دس انگلیا ں ، دو کان، ایک چھوٹی سی میٹھی مسکراہٹ لیکن چپٹا سر ؟ ما ں با پ اپنے بچے کو ہر لحاظ سے مکمل دیکھنا چاہتے ہیں ، اسی لیے جب وہ اپنے بچے کے سر کی بنا و ٹ میں کوئی بے قاعد گی دیکھتے ہیں، تو فطر تا ً پریشان ہو جا تے ہیں ۔ جدید تحقیق کے مطا بق جو بچہ کمر کے بل سو تاہے اس کے سر پر چپٹے حصے نمو دار ہو جا تے ہیں ۔ اس تحقیق نے والدین کوپریشان کر دیا ہے ۔دنیا میں 80 فی صد بچے کمر کے بل سو تے ہیں ۔ امرا ض اطفا ل کے ماہرین کہتے ہیں ، ” بچے کو کمر کے بل سلانا اس کی جان بچانا ہے کیوں کہ اس سے بچہ کئی بیما ریوں خصوصاً اچانک مرگ طفلاں روگ (Sudden infant death syndrome ) سے محفوظ رہتا ہے۔ لیکن چونکہ والدین اپنے بچو ں کو صر ف کمرکے بل سلانے لگے ہیں اور پیٹ کے بل بہت کم یا بالکل نہیں سلاتے، اس لیے کئی بچے ایک مخصوص حالت پو زیشنل پلا گیو سیفلی (Positional Plagiocephaly ) کا شکا رہو رہے ہیں ۔ بچہ جب ایک ہی رخ پر طویل عرصے تک لیٹا رہتا ہے توا س کا نا زک سر چپٹا یا بد وضع ہو جا تاہے ۔ تا ہم والدین کو کہنا ہے کہ بچے کے سر پر معمولی چپٹا حصہ دیکھ کر والدین پریشان نہ ہو ں کیونکہ پیٹ کے بل سونے والا بچہ کئی خطرا ت کا شکا ر ہو سکتا ہے ۔ والدین کے لیے خوش خبری یہ ہے کہ سر پر چپٹے حصے عارضی ہو تے ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہو جاتے ہیں ۔
امریکہ کی ایک ممتا ز ماہر امراض اطفا ل ، ڈاکٹر کیتھرین برگ کہتی ہیں ” سر کا چپٹا پن بر دا شت کر لینا چاہیے دوسر ی صور ت میں والدین اپنا بچہ کھو سکتے ہیں ۔ پو زیشنل پلا گیو سیفلی ایک غیر مضر حالت ہے اور وہ بچے کی صحت یا نشو ونما پر اثر اندا ز نہیں ہو تی ۔ چپٹے حصے عموما تین ، چا ر ما ہ کی عمر کے بچو ں میں جنم لیتے ہیں جب بچے کم سرگرم ہوتے ہیں ۔ بعد میں جب بچے ہلتے جلتے ہیں تو عام طور پر چپٹے حصے ختم ہو جاتے ہیں ۔ “
لیکن ڈاکٹر کیتھرین کا کہنا ہے کہ کمیا ب کیسو ں میں بدہیت سر خطر ے کا پیغا م بھی بن سکتا ہے ۔ جب سر کے پچھلے حصے میں مخفی سیو ن ( سر کی کھو پڑی کی ہڈیو ں کی سیون ) بہت جلد گل جا تی ہے تو ایک پیدا ئشی مر ض لمبڈویڈ سائنو سٹوسیس ( Lamboid synostosis) جنم لیتا ہے ۔ یہ مرض سر جر ی کے ذریعے ٹھیک کروا لیا جائے ورنہ سر مزید بد شکل ہو سکتا ہے ۔ سر میں چپٹے حصے ایک اور پیدا ئشی مر ض، التواءالعنق (Torticollis ) سے بھی جنم لیتے ہیں جس میں بچے کی گر دن کے عضلا ت کھنچ جا تے ہیں ، یو ں بچے کا سر ایک طر ف کھنچ جا تاہے ۔ جب بچہ عرصہ درا ز تک ایک ہی رخ پر لیٹا رہے تو اس کے سرمیں عام چپٹا پن پیدا ہو تاہے ۔ چپٹا پن، اگر زیا دہ ہو تو وا لدین ضرور اچھے ڈاکٹر سے را بطہ کر یں ۔
لیکن صر ف کمر کے بل سونے ہی سے عام چپٹا پن پیدا نہیںہو تا ۔ وضع حمل کے دوران کسی پیچیدگی سے بھی بچے کا سرعار ضی طور پر چپٹا ہو سکتا ہے ۔یا کثیر بچو ں کی صور ت میں رحم میں جگہ تنگ ہونے سے بھی یہ صورت پیدا ہو سکتی ہے ماہرین اب تسلیم کر چکے ہیں کہ کمر کے بل سونے سے چپٹا پن جنم لیتا ہے ۔ سر خوبصور ت اور گول رکھنے کے سلسلے میں درج ذیل مشوروں پر عمل کریں ۔
-1 سب سے پہلے والدین یہ خیا ل رکھیں کہ بچہ زیا دہ دیر تک ایک ہی رخ نہ لیٹے ۔
ڈاکٹر کیتھرین کہتی ہیں ” اکثر بچے ایک رخ پر سونا زیا دہ پسند کرتے ہیں ۔ والدین کو شش کریں کہ نیند کے دوران ان کی سمت بدل دیں ۔ اگر بچہ جا گا ہوا ہے تب بھی زیادہ عرصہ اسے ایک ہی رخ پر نہ لٹائیں ۔ چند بچے خاصی دیر تک پر کشش چیزوں ،انوکھی آوا ز یاروشنی دیکھتے رہتے ہیں ۔ بچے کی توجہ ہٹائیں تا کہ وہ اپنا رخ بدل لے ۔ “
-2 دوسرے یہ کہ والدین کا فی دیر بچے کو پیٹ کے بل لٹائیں ۔ لیکن ضروری ہے کہ جب بچہ ہو شیا ر اور چا ک و چوبند ہو تب ہی اسے پیٹ کے بل لٹائیں اور ما ں با پ میں سے کوئی ایک قریب رہے ۔ پیٹ کے بل لٹانے سے نہ صرف سر کے چپٹے حصے ختم ہو جاتے ہیں ۔ بلکہ بچے کی نشو ونما میں اضا فہ ہوتا ہے ۔ پیٹ کے بل لیٹ کر بچہ کندھو ں ، بازوﺅں اور بالا ئی جسم کی ورزش کے موا قع حاصل کر تا ہے ۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 269
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں