کہ مولانا کومیری آمدنی پر شک ہے۔ اس لیے دعوت قبول نہیں کر رہے۔ چنانچہ اس نے اسی دن سے تھانے داری چھوڑ دی۔ کچھ دن بعد اس نے پھر مولانا کی دعوت کی اوروضاحت کی۔ حضرت میں نے تھانے داری چھوڑ دی ہے۔ اب میرے پاس آبائی جائیداد ہے۔ لہٰذا حلال کی کمائی میں سے آپ کی دعوت کروں گا۔ مولانا نے اس کی دعوت قبول کر لی اور فرمایا ملازمت چھوڑنے کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ دیانتداری سے تھانے داری کرنا تمام بھلائیوں سے بڑھ کر ہے۔ یاد رہے کہ تھانے دار کا درجہ محتسب کاہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ مولانا کون تھے؟؟؟ جناب شیخ الحدیث حضرت مولانا قاسم رحمتہ اللہ علیہ تھے۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 723
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں