اب اس نے تقسیم شروع کی تم اور تمہاری بیوی اور ایک مرغی پورے تین ہوگئے یہ کہہ کر ایک مرغی ان کی طرف سرکا دی
ایک بدو (عرب دیہاتی) ایک شہری کے گھر مہمان ٹھہرا۔ میزبان کے پاس بہت سی مرغیاں تھیں۔ شہری کے گھر والوں میں ایک بیوی‘ دو بیٹے اور دو بیٹیاں تھیں۔ شہری نے بیوی سے کہا آج ناشتے کیلئے مرغی بھون کر لے آنا۔ ناشتہ تیار ہوگیا تو میزبان اپنے بچوں کے ساتھ دسترخوان پر آبیٹھا۔ دیہاتی کو بھی بٹھا لیا گیا۔ درمیان میں بھنی ہوئی مرغی رکھ دی گئی۔ ایسے میں میزبان نے کہا آپ ہمارے درمیان اس کو تقسیم کردیجئے۔ یہ بات انہوں نے مذاق کے طور پر کہی تھی مگر مہمان ان کی بات سن کر بولا تقسیم کا کوئی اچھا طریقہ تو مجھے آتا نہیں لیکن آپ کی مرضی یہی ہے اور آپ میری تقسیم پر رضامند ہوں تو سب کے درمیان اس مرغی کو تقسیم کیے دیتا ہوں۔ میزبان نے اس کی بات سن کر فوراً کہا ہم سب راضی ہیں۔ اب اس دیہاتی نے مرغی کا سر پکڑ کر کاٹا اور اسے میزبان کو دیتے ہوئے کہا سر توسردار کا ہے۔ پھر اس نے دونوں بازو کاٹے اور کہا یہ دونوں بیٹوں کیلئے ہیں پھر دونوں پنڈلیاں دونوں بیٹیوں کو دے دیں کہ یہ ان کیلئے ہے۔ پھر دم والا حصہ کاٹا اور میزبان کی طرف بڑھاتے ہوئے بولا یہ بڑھیا کیلئے ہے‘ دھڑ کا پورا حصہ مہمان کیلئے اس طرح اس نے پوری مرغی پر قبضہ جمالیا۔ جب اگلا دن آیاتو میزبان نے بیوی سے کہا کہ آج پانچ مرغیاں بھون لینا۔ صبح کا ناشتہ لگایا گیا تو میزبان نے کہا تقسیم کیجئے۔ مہمان یہ سن کر بولا میرا خیال ہے آپ لوگوں کو میری کل والی تقسیم پر اعتراض ہے‘ میزبان نے جواب دیا‘ ایسی کوئی بات نہیں‘ آپ تقسیم کریں۔ اب اس نے کہا جفت کا حساب رکھوں یا طاق کا‘ میزبان نے کہا طاق کا حساب رکھیں۔ اب اس نے تقسیم شروع کی تم اور تمہاری بیوی اور ایک مرغی پورے تین ہوگئے یہ کہہ کر ایک مرغی ان کی طرف سرکا دی‘ پھر کہا تیری دو بیٹیاں اور ایک مرغی پورے تین ہوگئے ایک مرغی ان کی طرف کردی‘ پھر کہا تیرے دو بیٹے اور ایک مرغی پورے تین ہوگئے یہ کہہ کر ایک مرغی ان کی طرف سرکا دی‘ اس کے بعد بولا میں اور یہ دومرغیاں پورے تین ہوگئے‘ اس طرح وہ دومرغیاں لے کر بیٹھ گیا لیکن جب اس نے دیکھا کہ وہ لوگ اس کی دو مرغیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں تو بولا شاید آپ کو میری طاق والی تقسیم پسند نہیں آئی۔
میزبان نے کہا دو ٹھیک ہے آپ جفت کے حساب سے تقسیم کردیں۔ یہ سن کر اس نے پھر سب مرغیوں کو ایک جگہ جمع کیا اور بولا تم اور تمہارے دو بیٹے ایک مرغی پورے چار ہوگئے۔ یہ کہہ کر ایک مرغی ان کی طرف پھینک دی پھر بولا بوڑھیا اور اس کی دو بیٹیاں اور ایک مرغی پورے چار ہوگئے یہ کہا اور ایک مرغی ان کی طرف کردی‘ پھر بولا میں اور یہ تین مرغیاں پورے چار ہوگئے یہ کہا اور تینوں مرغیاں اپنی طرف سرکا لیں۔ پھر منہ آسمان کی طرف کرکے بولااللہ تیرا بڑا احسان ہے تو نے ہی مجھے اس تقسیم کی سمجھ عطا فرمائی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں