میں اپنے بیٹے کی وجہ سے بہت پریشان تھی کوئی پیر کوئی ولی کوئی جگہ کوئی گلی نہیں چھوڑی جہاں کوئی کہتا دونوں میاں بیوی وہاں چلے جاتے سب کہتے جادو ہے۔ یہ کیسا جادو تھا جس کا کوئی توڑ نہیں تھا میرا بیٹا خود ایک اذیت میں تھا وہ خود کہتا تھا مجھے موت کیوں نہیں آتی… میں اللہ سے آہ و زاری کرتی رہی رمضان میں روتی رہی… بازار میں میری نظر عبقری پر پڑی میں نے ویسے ہی اٹھا لیامیں پڑھتی رہی جب میں نے صحابی بابا کو پڑھا میں ختم خواجگان عرصہ ہوا پڑھ رہی ہوں۔ ایک شمارے میں صحابی بابا نے سورہ اخلاص کو بہت عقیدت سے فرمایا ہے میں نے ان سے التجا کی میری مدد کیجئے مجھے خود پتہ نہیں تھا کہ میں یہ کیوں کررہی ہوں… ایک بزرگ آئے انہوں نے مجھ سے کہا کہ پریشان نہ ہو رمضان میں ہمارا قافلہ آئے گا اور تمہارے بیٹے کے ساتھ کچھ ہے اسے ہم لے جائیں گے میں نہیں سمجھی میں ان سے بار بار تکرار کرتی میرے بیٹے کیساتھ کیا ہے…؟؟؟
انہوںنے فرمایا جب یہ چھوٹا تھا تو اس کیساتھ ایک بچہ پیدا ہوا ہے ۔ ہم اس بچے کو آکر لے جائیں گے اور واقعی کچھ دنوں کے بعد ایک بہت بڑا قافلہ آیا اور اس بچے کو اپنے ساتھ لے گئے جاتے ہوئے صحابی بابا نے مجھ سے فرمایا کہ کبھی کبھار ختم خواجگان ہمیں ہدیہ کردیں۔ یقین جانئے وہ بچہ گیا اور میرا بیٹا ہلکا ہوگیا میری بیٹی لاہور میں رہتی ہے میں نے اس سے کہا کہ عبقری کے دفتر جائو اور میرے لیے ٹائم لو میں جب وہاں گئی تو میری جناب طارق محمود صاحب سے ملاقات ہوئی ۔ ان کادبدبہ ان کی روحانیت اوروہاں کا ماحول ایک ڈر خوف… انہوں نے کہا کہ اب تک آپ بہت پھری ہو آپ کے جادو کا توڑ کسی نے بھی نہیں کیا… میں آپ کے لئے پڑھو نگا۔ صرف سکون افزاء سیرپ لکھا اور کہا جائو کچھ عرصے بعد تم پر صحابی بابا کا فیض شروع ہوجائے گا ۔ میں واپس پشاورآ گئی اپنا ختم خواجگان صحابی با با کو ہدیہ کرتی رہی پھر ایک عبقری میں صحابی بابا نے عشاء کے بعد 1000 مرتبہ سورۂ اخلاص کا لکھا میں نے وہ شروع کردیا مجھ پر دروازے کھلتے گئے۔ میں نے محترم حکیم صاحب سے کہا میری مدد کیجئے وہ چپ رہے۔ پھر ایک دن رات کو صحابی بابا کی خواب میں زیارت ہوئی میں نے صحابی بابا سے کہا آپ جہاں جاتے ہیں مجھے وہاں لے جائیے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر علامہ لاہوتی صاحب کے آپ وہاں نہیںجاسکتیں۔ ایک دنیا ہے ایک بہت بڑی چار دیواری سی تھی‘ اس میں دروازہ تھا‘ بند تھا میں نے صحابی بابا سے کہا مجھے اندر لے چلیں انہوں نے پھر کہا آپ بغیر ان کے اجازت کے اندر نہیں جاسکتے پھر کچھ دنوں بعد علامہ لاہوتی صاحب ایک عجیب سی شے تھی اس پر بیٹھ کر چلے گئے لیکن وہ دروازہ میرے لیے کھل گیا ایک دن جب میں وہاں گئی تو وہاں کچھ بیبیاں تھیں وہ سورۂ اخلاص کا ختم کررہی تھی وہاں میں نے سفید مٹھائی کھائی اس سے پہلے میں نے ایک پھل کھایا جو انگور بھی نہیں تھا لیکن جامنی رنگ کا کوئی پھل تھا۔ ایک دفعہ خواب میں علامہ لاہوتی صاحب نے مجھے وہاں انگور دیئے جو تین دانے تھے میں نے ان سے کہا میرے بچے کے لئے بھی د انے دیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لو وہاں پر صحابی بابا کے پاس ایک بزرگ بیٹھے تھے لیکن وہ ادھیڑ عمر کے تھے ان کا حلیہ علامہ صاحب جیسا تھا مجھے کوئی کہتا ہے کہ یہ مجذوب ہیں اب بھی جب میں انہیں تصور میں دیکھتی ہوں تو میں کانپ جاتی ہوں پھرمیں صحابی بابا سے اپنے بیٹے کیلئے پوچھتی ہوں تو وہ فرماتے ہیں ا للہ نوازے گا ۔
ایک دفعہ عشاء کے بعد سورۂ اخلاص پڑھتے ہوئے قمقمے روشن ہوئے میں نے صحابی بابا سے پوچھا یہ کیا ہے انہوں نے فرمایا آج بچوں کا ختم قرآن ہے اور علامہ صاحب بچوں کاختم کروارہے ہیں ابھی ہفتے پہلے سورہ اخلاص پڑھتے ہوئے صحابی بابا نے کہا آئو تاریکی ہے وہ آگے میں پیچھے ان کے آگے جگنو تھا اندھیرا تھا آگے سبزہ آیا اس میںایک گول مٹول پیاری سی بچی ڈوپٹہ ا وڑھے ہاتھ میں سپارہ لیے ہوئے تھی میں نے پوچھا آپ کون ہو بولی علامہ صاحب کی بیٹی ہوں آگے سفید آبشار دودھ سے زیادہ سفید تیزی سے بہتا ہوا اس کی پاکی بیان سے باہر وہ بچی وہیں کھڑی ہاتھ میں سپارہ لیے ہوئے میں صحابی بابا سے پوچھتی ہوں یہ آبشار دودھ جیسا کیوں ہے فرمایا اس میں روزانہ آب کوثر کا ایک چھوٹا بوند پڑتا ہے یہ 12مارچ کی بات ہے پچھلے مہینے سورۂ اخلاص پڑھتے ہوئے میں خانہ کعبہ گئی میں نے حضورﷺ سے کہا میں نے حجرہ اسود کو چومنا ہے انہوں نے کہا مردوں کی بھیڑ ہے میں نے کہا مجھے اندر لے چلیں خانہ کعبہ کا دروازہ کھلا میں اپنے بچوں کیساتھ گئی وہاں صحابی بابا اور علامہ صاحب بھی اندر گئے۔ اپنے شوہر کا پوچھا کہ یہ کیوں باہر رہ گیا انہوں نے فرمایا ان کی داڑھی سنت حبیب ﷺ پر نہیں ہے آپ دعا کریں کہ وہ ڈاڑھی بڑھالیں ۔
پچھلے دنوں میں بہت ڈسٹرب تھی میری بیٹی نے آپ کا درس رمضان والا مجھے موبائل پے سنایا آخر میں جب آپ لاالہ کا ورد کررہے تھے تو مجھے محسوس ہوا کہ میں سیڑھی پر چڑھ رہی ہوں جب آپ اللہ ھو پر پہنچے توذرہ ذرہ پکاررہا تھا اللہ ھو میں ڈر گئی میں نے فرخ سے کہا اسے بند کرو اللہ کی دین ہے اس کا فضل اس کا کرم میں حقیر ذرہ اللہ تو مجھے اپنا بنا لے اور میرے بچوں کو دین اور نیا دونوں سے نواز دے آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں