قرآن کریم کی ہیبت کا ایک واقعہ ہمارے ایک دوست جو کہ بینک آفیسر ہیں ان کے عزیز کو حال ہی میں پیش آیا ہے جو انگلینڈ میں بینکنگ کی ٹریننگ مکمل کرکے آئے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے ملنے والے سب دوستوں کو سنایا۔ بینک آفیسر کے عزیز کا قیام لندن کے ایک ہاسٹل میں تھا جہاں ہر مذہب کے لوگ بشمول مرد و عورت قیام پذیر تھے۔ یہ نوجوان دین سے محبت رکھتا تھا‘ نماز کی پابندی کرتا اور جب ٹریننگ سے فارغ ہوکر ہاسٹل جاتا تو اپنے کمرے میں اکیلا بہت ہلکی آواز میں تلاوت کلام پاک سنتا تھا۔ تلاوت کی آواز اتنی ہلکی ہوتی کہ اس کے کمرے کے دروازے سے باہر نہ سنائی دیتی۔ کیونکہ ان ممالک میں اس چیز کا بہت خیال کیا جاتا ہے کہ پڑوسی کو کوئی شکایت نہ ہو۔
اس ہاسٹل میں ایک سفید فام لڑکی ان کے کمرے سے دور رہتی تھی۔ ایک شام جب یہ نوجوان ہلکی آواز میں تلاوت سننے میں مشغول تھا تو کسی نے اس کے کمرے کے دروازے پر دستک دی۔ جب دروازہ کھولا گیا تو وہ سفید فام لڑکی سامنے کھڑی تھی اس نے شکایت کی کہ آپ میوزک نہ لگائیں (تلاوت کلام پاک کو وہ میوزک سمجھتی تھی) کیونکہ میں اس میوزک کے دوران اپنی عبادت نہیں کرسکتی۔ اس نوجوان نے اسی وقت کمرے سے باہر نکل کر سنا تو تلاوت باہر سنائی نہیں دیتی تھی تو اس سفید فام لڑکی کو بتایا گیا کہ آپ کا کمرہ تو یہاں سے دوسری لائن میں کافی دور ہے اور اس تلاوت کی آواز تو میرے کمرے کے باہر کے دروازے تک نہیں سنائی دیتی۔ مگر وہ سفید فام لڑکی بار بار اس تلاوت کو بند کرنے کا کہتی ہوئی چلی گئی۔
ایک دن اس نوجوان نے اس ہاسٹل کے تمام مسلمانوں کو اکٹھا کیا اور کمرے کے اندر اور باہر کا دروازہ بند کرکے دنیا کے بہترین قاری کی تلاوت سنائی۔ یہ پروگرام جاری تھا کہ باہر دروازے پر کسی نے دستک دی جب دروازہ کھولا گیا تو وہ سفید فام لڑکی غصے سے کہہ رہی تھی کہ آپ میری عبادت میں خلل ڈال رہے ہیں کیونکہ آپ پھر وہی میوزک چلا رہے ہیں۔ ان تمام مسلمانوں نے اس کو سمجھایا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ کا کلام ہے میوزک نہیں ہے۔ وہ بار بار کہہ رہی تھی کہ یہ میوزک مجھے عبادت نہیں کرنے دیتا۔ ان ساتھیوں میں سے ایک نے تنگ آکر پوچھا کہ آپ کس کی عبادت کرتی ہیں؟ اس لڑکی نے فوراً کہا شیطان کی۔ یہ جواب سن کر سب پریشان ہوگئے اور اس لڑکی سے درخواست کی کہ ہمیں بھی اپنی عبادت دکھاؤ۔ وہ لڑکی بڑی خوشی سے اپنے کمرے کے اندر لے گئی جہاں انسانی ہڈیوں کا ڈھانچہ لٹک رہا تھا اس کے علاوہ اور بھی ہڈیاں پاس پڑی ہوئی تھیں اور یہ لڑکی ان پر جادو کرتی تھی۔ اب یہ بات سب پر ظاہر ہوگئی کہ تلاوت کلام کی ہیبت سے یہ جادو نہیں چل سکتا۔ اس لڑکی نے ان تمام کو بتایا کہ یہ پاکستانی جو اپنے اللہ کی کتاب سنتا ہے اس کا پورا پتہ میں نے اپنے علم کے ذریعے حاصل کرلیا ہے۔ اس کے باپ اور ماں کا نام بتایا اور بتایا کہ یہ دونوں کہاں پر موجود ہیں اور کیا کررہے ہیں؟ ان اطلاعات نے مسلمانوں پر کچھ اثر نہ کیا بلکہ اس نوجوان نے تلاوت سننا اور زیادہ کردیا۔ وہ لڑکی ایک دن تنگ آکر ہوسٹل چھوڑ گئی۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام کی برکت سے اس نوجوان کو جادو کے اثرات سے محفوظ رکھا اور ثابت کردیا کہ جہاں یہ کلام ہوگا وہاں دوسرے کلام باطل ہوجاتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں