چہرہ دھونا: وضو کرتے وقت چہرہ دھونے سے بھنویں پانی سے تر ہوجاتی ہیں اور میڈیکل اصول کے مطابق بھنویں تر کرنے سے آنکھوں کے ایسے امراض کے امکانات کم ہوجاتے ہیں جس سے آنکھ کے اندر رطوبت اجاجیہ کم یا ختم ہوجاتی ہے اور مریض آہستہ آہستہ بصارت سے محروم ہوجاتا ہے‘ چہرہ دھونے سے چہرے زیریں جلد کے نیچے غدودوں پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ناک اور سانس کی بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے ایک چینی آئیو ٹیکچو کی تحقیق کے مطابق چہرہ دھونے سے پیٹ چھوٹی آنت‘ سینہ بڑی آنت وغیرہ پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی بدولت آشوب چشم‘ چکرآنا‘ کمزوری‘ دانتوں کی کمزوری‘ سر درد‘ تھکاوٹ‘ اسہال اور گھبراہٹ وغیرہ میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔ چہرے کے عضلات میںچمک اور جلد میں نمی اور لطافت پیدا ہوجاتی ہے گردوغبار صاف ہوکر چہرہ روشن‘ پرکشش اور بارعب ہوجاتا ہے‘ دوران خون میں کمی بیشی مناسب اور معتدل ہوجاتی ہے‘ آنکھوں کے عضلات کو تقویت ملتی ہے‘ چمک غالب آجاتی ہے‘ آنکھیں پرکشش خوبصورت اور پرخمار ہوجاتی ہیں‘ چہرے پر تین بار ہاتھ پھیرنے سے دماغ بھی پرسکون ہوجاتا ہے۔
کہنیوں تک ہاتھ دھونا: فن سرجری و جراحی کے ماہرین جانتے ہیں کہ اکمل آگ جس کا ایک نام ’’تہر البدن‘‘ بھی ہے دل‘ جگر اور جلدی بیماریوں کے رفع کرنے اور تصیفہ خون کیلئے اسی رگ کا خون نکالنا تجویز کیا جاتا ہے اور کہنی کے برابر اسی رگ پر تشنہ لگا کر خون نکالا جاتا ہے کیونکہ اس جگہ یہ رگ ظاہر بھی ہوتی ہے اور باہر بھی‘ نیز دل و جگر کے ساتھ پانی کے مثبت اثرات پورے بدن پر اثرکرتے ہیں۔ اس طرح کہنیوں تک ہاتھ دھونے سے نہ صرف جسمانی بیماریوں سے افاقہ ہوتا ہے بلکہ نفسیاتی ذہنی کمزوری‘ بے جاخوف وغیرہ میں بھی نمایاں کمی ہوتی ہے اس عمل سے آدمی کا تعلق براہ راست سینے کے اندر ذخیر شدہ روشنیوں سے قائم ہوجاتا ہے اور اس نور کا ہجوم ایک بہاؤ کی شکل اختیار کرلیتا ہے اس طرح ہاتھ دھونے سے ہاتھ کے عضلات پاک مضبوط اور طاقتور بن جاتے ہیں۔
سر کا مسح: سر پر ہاتھ پھیرنے سے بالوں پر چڑھا ہوا گردوغبار صاف ہوجاتا ہے یوں دن میں پانچ مرتبہ دماغ کو ہلکی ٹھنڈک کا غسل دینے سے کھوپڑی کے اندر ڈھکے ہوئے دماغ کو تسکین ملتی ہے‘ سر انسان کے تمام عضلات میں نہ صرف سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے بلکہ تمام افعال کا تعلق بھی دماغ ہی سے ہوتا ہے وضو سے دماغ میں ارتعاشات طاقتور ہونے لگتی ہیں۔ سر کے مسح سے چکر‘ زکام‘ نیند کی کمی وغیرہ میں افاقہ ہوتا ہے سر کے بال انسان کے اندر انٹینا کا کام کرتے ہیں آدمی کا اطلاعات کا خزینہ ہے‘ ہمارا کھانا‘ پینا‘ خوشی‘ نیند اور غم وغیرہ کے جذبات کے متعلق کوئی اطلاع ہو‘ دماغ کو فراہم کرنا ضروری ہے توجہ طلب بات یہ ہے کہ وضو میں سر کے مسح کے وقت ہمارا ذہن سر کے پیدا کرنے والے کی ذات میں مرکوز ہوجاتا ہے ۔
کانوں کا مسح: وضو میں گردن کا مسح کرنے سے جسم کو ایک خاص توانائی نصیب ہوتی ہے جس کا تعلق ریڑھ کی ہڈی کے اندر حرام مغز اور تمام جسمانی جوڑوں سے ہے کیونکہ جب کوئی نمازی گردن کا مسح کرتا ہے تو یامقوں کے ذریعے برقی رو نکل کر حبل الورید ذخیرہ ہوجاتی ہے اور ریڑھ کی ہڈی سے گزرتے ہوئے جسم کے پورے اعصابی نظام کو تقویت بخشتی ہے یہ وہی حبل الورید ہے جس کو ’’رگ جاں‘‘ بھی کہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ’’میں رگ جاں‘‘ سے زیادہ قریب ہوں‘ گردن کا مسح کرنے سے بڑھاپے میں رعشہ (سرہلتے رہنا) کی شکایت نہیں ہوتی کیونکہ جہاں گردن کا مسح کیا جاتا ہے وہیں میڈولا ہوتاہے‘ پانی سے تر ہاتھ لگانے سے وہاں خون کی گردش تیز ہوجاتی ہے ا ور میڈولا میں لچک برقرار رہتی ہے گردن اور کانوں کی پشت پر ٹھنڈا ہاتھ پھیرنے سے ان کے اعصاب مضبوط ہوتے ہیں اور تکان دور ہوتی ہے۔ گردن کا مسح کرنے سے لو لگنا اور گردن توڑ بخار کا خاتمہ ہوجاتا ہے چونکہ انسان کے دماغ سے سگنل پورے جسم میں جاتے ہیں جس سے ہمارے تمام اعضاء کام کرتے ہیں لہٰذا دماغ سے بہت سی رگیں بن کر آرہی ہیں جو ہماری گردن کی پشت پہ ہوتی ہیں جو پورے جسم کو جاتی ہیں جسم کے اس حصے کے خشک رہنے کی وجہ سے بعض اوقات ان رگوں میں خشکی پیدا ہوجاتی ہے جس سے بہت سی جسمانی اور نفسیاتی پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں لہٰذا ماہرین کی رائے
میں ان کے مختلف اوقات میں گردن کی پشت کو متعدد بار تر کیا جانا چاہیے۔پاؤں دھونا: پاؤں کے تلوؤں کا تعلق خاص طور پر پیٹ‘ مثانہ‘ گردے‘ تلی‘ پتے اور جگر سے ہوتا ہے اور ان غدودوں سے بھی تعلق ہوتا ہے جس کی بدولت بھوک‘ تیزبخار‘ اسہال‘ نکسیر‘ عرق النساء‘ بواسیر‘ یرقان وغیرہ میں شفاء یابی کا ذریعہ ہوتا ہے۔ قانون قدرت ہے کہ روشنی‘ ہوا پانی کیلئے بہاؤ ضروری ہے اور کسی بہاؤ کے لیے ضروری ہے کہ اس کا مظہر بنے اور خرچ ہو اس لیے جب کوئی نمازی پیر دھوتا ہے تو زائد روشنیوں محرقات کا ہجوم پیروں کے ذریعے ارتھ ہونے سے جسم کو اعتدال نصیب ہوتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں