ظاہر ہے کہ ہماری قوت مدبرہ بدن سے زہریلے فضلات کو خارج کرنے اور آرام کرنے کیلئے درد اور تنائو پیدا کرکے ہمیں خبردار کرتی ہے۔ اسپرین‘ انجلین‘ ساریڈان اور کوڈاپائرین جیسی زہریلی دوائیں استعمال کرنے شروع کردیتے ہیں
زمانہ قدیم میں روزہ
انسائیکلوپیڈیا آف برٹانیکا کا کہنا ہے کہ اکثر مذاہب کے پاس روزے فرض اور واجب قرار دئیے گئے ہیں۔ چنانچہ زمانہ قدیم میں مصر کے لوگ ہر مہینے میں تین دن روزہ رکھتے تھے‘ مشہور فلاسفر سقراط جس کا زمانہ 470 سال قبل مسیح ہے جب اسے کسی اہم موضوع پر غورو فکر کرنا ہوتا تو وہ دس دن روزے رکھ لیتا تھا اور بقراط کو اس حیثیت سے اولیت حاصل ہے کہ اس نے روزہ کے طبی فوائد پر سیرحاصل بحث کی ہے لہٰذا اپنی تحقیق کے پیش نظر وہ مریضوں کو روزہ رکھنے کی ہدایت کرتا اور کہا کرتا تھا کہ ہر انسان کے اندر ایک ڈاکٹر ہے اور یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے اندرونی ڈاکٹر کی معاونت کریں تاکہ وہ کماحقہ اپنی ڈیوٹی انجام دے سکے۔
روزے اور ڈاکٹروں کی تحقیق
ڈاکٹروں نے یہ تحقیق کی ہے کہ ایک مہینے کے روزے رکھنے سے بہت سی بیماریاں انسان کے جسم سے خودبخود دور ہوجاتی ہیں۔ روزوں کا جسمانی طور پر بھی فائدہ ہے اور روحانی طور پر بھی۔ کئی بندے وہ بھی ہوتے ہیں کہ جن کے گھر کاغسل خانہ غریب آدمی کے گھر سے بھی زیادہ مہنگا ہوتا ہے پورا سال وہ اپنی مرضی سے کھاتے پیتے ہیں اگر رمضان المبارک کے روزے نہ ہوتے تو ہوسکتا ہے انہیں یہ پتہ ہی نہ چلتا کہ جو غریب آدمی اپنے گھر میں بچوں کے ساتھ بھوکا ہے اس کے ساتھ کیا گزرتی ہے؟ اللہ تعالیٰ نے روزے فرض کرکے ہمارے اوپر احسان کیا۔ انسان جب سارا دن کچھ نہ کھائے کچھ نہ پیے تب خیال آتا ہے کہ جو بھوکا رہتا ہوگا اس کا کیا حال ہوتا ہوگا۔
روزہ‘ تھکن اور بے خوابی کا قدرتی علاج ہے
مالک الملک نے اس ہری بھری دنیا میں انسان پیدا فرما کر سمندروں‘ پہاڑوں اور تہ زمین میں چھپی ہوئی دولت کے خزانے اپنے استعمال میں لانے کیلئے دماغ‘ اعصاب‘ معدہ‘ انتڑیوں‘ گردن‘ جگر اور رنگارنگ ہارمونز (مفید جوہری رطوبات) سے ہمارے بدن کا خوبصورت ڈھانچہ بنادیا۔ قرآن حکیم میں انسان کو ظالم کے نام سے یاد فرما کر ہمارے سامنے لاتعداد حقیقتیں ظاہر کردی گئی ہیں۔ سچ پوچھئے تو ہم لوگ صحت اور خوراک کے بارے میں اپنے اوپر بے حد ظلم کررہے ہیں۔ شاید ہی کوئی خوش نصیب ایسا ہو جو قوانین حفظ صحت کا خیال کرے اور جانچ پڑتال کرکے مناسب غذا کھاتا ہو۔ روزمرہ کامشاہدہ ہے کہ کام کرتے کرتے تھک کر ہمیں نیند آنے لگتی ہے مگر ہم دماغ کو آرام دینے کی جگہ گھنٹوں پڑھائی جاری رکھنے سے باز نہیں آتے۔
ہماری دماغی جھلیوں‘ عضلات اور رگ پٹھوں میں زہریلے فضلات جمع ہوجانے سے سردرد ہونے لگتاہے۔ ظاہر ہے کہ ہماری قوت مدبرہ بدن سے زہریلے فضلات کو خارج کرنے اور آرام کرنے کیلئے درد اور تنائو پیدا کرکے ہمیں خبردار کرتی ہے۔ اسپرین‘ انجلین‘ ساریڈان اور کوڈاپائرین جیسی زہریلی دوائیں استعمال کرنے شروع کردیتے ہیں‘ عارضی فائدہ حاصل کرکے اصلی مرض کا علاج نہ کرنے سے دل کی کمزوری اور اعصابی امراض حاصل کرلیتے ہیں۔ ہمارا رگ پٹھوں سے بنا ہوا مضبوط معدہ جو سخت سے سخت غذا کو تین گھنٹوں میں پیس کر رکھ دیتا ہے۔وقت بے وقت کھانے‘ نشاستہ‘ اور ثقیل غذائوں کی کثرت یا اپنی ہاضمہ رطوبات کی کمزوری کی وجہ سے کبھی پیٹ درد‘ اپھارہ یا دست قے کی علامات ظاہر کرکے ہم سے آرام کی درخواست کرتا ہے تو ہم کھانا بند نہیں کرتے اور مستقل خرابی ہضم کے مریض بن جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے سال بعد ایک ماہ کے روزے فرض کرکے ہمیں اپنی صحت درست کرنے اور تازہ دم ہونے کا علاج تجویز فرمادیا ہے۔
مزید تفصیل کیلئے ادارہ عبقری کی شہرہ آفاق کتاب ”سنت نبوی اور جدید سائنس“ ضرور پڑھیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 361
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں