اکثر دولہا اور دلہنوں کو یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ شادی کے دن گویا بہت کچھ غلط نہ ہوجائے۔ پتہ نہیں اس دن کس قسم کے حالات ہوں سب تیاریاں مکمل ہوں تو اور کئی اقسام کے خدشات ذہن میں کلبلانے لگتے ہیں‘ آپ کو امید کرنی چاہیے کہ آپ کا جیون ساتھی آپ کو سمجھے گا
شادی بلاشبہ ایک اہم فریضہ ہے اور دنیا کی ایک واضح اکثریت کو اس مرحلے سے گزرنا ہی پڑتا ہے۔ تاہم دیکھا یہ گیا ہے کہ اکثر نوجوان لڑکے اور لڑکیاں شادی کا مرحلہ قریب آنے پر ایک انجانے دباو کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس نئی دنیا میں داخل ہونے کیلئے اگرچہ ان کے دلوں میں لاکھ ارمان ہوتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ کچھ خدشات اور بے نام سا دباو بھی ان کے ساتھ رہتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے ذہنی دباو کا مقابلہ کرنے کیلئے چند طریقے بہت مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
بے جا تفکرات کو ذہن میں جگہ نہ دیں
اکثر دولہا اور دلہنوں کو یہ محسوس ہونے لگتا ہے کہ شادی کے دن گویا بہت کچھ غلط نہ ہوجائے۔ پتہ نہیں اس دن کس قسم کے حالات ہوں سب تیاریاں مکمل ہوں تو اور کئی اقسام کے خدشات ذہن میں کلبلانے لگتے ہیں۔ ایسے نوجوان جو ایک دوسرے کو کم جانتے ہوں یا جو شادی سے پہلے ایک دوسرے سے نہ ملے ہوں اور مکمل اجنبی ہوں وہ عام طور پر زیادہ خدشات کا شکار ہوتے ہیں۔ انہیں اس بات کا بھی خوف ہوتا ہے کہ پتہ نہیں اپنے جیون ساتھی کے ساتھ وہ بہتر تعلقات استوار کرپائیں گے یا نہیں ان میں انڈر سٹینڈنگ کا فقدان تو نہیں ہوگا یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے ساتھی کے معیار پر پورا اترتے بھی ہیں یا نہیں تاہم ایسی جگہ جہاں لڑکا اور لڑکی شادی سے پہلے بھی ایک دوسرے کو جانتے ہوں یا بات چیت کے مواقع حاصل ہوں یا پھر قریبی رشتے داری ہو وہاں عمومی طور پر اس طرح کا دباو کم ہی ہوتا ہے لیکن پھر بھی کچھ نہ کچھ دباو ضرور ہوتا ہے۔
کچھ وقت تنہا اپنے ساتھ گزاریں
اگر آپ شادی کرنے جارہے ہیں اور آپ کی شادی کو چند ہی دن رہ گئے ہیں تو آپ کو اپنے دفاتر کے شیڈول یا آپ لڑکی ہیں تو اپنے معمولات کا جائزہ لینا ہوگا۔ آپ کو یہ چیز دیکھنا ہوگی کہ کہیں آپ کافی عرصے سے ایک جیسی سخت قسم کی لگی بندھی زندگی تو نہیں گزار رہے۔ آپ کو اپنے کام اور اپنے لیے آرام کیلئے وقت نکالنے کے ساتھ ساتھ دیگر معمولات پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ اگر آپ محسوس کررہے ہیں کہ واقعی آپ کے معمولات تھکادینے والے ہیں تو شادی سے چند دن پہلے آپ کیلئے چھٹی لینا بہت ضروری ہے۔ ایسے میں روزانہ دن کا کچھ حصہ خالصتاً اپنے ساتھ گزارئیے خود کو وقت دیجئے اور خوشگوار آنے والی زندگی کا تصور کیجئے۔ ایسے حالات میں مثبت سوچ کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوٹنا چاہیے۔ آپ کو امید کرنی چاہیے کہ آپ کا جیون ساتھی آپ کو سمجھے گا اور آپ کو اسے سمجھنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔
وزرش بہت اہم چیز ہے
دنیا بھر کے ماہرین صحت اور نفسیاتی امراض کے ماہر بھی ورزش کی اہمیت و افادیت کے سوفیصد قائل ہیں۔ اس میں کوئی مبالغہ نہیں کہ ورزش ہمیں ہر طرح سے فائدے پہنچاتی ہے۔ جسمانی طور پر بھی اور ذہنی طور پر بھی ہم ورزش کے ذریعے زیادہ اچھے انداز میں زندگی کو ڈھال سکتے ہیں۔ آپ یقین کریں کہ ان دنوں ہلکی پھلکی ورزش آپ کو چاق وچوبند رکھنے میں مدد دیں گی۔ اس لیے آپ پہلی فرصت میں اس جمود کو توڑئیے جس کے اندر آپ رہ رہے ہیں۔ جم جاسکتے ہیں تو ضرور جائیے اور اگر یہ ممکن نہ ہوتو تیز قدمی یا برسک واک ضرور کیجئے۔ تیز قدمی آپ کے جسم ہی کو نہیں بلکہ ذہن کو بھی چست کردیگی۔
گھریلو کام کاج محدود کردیں
ہم یہ نہیں کہتے کہ آپ گھر کے ایک کونے میں لگ کر بیٹھ جائیں تاہم شادی کے دن قریب آنے کے بعد آپ کو گھریلو کام کاج کسی حد تک محدود کردینے چاہئیں۔ اگر آپ اپنے لیے وقت نہیں نکال پائیں گے تو بھی آپ دباو کا شکار ہوجائیں گے۔ آپ کو الجھن ہونے لگے گی اور زندگی بلاوجہ تلخ سی محسوس ہوگی۔ آپ اسی طرح شادی کے خوش کن لمحات کو بھی اچھی طرح محسوس نہیں کرپائیں گے۔ آپ کی کوشش ہونی چاہیے کہ آپ زیادہ سے زیادہ ریلیکس رہیں۔ گھریلو کام کاج کا زیادہ حصہ دوسروں کے سپرد کریں۔ دن رات کوہلو کے بیل کی طرح گھریلو کام کاج میں جتے رہنے سے آپ ذہنی طور پر دباو کا شکار ہوجائیں گے۔
سونے سے پہلے سانس کی ورزش
سانس کی ورزش بھی ذہنی دباو سے نجات کیلئے بہت اہم تصور کی جاتی ہے۔ سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ سونے سے پہلے ہلکی پھلکی سانس کی ورزش بھی کرتے ہیں تو اس کے بھی آپ کے جسم کو بہت فوائد ملیں گے۔ سانس کی ورزش سے آپ کا جسم اور دماغ دونوں تازہ دم ہوں گے۔
پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال
شادی کے دن جیسے قریب آئیں تو کولا مشروبات‘ کافی یا چائے کی کئی پیالیاں دن میں پینے کی بجائے زیادہ بہتر ہوگا کہ آپ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ اس کی وجہ ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ کیفین جو کافی اور چائے وغیرہ میں پائی جاتی ہے اسکے استعمال سے جلد کھردری اور اس میں روکھا پن آنے لگتا ہے۔ پانی کی کمی آپ کی جلد پر واضح طور پردیکھی جاسکتی ہے۔ اس لیے ہر ممکن حد تک کوشش کریں کہ پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔
ہنستے کھیلتے رہیں
دیکھئے شادی کو چند دن رہ گئے ہیں اور اب تو آپ کو ذرا ذرا سی معمولی باتوں پر منہ نہیں بنانا۔ یہاں تک کہ یہ آپ کی عادت ہی کیوں نہ ہو۔ آپ کو اس عادت سے پیچھا چھڑانا ہوگا اور یقین کریں کہ یہ کام آپ بہت آسانی سے کرسکتے ہیں۔ اس لیے دن بھر لوگوں سے خوش دلی سے ملیں۔ مسکرائیں‘ گنگنائیں اور زیادہ سے زیادہ خوش رہیں۔ ہنسنے سے جسم میں کھنچاو پیدا ہوگا اور آپ کو ایسا کرنے سے اپنے اندر ایک مضبوطی کا احساس ہوگا۔
گرم تیل سے مساج
اگر آپ محسوس کریں کہ شادی کے حوالے سے آپ کا دماغ مستقل قسم کے دباو کی زد میں ہے توگرم تیل سے مساج کروائیے۔ اس کے بعد ایک گرم گرم باتھ لیجئے۔ آپ دیکھیں گے کہ غسل آپ کو تروتازہ اور توانا بنادیگا۔
نیند اور غذا کا خاص خیال
اگر آپ شادی کرنے جارہے ہیں تو آپ کیلئے ان دنوں میں اپنی خوراک اور نیند پر خاص دھیان دینے کی ضرورت ہے۔ آپ کو اپنی غذا ہلکی پھلکی رکھنی چاہیے اور بھاری اور ثقیل غذاوں سے جتنا ہوسکے بچیں۔ مرغن غذاوں کو بھی کم سے کم استعمال کریں۔ ہاں سبزی اور پھل آپ کی غذا میں جتنی مقدار میں بھی شامل ہوجائیں ناکافی ہے۔ نیند پوری لیں گے تو آپ کی جلد بھی نکھرے گی۔ اس طرح یہ نیند ہی ہے جو آپ کے جسم میں خون کی گردش کے نظام کو بہتر اور متوازن رکھتی ہے۔
مثبت سوچ مثبت نتائج
آپ کو ایک مایوس اور دقیانوسی شخص نہیں بننا بلکہ ایک پرامید اور مثبت سوچ کا حامل شخص بننا چاہیے۔ آپ بھی ایک انسان ہیں اور جس سے آپ کو منسلک کیا جارہا ہے وہ بھی انسان ہے۔ آپ کو ایک دوسرے سے توقعات اس طرح رکھنی ہیں جو پوری کی جاسکتی ہیں۔ آپ جتنے زیادہ حقیقت پسند ہوں گے ازدواجی زندگی میں کامیابی کا تناسب اسی حساب سے بڑھتا جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں