ابوسفیان بن حرب قبول اسلام سے پہلے سرور کون و مکان صلی اللہ علیہ وسلم کی جان لینے کا بڑا حریص تھا۔ اس نے اسی مقصد کی تلاش میں مکہ سے چل کر غزوئہ خندق میں اخراب کفر کی قیادت قبول کی تھی لیکن جب جنگ خندق میں بھی نامراد ہوا تو دل کی وحشت دوبالا ہوئی اب اس نے حضور اقدس کی جاں ستانی کی انفرادی کوشش شروع کردی قساوت قلبی کا یہ عالم تھاکہ دلائل نبوت کا مشاہدہ کرنے کے باوجود اس نا پاک خیال سے باز نہ آیا۔
اب اس نے ایک بدوی کو بہت بڑی رقم کا لالچ دے کر آپ کے قتل پر متعین کیا۔ اعرابی بڑے فخر سے کہنے لگا کہ میرے پاس ایک ایسا تیز و بران خنجر ہے کہ ایک لمحے میںمیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کام تمام کردوں گا۔ ابو سفیان نے بہت کچھ انعام و اکرام کا وعدہ کیا اور اپنا اونٹ اور زادراہ دے کر اس اعرابی کومنزل مقصود کی طرف روانہ کیا۔ جب اعرابی مدینہ منورہ جاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچنا تو اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں کسی قبیلہ کے وفد کو نصائح فرمارہے تھے۔ اعرابی کو دیکھ کرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حاضرین مجلس سے فرمایا کہ یہ شخص میرے قتل کے ارادے سے آیا ہے۔ یہ سن کر حضرت اسید بن حضیر انصاری رضی اللہ عنہ بڑی تیزی سے اٹھے اور جھپٹ کر دیہاتی کو دبوچ لیا۔ اس کے ازارسے خنجر گر پڑا، جرم کھلا تھا، کسی گواہ کی ضرورت نہیں تھی۔ لیکن رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا دامن عفو اس سے کہیں زیادہ وسیع تھا کہ اس کو سزادی جاتی۔ آپ نے بدوی سے فرمایا کہ تم سچ سچ بتادو تو چھوڑدیئے جاﺅگے۔ اس نے حقیقت حال عرض کردی کہ مجھے ابوسفیان بن حرب نے آپ کے قتل پر متعین کیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو امان دے کر فرمایا کہ جہاں چاہو چلے جاﺅ۔ اس نے اس خلاف توقع عفو اور جاں بخشی سے متاثر ہوکر کہا میں شہادت دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے بھیجے ہوئے ہیں کہنے لگا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! جب میں قتل کے ارادے سے آپ کی طرف بڑھا‘آپ سے آنکھیں چار ہوئیں تو میری عقل زائل ہوگئی‘ میرے بدن پر لرزہ طاری ہوگیا۔ میرے اور ابوسفیان کے سوا کسی کو اس مشورہ کی اطلاع نہ تھی۔ اب مجھے یقین ہوگیا ہے کہ آپ کا حافظ و ناصر خود رب العالمین ہے‘ابوسفیان کی تمام کوششیں آپ کا بال تک بیکا نہیں کرسکتیں۔ (طبقات ابن سعد، مدارج النبوت)
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 514
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں