Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

حلقہ کشف المحجوب

ماہنامہ عبقری - اکتوبر2012

 

اس باب میں جو عنوان ہے وہ ہے’’ صوفیاء کے اقوال‘‘ پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے آج سے گیارہ سو سال پہلے کے صوفیاء اور اولیاء کے اقوال اکٹھے کیے ہیںاور ان کو نقل کیا ہے۔ محمد بن فضل بلخی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: علم کی تین قسمیں ہیں ایک وہ جو اللہ جل شانہٗ کی طرف سے عطا ہو‘ دوسرا وہ علم جو اللہ جل شانہٗ کی معیت میں حاصل ہو اور تیسرا وہ علم جو اللہ جل شانہٗ کی صفات سے متعلق ہو۔ پہلا علم وہ جو خود اللہ جل شانہٗ بندے کو اپنی رحمت سے عطا کرے اور بندہ کو خاص توفیق نصیب کرے اس علم کو وہبی علم بھی کہتے ہیں۔ دوسرا علم وہ جو شریعت کی صورت میں اللہ کا قرب اور معرفت نصیب کرتا ہے اور زندگی کی راہیں اللہ کی مرضی کے مطابق گزارنے کا ڈھنگ سکھاتا ہے۔ تیسرا وہ علم جو اللہ رب العزت کی صفات و کمالات‘ کائنات کے مظاہر قدرت کی حقیقت‘ اولیاء کے درجات و مقامات کو بندے پر کھولتا ہے لہٰذا معرفت الٰہی شریعت کوقبول کیے بغیر اور شریعت پر عمل کیے بغیر حاصل نہیں ہوسکتی۔ ابوعلی ثقفی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ علم جہالت کی موت ہے اور کفر کے اندھیرے سے بچ کر ایمان کی آنکھ کا روشن ہونا ہے۔ جس شخص کو معرفت الٰہی کا علم حاصل نہیں اس کا دل جہالت کی وجہ سے مردہ ہے اور جسے شریعت کا علم حاصل نہیں اس کا دل جہالت کی بیماری میں مبتلا ہے پس کہ کفار کا دل مردہ ہے کہ وہ اللہ جل شانہٗ کی ذات و صفات سے جاہل ہیں اور اہل غفلت کا دل بیمار ہے کہ وہ اس کے احکامات سے بے خبر ہیں۔ ابوبکر وراق ترمذی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جو شخص علم ِ کلام کی وجہ سے محض توحیدالٰہی کی عبارت پر اکتفا کرتا ہے اور منع کی ہوئی چیزوں سے تقویٰ اختیار نہیں کرتا وہ بے دین ہے اور جو شخص محض علم فقہ و شریعت پر بغیر پرہیز گاری کے اکتفا کرتا ہے وہ فاسق ہوجاتا ہے یعنی شریعت کے علم کو صرف علم تک محدود رکھتا ہے اور اس پر عمل نہیں کرتا۔اس سے مراد یہ ہے کہ بغیر علم و مجاہدہ و کوشش صرف محض توفیق الٰہی سے ہے۔ مواحد حقیقی کا حق یہ ہے کہ اس کا قول جبری ہو یعنی وہ کہے کہ انسان وہی کرسکتا ہے جو اس کیلئے مقدر ہوچکا ہے اور فعل میں قدری ہو یعنی اپنی حد تک انسان مکمل کوشش کرے اور اس کا فعل عمل و جبر کے درمیان ہو یعنی توفیق الٰہی اور کوشش کے مابین ہو۔جو شخص علم توحید سے بلاعمل یعنی بغیر عمل کے صرف اس کی ظاہری عبارت پر اکتفا کرتا ہے اور گناہوں سے نہیں بچتا وہ ضرور بے دین ہوجاتا ہے۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 253 reviews.