بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیرو کا ر ہیں کا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی رواداری
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ عہد رسالت میں اپنی سپہ گری، بہادری، جانبازی اور قوت تقریر کے لیے مشہور تھے۔ جاں نثاری میں ہر موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دست بازو بنے رہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان کو بہت محبوب رکھتے‘ عشرہ مبشرہ میں ان کا بھی شمار ہوتا ہے عدل پروری میں سخت گیری سے کام لیتے مگر حب رسول اور اتباع سنت کو کونین کی دولت سمجھتے‘ حق و صداقت کے اظہار کرنے میں پس وپیش نہ کرتے‘ اسلام کی خاطر ہر چیز کو قربان کرنے پر تیار رہتے‘ قرابت کا بھی لحاظ نہیں رکھتے‘ جنگ بدر میں اپنے ماموں عاصم بن ہشام بن مغیرہ کو اپنی تلوار سے ہلاک کیا۔
ایک بار حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کہیں سے گزر رہے تھے کہ ایک بوڑھے اندھے سائل کو بھیک مانگتے دیکھا تو اس سے پوچھا کہ تم کس مذہب کے پیرو ہو؟ اس نے جواب دیا کہ یہودی ہوں، پھر پوچھا بھیک کیوں مانگتے ہو؟ وہ بولا: بوڑھا ہوکر محتاج ہوگیا ہوں جزیہ کی بھی رقم ادا کرنی ہوتی ہے‘ یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس کو اپنے گھر لے گئے اور گھر سے لاکر کچھ دیا‘ پھر بیت المال کے خازن کو بلا کر حکم دیا کہ اس کا اور اسی کی طرح اور مجبور لوگوں کا خیال رکھو، یہ بات انصاف کے خلاف ہے کہ ایسے لوگوں سے جوانی میں تو جزیہ وصول کرکے فائدہ اٹھایا جائے اور بوڑھے ہوں تو ان کو بے سہارا چھوڑ دیا جائے پھر یہ آیت پڑھی۔ ترجمہ: ”اس میں فقراءسے مراد مسلمان فقراءہیں اور مسکینوں میں اہل کتاب بھی شامل ہیں“ اس کے بعد اس یہودی اور اسی طرح کے معذور اہل ذمہ مسکینوں کا جزیہ معاف کردیا۔ (کتاب الخراج)
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی ہدایت رہی کہ مفتوحہ علاقوں میں وہاں کے لوگوں کے مال، جان اور مذہب کو پورا امان دیا جائے۔ 22ھ میں آذربائیجان کی تسخیر ہوئی تو وہاں کے باشندوں سے جو معاہدہ ہوا اس کی تصریح کی گئی کہ ان کے مال، جان، مذہب اور شریعت کو امان ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں