جسم گرم رہتا ہے
پہلے میرے بازو پر چیچک نما گول داغ تھے۔ اب وہ چہرے پر بھی نمودار ہورہے ہیں۔ میرا جسم ہر وقت گرم رہتا ہے۔ ایسے لگتا ہے جیسے تیز بخار ہے۔ پاﺅں کی ایڑھیاں تپ جاتی ہیں۔ غسل خانے جاکر بار بار پانی ڈالتی ہوں۔ مجھے بتائیے کہ اس حالت سے کیسے چھٹکارا ملے گا؟ (عائشہ)
مشورہ عائشہ بی بی! آپ کے مزاج میں بہت حدت ہے۔ ہوسکے تو کسی حکیم کو دکھاکر دوا تجویز کرائیے۔ آپ نے یہ بھی نہیں لکھا کہ کہاں رہتی ہیں ورنہ آپ کو کسی حکیم یا ڈاکٹر کا پتہ بتادیتی۔ داغوں پر تو آپ گھیکوار کا گودا (ایلوویرا) صبح و شام لگائیں۔ منڈی بوٹی کے گیارہ بارہ دانے اور عناب کے سات دانے رات کو ایک گلاس پانی میں بھگو دیجئے۔ صبح مل چھان کر تھوڑی سی چینی ملاکر پانی پی لیجئے۔ بعد میں تھوڑے سے بھنے ہوئے کالے چنے کھالیں تاکہ منہ کا ذائقہ درست ہوجائے۔ ایک ماہ پی کر دیکھئے۔ منڈی کے دانے گول گول ہوتے ہیں۔ تازہ منڈی خریدیئے۔ عناب ایرانی لیں جس میں سوراخ نہ ہوں۔
دوپہر کے کھانے میں گھیا اور دہی ضرور استعمال کیجئے۔ اس میں تھوڑا سا پودینہ ڈال لیں تو بہتر ہے۔ گھیے کو کاٹ کر آپ پاﺅں کی ایڑھی پر بھی رگڑ سکتی ہیں۔ روزانہ یہ عمل کریں۔ مرچ مسالے والی اشیاءنہ کھائیے۔ گھیا اور پودینہ کھانے سے جسم میں ٹھنڈک کا احساس ہوگا۔ امید ہے آپ کی تکلیف دور ہوجائیگی۔
زندہ لاش
میری عمر صرف بیس سال ہے مگر میری جسمانی حالت بوڑھوں سے بھی بدتر ہے۔ چلوں تو گھٹنوں سے آوازیں آتی ہیں۔ ایف اے کا امتحان دینا چاہتی ہوں مگر حافظہ خراب ہے۔ جو کچھ پڑھوں بھول جاتی ہوں۔ کسی سے بات نہیں کرسکتی۔ احساس کمتری کا شکار ہوں۔ والد نے ماں کے مرنے کے بعد دوسری شادی کرلی۔ سوتیلی ماں ہر وقت طعنے دیتی ہے کہ اور بچیاں تو پھول کی طرح ہوتی ہیں، یہ کمبخت ہلدی کی طرح پیلی اور کمزور ہے۔ گھر کا کام تک نہیں کرسکتی۔
میں گھر میں رات کو فلمیں دیکھتی تھی۔ ان کے باعث غلط عادتوں میں ملوث ہوگئی۔ جب ہوش آیا تو اللہ سے توبہ کی مگر اب نہ بھوک لگتی ہے، نہ جسم میں خون بنتا ہے۔ نماز پڑھنے کے لیے مجھے بار بار کپڑے بدلنے پڑتے ہیں۔ میری آئندہ زندگی کیسے گزرے گی، یہ سوچوں تو چکر آجاتے ہیں۔ اللہ کیلئے! میرے حال پر ترس کھائیے اور میری مدد کیجئے۔ ( پریشان حال بیٹی)
آپ کا طویل خط میرے سامنے ہے۔ ہمارے گھروں میں ٹی وی اورکیبل سے کمرے سجادیئے گئے ہیں مگر یہ نہیں سوچا جاتا کہ یہ چیزیں خصوصاً جوان بچیوں پر بڑے برے اثرات مرتب کریں گی۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کوایسے ماحول سے بچائیں۔ تھوڑی سی احتیاط سے آپ کے بچے اخلاقی اور جسمانی لحاظ سے ٹھیک رہیں گے ورنہ کئی دوسرے مسئلے جنم لے سکتے ہیں۔
آپ کو اعصابی اور جسمانی کمزوری بہت ہے۔عبقری کے دواخانہ آکرحکیم صاحب کو چیک کروا کر دوا لیجئے۔ اپنی غذا میں دودھ، شہد، کیلے اور دہی شامل کرلیں۔ سب سے بڑی بات یہ کہ نماز اور تلاوت قرآن پاک کی پابندی کیجئے۔ آپ کو کوئی سبق پڑھنے سے قبل سورة جمعہ پڑھ لیا کریں وہ یاد رہے گا۔ میں بچوں کو پہلے سورة جمعہ پڑھنے کو کہتی تو الحمد للہ بچوں کو سارا سبق یاد ہوجاتا۔خدانخواستہ آپ کی بیماری ایسی نہیں جس کا علاج نہ ہوسکے۔ دوا کھانے سے آپ ٹھیک ہوجائیں گی۔ آئندہ گھٹیا فلمیں نہ دیکھئے گا۔
لہسن، شہد، سرکے کا نسخہ
مجھے درج ذیل نسخے کے سلسلے میں کئی ٹیلی فون آئے جو پچھلے دو شماروں میں شائع ہوچکا ہے۔ اس کے ذریعے حیرت انگیز طور پر جوڑوں کے درد والے کئی مریض ٹھیک ہوئے حالانکہ بنیادی طور پر یہ نسخہ دل کے امراض میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ اس کی افادیت کا پتا چلا تو بے شمار لوگوں نے یہ دوا بناکر کھائی اور اللہ کے حکم سے شفایاب ہوئے۔ یاد رہے کہ نسخے میں دیسی لہسن کے صرف آٹھ دانے چھیل کر ڈالنے ہیں۔ لہسن باریک ہو تو دس یا گیارہ دانے لے لیں، اس سے زیادہ نہیں۔ لہسن دیسی ہونا چاہئے فارمی لہسن سے کام نہیں چلے گا۔
سب سے زیادہ فائدہ ان خواتین و حضرات کو ہوا جو بیٹھ نہیں سکتے تھے۔ نسخے سے ان کے جوڑوں کا ورم ختم ہوا اور وہ بیٹھ کر نماز پڑھنے لگے۔ کئی لوگ شفایات ہونے کے بعد پوچھتے ہیں، کیا اسے دوبارہ استعمال کرلیں؟ اس دوا کے کھانے میں کوئی قباحت نہیں، شفاءیاب ہونے کے بعد آپ ہفتہ میں تین بار لے سکتے ہیں۔ نسخے کا ایک اور دلچسپ پہلو یہ سامنے آیا کہ اس کے ذریعے جسم ہلکا پھلکا ہوجاتا ہے۔ پیٹ اور کولہوں کا فاضل گوشت آہستہ آہستہ کم ہونے لگتا ہے۔
تین خواتین نے بتایا کہ انہیں اپنے جسم کی چربی میں کافی کمی محسوس ہوئی۔ ڈھیلے ڈھالے گوشت میں سختی آئی اور ایسا محسوس ہوا کہ گوشت کم ہورہا ہے۔ اصل میں سرکہ اور شہد دونوں صحت کے ضامن ہیں۔
ڈپریشن کیسے دور ہوگا؟
میری شادی کو چھ برس ہوگئے۔ تین بچے ہیں۔ شوہر کے ساتھ علیحدہ گھر میں رہتی ہوں۔ سسرال والے اچھے ہیں۔ آنا جانا رہتا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ کہ شوہر بہت محبت کرنے والے ہیں۔ لیکن پچھلے ایک برس سے مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میرے ساتھ کوئی خوفناک واقعہ پیش آنے والا ہے۔ ذہن پر بوجھ رہتا ہے۔ کسی کام میں دل نہیں لگتا۔ ہر وقت پریشان رہتی ہوں۔گھریلو کام کے لیے ملازمہ ہے۔ سیر و تفریح کے لیے بھی جاتی ہوں‘ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ مجھے ڈپریشن ہے‘ دواﺅں سے کوئی فائدہ نہیں ہوا‘ ایک خوف ہے جو نہ معلوم کیوں میرا پیچھا نہیں چھوڑتا۔ (بیگم عامر حسین)
بی بی! آپ نے اپنے اوپر خواہ مخواہ کا خوف سوار کرلیا۔اللہ کا شکر ہے کسی عامل ٹونے والے کے پلے نہیں پڑیں، وہ آپ کو مزید ذہنی بیماری میں مبتلا کردیتا۔ صبح کی نماز پڑھئے اورشوہر کیساتھ سیر کرنے نکل جائیے۔ کم سے کم آدھ گھنٹہ سیر کریں اور اللہ تعالیٰ کی قدرت کے نظارے کرتے ہوئے چلتے چلتے اس کی مدح کیجئے۔ پھولوں کی مہک اور غنچوں کی چٹک دیکھئے اور پرندوں کا چہچہانا سنئے۔ وہ بھی صبح صبح اللہ تعالیٰ کی ثنا کرتے ہیں۔
جو کا دلیہ دودھ میں پکائیے اور ایک بڑا چمچہ شہد ڈال کر بطور ناشتہ کھائیے۔ اس کے علاوہ کچھ نہ کھائیے۔ کم سے کم تین ہفتہ آپ یہ ناشتہ کیجئے۔ ہفتہ میں دو بار کسی ہسپتال یا رفاہی ادارے کا چکر لگائیے وہاں جاکر آپ کو دوسروں کے دکھ کا احساس ہوگا اور اپنی تکلیف بھول کر اللہ کا شکر ادا کرینگی کہ آپ کو دنیا جہاں کی نعمتیں میسر ہیں۔ اپنی عادات میں تھوڑی سی تبدیلی لائیے۔ ماشاءاللہ آپ صحت مند ہیں، بیمار نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں