Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

بداثرات خبیث چیزیں فوری نکل گئیں

ماہنامہ عبقری - نومبر 2012

روحانی کلاس میں آپ نے ’’توجہ‘‘ کیلئے ایک عمل بتایا تھا کہ لفظ ’’اللہ‘‘ کو سفید کاغذ پر کالی روشنائی سے خوشخط لکھیں اور روزانہ مقررہ وقت پر اسے دیکھنے کی مشق کریں۔ تنہائی اور کاموشی کے وقت کریں‘ مزید جو تفصیل اور ہدایات آپ نے بتائیں تھیں ان کے مطابق بڑے اہتمام‘ ذوق شوق اور اللہ کی بڑائی کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیار کیا۔ ایک پلاسٹک شیٹ سے لیمینیشن بھی کرلیا۔ جب لگانے لگی تو ذہن سے یکسائی نکل گیا کہ تنہائی والی جگہ پر لگانا ہے۔ (جس کمرے میں ہم بہنیں سوتی ہیں) وہاں ایک الماری میں چسپاں کردیا۔ بڑی خوشی ہوئی کہ بس اب جب سب رات کو سوجائیں گے تب کیا کروں گی۔
جمعرات کے دن ساڑھے 10 بجے میں نے الماری پر لگایا۔ لگانے کے آدھے گھنٹے کے بعد میں نے محسوس کیا کہ میں جب بھی کمرے میں آتی ہوں تو کوئی کام دھیان سے نہیں کرسکتی۔ نظریں بے اختیار ’’اللہ‘‘ پر جا اٹکتی ہیں۔ حتیٰ کہ ظہر کی نماز میں نماز سے توجہ ہٹی اور نظریں وہاں جااٹکیں۔ پھر دوسرےکمرے میں جاکر نماز دوبارہ سے ادا کی۔
دوپہر کو ذرا آرام کی خاطر میں کروٹ کے بل لیٹی تاکہ میں وہاں نہ دیکھوں لیکن ایک دم جیسے کسی طاقت نے مجھے اٹھا کر بٹھا دیااور نظریں ’’اللہ‘‘ پر ٹکادیں اب میں دیکھتی چلی جارہی ہوں میں گھبرائی۔۔۔ بہن کو بتایا تو کہنے لگی اتار دو۔۔۔ میں نے کہا کہ نہیں اتارنا نہیں ہے۔ مجھے سکون بھی ملتا ہے۔ وہ زیرلب کہنے لگی یہ کیسا سکون ہے؟ پھر میں نے کہا کہ میں اس کا چارٹ کسی اور رنگ میں کردوں تو اس نے کچھ جواب نہ دیا اور اپنے کام کرنے لگی۔
کوئی طاقت مجھے مڑنے پر مجبور کررہی تھی:آخر کار میں اٹھی اور نظریں وہاں سے ہٹانا چاہتی تھی مگر میں نظریں ہٹاناچاہتی تھی مگر میں نظریں ہٹا نہیں پارہی تھی۔ کسی طرح سے کمرے سے باہر آہی گئی باہر آتے ہی وہ کیفیت ختم ہوگئی۔پھر عصر کی نماز کیلئے جب میں وضو کرنے کیلئے جانے لگی تو مجھے ایسے لگا کہ میرے قدم آگے اٹھنے سے انکاری ہیں اور پیچھے سے کوئی طاقت مجھے مڑنے پر مجبور کررہی ہے۔ میں مُڑگئی۔ میری نظریں ’’ لفظ اللہ‘‘ پر جاٹکیں میں نے محسوس کیا کہ ’’ لفظ اللہ‘‘ سے باقاعدہ لہریں نکل رہی ہیں جو میرے دماغ اور اعصاب کو جکڑ رہی ہیں اور اس کے ساتھ ہی میں تیز چلتی ہوئی بالکل الماری کے ساتھ جاکھڑی ہوئی۔ میں وہاں کتنی دیر کھڑی رہی مجھے معلوم نہیں۔ میں اپنی جگہ سے ہل بھی نہیں سکتی تھی بلکہ آج بھی جب مجھے وہ وقت یاد آتا ہے تو میں کہہ سکتی ہوں کہ میں اپنی ہوش میں ہی نہیں تھی۔ مجھے اپنے وجود کا کچھ پتا نہ تھا۔ پتا نہیں کیسے مجھے لگا میرے کانوں نے بہن کی آواز کو سنا اور جیسے میں اس دنیا میں واپس آگئی۔ میں اس کے آنے سے پہلے پہلے جلدی سے وہ پیپر اتار کر الماری میں کتابوں کے خانے میں رکھ چکی تھی اور اسے کچھ نہ بتایا۔
اس کے پوچھنے پر میں نے کہا کہ مجھے کچھ ڈر سا لگ رہا تھا تو اس لیے میں نے اتار رکھ دیا ہے۔ اگلے دن جمعہ کو صبح نماز فجر کے بعد کے اعمال اور دعائین وغیرہ پڑھ کر میں جاگتی رہی‘ گھر میں حرمل کی دھونی دینے کا پروگرام بھی تھا۔ کل والی بات کا شائبہ بھی ذہن میں نہ تھا۔ صبح ساڑھے 9 بجے میں ڈرائنگ روم میں بیٹھی سورۂ کہف پڑھ رہی تھی کہ میں نے محسوس کیا کہ ایک گونج ہے جو زلزلے کی ہوتی ہے میں نے خیال جھٹک کر سورۂ مکمل کی۔ مگر گونج بتدریج بڑھ رہی تھی۔ پریشانی میں پنکھوں کی طرف دیکھا مگر وہ ساکت تھے۔ البتہ پردے ذرا ذرا وقفے کے بعد ہلکے سے ہلتے تھے کھڑکی سے باہر دیکھا تو ماحول پرسکون تھا ورنہ ایسی ہلچل میں لوگ فوراً سڑکوں پر آجاتے ہیں۔ جلدی سے امی اور بہن کو جاکر بتانا چاہا مگر وہ صفائی ستھرائی کرکے کمرے میں حرمل جلارہی تھیں۔ میں نے انہیں پوچھا کہ کوئی گونج محسوس ہورہی ہے۔ اتنے میں امی سے کہا کہ دروازہ بند کردو تاکہ دھواں اچھی طرح سے پھیل جائے اور باہر آجاؤ۔ دونوں باہر آگئیں۔ میں نے پھر پوچھا تو ابھی جواب نہ آیا تھا کہ لگا جیسے پورا گھر ہلنے لگا ہے۔ ہم تینوں زلزلہ سمجھ کر بیٹھ گئیں۔ ابو تو ’’لفظ اللہ ‘‘ کے راستے میں تھے پھر ہم آہستہ آہستہ چلتے ہوئے کچن میں جانے لگے اس دوران نوٹ کیا کہ پنکھے‘ فانوس اور دیگر اشیاء پرسکون ہیں۔ خوف‘ پریشانی‘ حیرانگی‘ گھبراہٹ سبھی کچھ تھا۔
پھر پتہ چلا کہ ہمارا کمرہ اور لاؤنج کی زمین اور صرف دروازے لرز رہے ہیں‘ ساتھ عجیب سا شور تھے جیسے لوگوں کا کوئی مجمع شور مچاتا‘ اچھلتا کودتا کمرے سے نکل کر لاؤنج سے گزر کر باہر کے دروازے کی طرف جارہا ہو۔ لاؤنج کا بیرونی دروازے تو ایسے لگتا تھا کہ ٹوٹ جائے گا۔ حالانکہ لاک اور کنڈیاں لگی ہوئی تھیں۔ اچھل کود کی آواز اور دروازے کی گڑگڑاہٹ ماحول کو اور خوفناک بنارہی تھی۔ پھر امی اور بہن نے تین بار آیۃ الکرسی زمین پر سیدھا ہاتھ رکھ کر پڑھی جس سے زمین کا ہلنا بند ہوگیا۔ صرف گونج باقی تھی (آیۃ الکرسی کا عمل زلزلے کے وقت کرنے کا ہے) پھر گونج کا تعین کیا تو پتا چلا کہ ہمارا کمرہ گونج دار بنا ہوا ہے۔ پھر آہستہ آہستہ گونج بھی کم ہونے لگی۔ آخر کار یہ طوفان پونے 12بجے تک بند ہوگیا۔حوصلہ کرکے کمرے میں گئے سب چیزیں اپنی جگہ ٹھیک پڑی تھیں۔
خبردار! آئندہ کوئی عمل بغیر پوچھے کیا:امی کہنے لگیں کہ تم نے جو ’’لفظ اللہ‘‘ لکھا یہ اس کی کوئی برکت ہی ہوسکتی ہے کہ اگر بداثرات تھے تو وہ یہاں سے نکل گئے ہیں۔ بہن نے کہا کہ ہاں ہوسکتا ہے کہ کوئی شریر مخلوق لفظ ’’اللہ‘‘ سے ڈر کر یا پھر خوشبو کےا ثر سے اور لفظ اللہ کے اثر سے دفع ہوگئی ہو اور میں یہ سوچتی ہی رہ گئی کہ حکیم صاحب کو بتایا تو وہ کہیں شدید ناراض نہ ہوجائیں اور میں ان کی روحانی نظر سے محروم نہ ہوجاؤں۔ اس واقعے کے بعد میں نے دل میں یہ فیصلہ کرلیا کہ ’’خبردار‘‘ آئندہ کوئی عمل پوچھے بغیر کیا۔۔۔ ورنہ اور بھی زیادہ پریشانی اُٹھاؤ گی۔ابھی بھی وہ پیپر کتابوں کے خانے میں سنبھلا پڑا ہے میں اسےدیکھنے سے گریز کرتی ہوں لیکن اس کا وہاں پڑا ہونا ایک خاص الخاص روحانی خوشی اور برکتوں کا باعث بھی محسوس ہوتا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 276 reviews.