محترم حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کو اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے سایہ رحمت میں رکھیں میں اپنا مسئلہ مختصراً آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہوں۔
تقریباً 14سال قبل ہم ایک مکان میں شفٹ ہوئے تو کوئی قوت نمازفجر کے وقت سیدھے پاؤں کے انگوٹھے کو پکڑ کر ہلاتی تھی جس سے میری آنکھ کھل جاتی تھی۔ ایک دن اس قوت نے انگوٹھے کو خاص سختی سے پکڑ کر ہلایا جس سے مجھے شدید درد ہوا میرے منہ سے بے ساختہ یہ الفاظ نکلے ’’یہ کیا بیوقوفی ہے‘‘ اس دن کے بعد سے اس قوت نے یہ سلسلہ ختم کردیا اور نیا سلسلہ شروع ہوا کہ سوتے ہوئے کسی بھی وقت مجھے محسوس ہوتا کہ کسی نے میری کمر‘ کبھی بازو پر دباؤ ڈالا ہے جس سے میری آنکھ کھل جاتی۔ کبھی کبھی ایسے موقع پر مجھے ایک ہیولا سا کمرے سے نکلتے ہوئے نظر آتا۔
ایک رات میری اچانک آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کہ میری چارپائی کے ساتھ سفید لباس میں ملبوس ایک خوبصورتی لڑکی بیٹھی ہوئی مجھے دیکھ رہی ہے۔ اسے مارنے کے لیے بے اختیار میرا ہاتھ اٹھا لیکن درمیان ہی میں رک گیا۔ میںکمرے سے باہر نکل گیا۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نے کمرے میں جھانک کر دیکھا تو لڑکی بدستور میری چارپائی کی طرف منہ کیے بیٹھی تھی۔ اس کی پیٹھ میری طرف تھی۔ میں دوبارہ برآمدے میں چلا گیا۔ تھوڑی دیر کے بعد لڑکی غائب ہوگئی۔ میں کمرے میں جاکر سوگیا۔ پھر کبھی بازو کو دبانا… کبھی ہلانا… اسی طرح حرکتیں ہوتی رہتیں۔
میں نے ماہر نفسیات سے بھی مشورہ کیا اس نے میرا ذہنی تخیل قرار دیا۔ اسی دوران میری جیب سے اکثر سو روپیہ غائب ہوجاتا‘ ایک دفعہ میری جیب سے پانچ سو کا نوٹ غائب ہوگیا۔ میں نے بیٹی سے ذکر کیا تو اس نے کمرے میں آکر دیکھا تو پانچ سو کا نوٹ دروازے کے پیچھے سے مل گیا۔ اسی دوران کاروبار بہت اچھا چل رہا تھا۔ بچوں کی شادیاں‘ تین گاڑیاں خرید لیں‘ گھر کا سامان خریدا‘ اللہ تعالیٰ کی راہ میں بھی دل کھول کر خرچ کرتا رہا۔ پھر ٹھیکیداری میں مشکلات آئیں تو میں نے دوبارہ دکانداری شروع کردی لیکن دکانداری بھی تقریباً ختم ہوگئی۔ اسی دوران نادیدہ قوتوں سے چھیڑ چھاڑ جاری رہی۔ ایک رات کو کسی قوت نے مجھے چارپائی سے اٹھا کر فرش پر گرا دیا۔
میں گرمیوں میں برآمدے میں سوتا ہوں۔ چھیڑچھاڑ کا سلسلہ جاری رہا‘ آنکھ کھلنے پر ہیولا سا بھاگتے ہوئے نظر آتا۔ کچھ عرصہ تک میری آنکھ اچانک کھل جاتی تومیں دیکھتا کہ پاؤں کی طرف کھڑا ہوا ایک شخص منہ کھولے‘ آنکھیں نکالے‘ چہرہ بگاڑے اور ہاتھوں سے مجھے ڈرا رہا ہوتا تھا۔ میں اپنا بستر چھوڑ کر ساتھ والے کمرہ میں بھاگ جاتا۔ ایک دوست سے مشورہ کیا ان کے مشورہ پر میں سونے سے پہلے درود شریف پڑھتا رہا تو ڈرانے والے شخص کی شکل کے تین یا چار اشخاص رات کو میری طرف دیکھتے ہوئے دوستانہ انداز میں دیکھ کر مسکرا رہے تھے۔ دوسرے دن ایک شخص کھڑا مجھے دوستانہ انداز میں مسکراتے ہوئے دیکھ رہا تھا۔تقریباً 7 ماہ سے عبقری پڑھ رہا ہوں۔ عبقری سے میں نے یَانَافِعُ، اِیَّاکَ نَعْبُدُوَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ۔ یَامُقْتَدِرُ… وَلَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی﴿الضحیٰ۵﴾ کا ورد کثرت سے کرناشروع کیا تو میرے کاروبار میں بہت بہتری آئی۔ اسی دوران دو مرتبہ رات میں سوتے ہوئے کسی نے اٹھا کر بٹھا دیا۔ ایک بات عرض کرناچاہتا ہوں کہ 14 سال کے عرصہ میں اکثر گھر میں بالخصوص سونے والے کمرے میں مجھے خوشبو کے جھونکے محسوس ہوتے‘ میں خوشبو کے جھونکے محسوس ہونے پر ’’السلام علیکم یا اہل الخیر‘‘ کہتا ہوں۔ کچھ سال پہلے چند مرتبہ شدید بدبو بھی محسوس ہوئی۔
نماز فجر کے بعد سورۂ یٰسین‘ سورۂ مزمل اور قرآن پاک کی آخری 6سورتوں کی تلاوت کرتا ہوں۔ جنات کا پیدائشی دوست جلد اول پڑھنے کے بعد صبح و شام آیت الکرسی‘عروہ بن مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کا وظیفہ تین تین مرتبہ صبح و شام پڑھتا ہوں۔ نماز فجر کے بعد سورۂ اخلاص دس مرتبہ اور پرندوں کو ہدیہ کرنے والا وظیفہ بھی پڑھتا ہوں۔ جس کی وجہ سے میرے ساتھ جنات کی چھیڑخانی کافی حد تک کم ہوگئی ہے۔ پرندوں کو ہدیہ کرنے والا وظیفہ درج ذیل ہے:۔
اول و آخر تین مرتبہ درود شریف درمیان میں تین مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھ کرپرندوں کی روح کو ہدیہ کردیں۔(ش ۔ف)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں