Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کا غیر مسلموں سے حسن سلوک قسط نمبر 13 (ابن زیب بھکاری)

ماہنامہ عبقری - جنوری 2008ء

مکہ میں مسلمانو ں کے خلا ف غضب و انتقام کے شعلے بھڑک رہے تھے تو دوسری طرف مدینہ سے یہ خبر مو صول ہوئی کہ اہل مکہ قیدیو ں کو آزاد کر وا سکتے ہیں او ر ہر قیدی کی آزادی کا فدیہ چار ہز ار درہم ہے۔ لہذا ستر (70) اسیروں کی رہا ئی کے لئے دو لا کھ اسی ہزار درہم ادا کرنے ہو ں گے۔ مکہ کے بزرگو ں نے کہا کہ ہمیں قیدیو ں کا فدیہ ادا نہیں کر نا چاہیے کیو نکہ مسلمان مالی طور پر بہت کم حیثیت ہیں۔ اگر انہیں فدیہ کے طور پر اتنی بھاری رقم مو صول ہو گئی تو ان کی حالت سدھر جائے گی لہذا انہیں اپنے ہا تھو ں سے اپنے دشمن کو مالی طور پر مستحکم نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن جنگی قیدیو ں کے اہل خاندان بمعہ ابو سفیان بزرگان قریش کے پاس پہنچے اور ان سے درخواست کی کہ ان لو گو ں کو فدیہ ادا کرنے کی اجازت دی جائے تا کہ وہ اپنے عزیز و اقارب کو مسلمانو ں کی قید سے رہائی دلا سکیں۔ لہذا قریش کے سرداروں نے بادل نخواستہ اسرائے جنگ کی آزادی کے لئے فدیہ ادا کرنے کی منظوری دے دی۔ جنگی قیدیوں میں ایک شخص ایسا بھی تھا جس کا نام تھا ”ابوالعاص “ یہ شخص حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مرحومہ زوجہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ کا بھانجا تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی کا شریک حیات بھی۔ دختر پیا مبر صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے خاوند کی رہائی کے لئے تین ہز ار درہم فراہم کر لیے لیکن وہ بقیہ ایک ہزار درہم مہیانہ کر سکیں لہذا اس کے بدلے میں انہو ں نے ہار کے دو ٹکڑے جن کی مالیت ایک ہز ار درہم تھی، نقد کے ہمراہ مدینہ روانہ کر دےئے اور پےغام بھجوایا کہ ان کے عوض میرے شوہر کو آزاد کر دیا جائے۔ وہ ہار حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا تھا۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کو دیکھ کر آبدیدہ ہو گئے اور صحابہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ مناسب سمجھو تو یہ ہار واپس کر دو اور اس قیدی کو چھوڑ دو۔ چنانچہ ان کو رہا کر دیا گیا۔ صرف اس وعدے پر کہ وہ مکہ پہنچ کر حضرت زینب رضی اللہ عنہا کو مدینہ بھیج دیں۔ جس کو حضرت ابو العاس رضی اللہ عنہ نے پورا کیا۔ بعد ازاں ایسے ہی حسنِ سلوک پر فتح مکہ سے قبل حضرت ابو العاص رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کر لیا۔
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 243 reviews.