Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

پیغمبر اسلام کا غیر مسلموں سے حسن سلوک

ماہنامہ عبقری - اکتوبر2012

 

امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے ذریعہ بیت المقدس کے باشندوں کیلئے جو صلح نامہ لکھا اس میں تحریر تھا: ’’ایلیا اور بیت المقدس والوں کی جان‘ مال‘ گرجے‘ صلیب‘ بیمار‘ تندرست سب کو امان دی جاتی ہے‘ ان کے گرجاؤں میں سکونت نہ کی جائے گی اور نہ وہ ڈھائے جائیں گے یہاں تک کہ ان کے احاطوں کو بھی نقصان نہ پہنچایا جائے گا‘ نہ ان کی صلیبوں اور مالوں میں کسی قسم کی کمی کی جائے گی‘ نہ مذہب کے بارے میں کسی قسم کا تشدد کیا جائے گا۔
تاریخ جنگ صلیبی میں میشو لکھتا ہے کہ ’’جس وقت حضرت عمر رضی اللہ عنہٗ نے بیت المقدس فتح کیا‘ انہوں نے عیسائیوں کو کسی طرح کی تکلیف نہیں دی اس کے برخلاف جب صلیبیوں نے اس شہر پر قبضہ کیا تو انہوں نے نہایت بے رحمی سے مسلمانوں کا قتل عام کیا اور یہودیوں کو جلادیا۔
مشہور انگریز مورخ گبن لکھتا ہے: ’’خلیفہ عمررضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے بیت المقدس تو فتح کیا‘ لیکن اس کے باشندوں پر نہ تو دست اندازی کی اور نہ ان کے مذہب میں مداخلت کی‘ شہر کا ایک حصہ عیسائیوں‘ پادریوں اور اسقف اعظم کے لیے مخصوص کردیا گیا‘ اس کے تحفظ کے بدلے عیسائیوں کو محض دو دینار فی کس سالانہ ٹیکس کے طور پر دینا پڑتے تھے بیت المقدس کی زیارت روکنے کے بجائے مسلمانوں نے اسے فروغ دیا تاکہ آمدورفت کے ذریعے تجارت کی افزونی ہو اس کے چار سو ساٹھ سال بعد جب یہ مقدس شہر دوبارہ یورپ کے مسیحوں کے ہاتھوں میں پہنچ گیا تو مشرقی عیسائی عرب خلفاء کی روادار حکومت کو یاد کرتے تھے۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 235 reviews.