(قارئین! آپ کا کبھی کسی پراسرار چیز یا کبھی کسی جن سے واسطہ پڑا ہو تو ہمیں ضرور لکھیں، چاہے بے ربط لکھیں، نوک پلک ہم خود سنوار لیں گے)
میرا نا م اخلا ق احمد ہے۔ میں پشا ورشہر کارہنے والا ہوں۔ یہ سچا وا قعہ میری والدہ شگفتہ پروین کے ساتھ پیش آیا ۔ یہ سچا واقعہ میر ی والدہ کی زبانی خود سنیں :
میں گھر میں اکیلی رہتی تھی ۔ شوہر صبح کا م پر جاتے اور رات کو وا پس آتے ۔ اسوقت میرے 2 بچے تھے ۔بیٹی بڑی تھی ،بیٹاچھو ٹا تھا ۔ بیٹے کی عمر اسوقت تقریبا ً8 ما ہ تھی ۔ گھر کے کام ختم کر کے بھی وقت ہی نہ گزر تا ۔ اکیلے بیٹھے بیٹھے بور ہو جاتی تھی ۔ بیٹے کو گھر میں سلا دیتی اور بیٹی کو ساتھ ہمسائی کے گھر لے جا تی ۔ میر ی ہمسائی اس زمانے میں خشک فروٹ صاف کرنے کا کام کر تی تھی۔ میں وقت گزارنے کے لیے اس کے گھر چلی جاتی ۔ ایک دن میں ہمسائی کے گھر بیٹھی ہو ئی تھی کہ محلے کی ایک دوسری ہمسائی نے مجھے بلا کر آوا ز دی کہ آﺅ با ہر کوئی بزرگ بابا آئے ہیں اور تمہارا پو چھ رہے ہیں ۔ میں با ہر نکلی تو وا قعی بزرگ با با کھڑے مجھے بلا رہے تھے کہ بیٹی اپنے گھر کا دروا زہ کھو لو میں تمہا رے گھر جا نا چا ہتا ہو ں۔ میں نے گھر کا دروازہ کھو لا مجھے ان سے کوئی خو ف و خطرہ نہیں محسوس ہو رہا تھا۔ گھر آنے کے بعد بزر گ بابا نے کہا میں حاجی بہا در با با کی قبر سے آیا ہوںجو کہ کو ہا ٹ میں وا قع ہے ۔ کہنے لگے بیٹی ڈرو نہیں تم دین و دنیا میں میری بیٹی ہو ۔ قیامت تک میری بیٹی رہو گی۔ میرے سر پر شفقت سے ہا تھ پھیرا ،ڈھیر ساری دعا ئیں دیں۔ پھر کہنے لگے کہ تم نے بیٹے کے دایاں بازو کے ساتھ غوث اعظم کے نا م کے 11 روپے باندھے ہیں وہ کھو لو اور مجھے لا دو ۔ میں حیران ہو کر انکی باتو ں کو سن رہی تھی کہ ان کو کیسے معلوم کہ میں نے بیٹے کے با زو کیساتھ غو ث اعظم کے نا م کے 11 روپے باندھے ہیں ۔ خیر میں نے وہ پیسے کھو لے اور لا کر بزرگ کو دے دیے ۔ کہنے لگے کہ بیٹی تمہا رے جو برے حالات ہیں، بچے بڑے ہو نگے تو اللہ تعالیٰ حالا ت اچھے کر دیگا ۔ تمہا را یہ جو بیٹا ہے اسے زندگی میں دو بار سخت چوٹیں آئیں گی ۔ لیکن اللہ تعالیٰ اسے نئی زندگی دیگا ۔ پھر کہا کہ جا ﺅ چینی لا ﺅ تا کہ دم کر دوں، پھر ان بچوں کو کھلا تی رہنا ۔ چینی دم کر کے دی اور ساتھ ایک چونی دی کہ اس کو سنبھا ل کر رکھنا اور اس چونی کو کبھی بھی نا پا ک ہاتھ نہ لگانا ۔ جاتے ہوئے کہنے لگے کہ جا ﺅ یہ چینی سنبھال کر آﺅ اور میرا ذکر کسی کے آگے نہ کر نا ۔ میں چینی رکھنے گئی، مڑ کر دیکھا تو بزرگ بابا غا ئب تھے ۔ ان کے جانے کے بعد میں نے بزرگ بابا کا ذکر اپنی والدہ کے آگے گو ش گزار کر دیا ۔ اب مجھے یا د نہیں کہ میں نے کس طر ح اس چو نی کو کہا ں دکھا یا، کبھی بھولے سے نا پاک ہا تھ لگا دیے کہ وہ چونی مجھ سے گم ہو گئی ۔ اس زمانے میں 25 پیسے کو چونی کہتے تھے ۔ وقت تیزی سے گزرتا رہا ۔ بچے بڑے ہو گئے۔ بیٹا 12 سال کا ہو گیا تو اسے دوکا ن پر استا د کے ہا تھو ں پستو ل کی گولی لگی ۔اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دربارہ زندگی ملی ۔ پھر کافی اونچائی سے چھت پرسے گرا اور سخت چوٹ آئی ۔ لیکن اللہ تعالیٰ کو پھر ایک دفعہ ہم پر رحم آیا اور میرے بیٹے کو دوبارہ نئی زندگی ملی ۔ مجھے وہ بزر گ با با کی با تیں بہت یا د آ رہی تھی کہ انہو ں نے آنے والے حالات سے مجھے کس طر ح آگا ہ کیا تھا ۔ میں ہر وقت دعا ئیں کر تیں کہ مجھے وہ بزرگ با با دو بار ہ ملیں ۔ کئی با ر ا للہ کے نا م کے نو افل بھی ادا کیے ۔ ایک دن میں اپنے کمرے میں لیٹی ہوئی تھی ۔ ہمارے بیڈ کے بالکل سامنے ڈریسنگ ٹیبل تھی ۔ اس ڈریسنگ ٹیبل کے آئینے میں مجھے وہ بزر گ نظر آئے کہنے لگے میں نے تمہیں کہا تھا کہ میرا ذکر کسی کے آگے نہ کرنا مگر تم نے میری بات نہیں مانی اور پھر یکدم غائب ہو گئے ۔ اس بات کو گزرے ہوئے تقریباً 27 سال کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے کچھ نیک پر ور لو گ بھی ہیں جو انسان کو آنے والے حالات سے آگا ہ کر تے ہیں ۔ لیکن انسان کو دو با رہ نہیں ملتے ۔ کبھی کبھی میں سو چتی ہو ں کہ اگر میں اس واقعہ کا ذکر اپنی والدہ کے آگے نہ کر تی تو آج میں اس بزر گ ہستی کے بہت قریب ہوتی ۔ نہ جانے وہ زندگی کے کتنے موڑ پر میرے مدد گار ہوتے۔ میں آج بھی خو اہش کر تی ہوں کہ مجھے زندگی میں پھر ایسا مو قع ملا تو اس بزر گ سے میں معا فی مانگ لونگی کہ میں نے آپ سے کیے ہوئے وعدے کی خلا ف ورزی کی۔ ویسے ہی تو ہمارے دین میں وعدے کی خلا ف ورزی کے متعلق ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ” جس میں وعدے کی پا بندی نہیں اسکا کوئی دین نہیں “۔ آپ کسی سے بھی وعدہ کریں چاہے وہ انسان ہو یا جن یا کوئی فرشتہ ۔ کبھی بھی وعدے کی خلاف ورزی نہ کر یں ۔ خدا ہم سب کو دین کے بتائے ہوئے طریقے کے مطا بق زندگی گزارنے کی تو فیق عطا فرمائے آ مین ۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 256
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں