یہ علاج پچھلے آٹھ سال سے ہمارے زیر مشاہدہ ہے اور نکسیر پھوٹنے کیلئے بڑا موثر ثابت ہوچکاہے اور چند دن استعمال کے بعد مریض ٹھیک ہوگئے۔
سفید کاغذ پر کالی روشنائی سے( سرکاری سکولوں کے شاگرد جس سیاہی سے تختی پر لکھتے ہیں) اللہ تعالیٰ کا اسم یَابَدِیعُ تین مرتبہ لکھیں۔ کاغذ کو جلائیں‘ جلا ہوا کاغذ مسل کر نکسیر کے مریض کو سنگھائیں۔ چند بار عمل کرنے سے نکسیر کا مرض ختم ہوجاتا ہے۔ نوٹ: اس کاغذ کو(یعنی کاغذ کی راکھ کو) کسی پاک جگہ ‘ کیاری‘پاک بہتے ہوئے پانی نہر دریا‘ندی میں احترام سے بہادیں تاکہ اللہ تعالیٰ کے مقدس نام کی بے حرمتی نہ ہو۔
عمل برائے روزگار اور دوسرے جائز مقاصد کیلئے
یہ روحانی عمل ہماری والدہ کو ایک روحانی بزرگ خاتون (جو اب وفات پاچکی ہیں) نے خاندانی مسائل کے حل کیلئے بذریعہ خط ارسال فرمایا (عمل ارسال خدمت ہے) یہ عمل اب تک دو جگہ ہمارے مشاہدے میں (روزگار کیلئے) دو خواتین نے اپنے بیٹوں کے روزگار کیلئے پڑھا اور دونوں جگہ بچوں کو بڑی اچھی جگہ روزگار مل گیا۔
وظیفہ: اسم اعظم یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ رات کو عشاءکی نماز کے بعد اول و آخر درود شریف کے ساتھ 3125 مرتبہ پڑھیں۔ 40دن تک پڑھیں۔ یہ کل ایک لاکھ پچیس ہزار مرتبہ بنے گا۔ اگر کسی دن کسی مجبوری کے تحت ناغہ ہوجائے تو دوسرے دن وہی 3125 مرتبہ پڑھنا ہے‘ ڈبل نہیں پڑھنا اسی طرح 40 دنوں میں ٹوٹل ایک لاکھ پچیس ہزار مرتبہ پڑھیں اور ساتھ روزانہ دعا اپنے ایک مقصد کیلئے مانگتے رہیں۔
گمشدہ چیزوں کیلئے روحانی عمل
سورة والضحیٰ کسی بھی گمشدہ چیز کیلئے خصوصاً گھر میں گمشدہ چیزوں کیلئے پڑھیں اگر گھر میں کوئی چیز گم ہوجائے اور نہ مل رہی ہو تو بے شمار مرتبہ سورة والضحیٰ پڑھنا شروع کردیں۔ وہ چیز سامنے پڑی ہوئی مل جائے گی۔ ہمارا لاتعداد مرتبہ کا تجربہ ہے۔اگر کوئی بندہ گم ہوجائے تو روزانہ 11 سو مرتبہ اول و آخر درود شریف کے ساتھ اجتماعی طور پر 3دن تک پڑھیں بندے کا سراغ مل جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں