حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقات
ایک دفعہ مجھے مسجد نبویؐ شریف میں حضرت خضر علیہ الصلوٰۃ والسلام ملے اکثر میری ان سے ملاقات ہوتی رہتی ہےتو مجھ سے فرمانے لگے کہ یہ بتاؤ کہ روضہ اطہر کے اردگرد کتنی نہریں بہتی ہیں میں نے پوچھا جی آپ ہی راز بتادیں بجائے اس کے کہ یہ سوال میں آپ سے کروں آپ مجھ سے کررہے ہیں۔
فرمانے لگے آپ سے اس لیے کررہا ہوں کہ آپ یہ سوال مجھ سے کریں اور میں پھر آپ کو بتاؤں۔ میں نے بولا حضرت ضرور بتائیے۔ فرمانے لگے روضہ اطہر کے اردگرد جنت کی نہریں بہتی ہیں اور وہ نہریں ایسی ہیں کہ اس کا قطرہ اگر پوری دنیا میں سمندر ڈال دیا جائے تو سمندر میٹھا ہوجائے اور انسان پی لے تو انسان کو قیامت تک پیاس نہ لگے اور اللہ کے حبیب ﷺ کے روضہ اطہر کے اردگرد وہ جنت کی نہریں بہتی ہیں عام عقل انسانی انہیں نہیں دیکھ سکتیں۔
جب سلطان کے دور میں روضہ اطہر کے اردگرد کھودا گیا اور سیسے کی دیوار بچھائی گئی تو وہاں ہر بندے کو اس کھدائی میں نہیں لگایا گیا تھا‘ بڑے بڑے محدث علماء اور بڑے بڑے فقہا اور اہل اللہ کو اس کھدائی میں لگایا گیا اور سلطان نے خود اس کی نگرانی کی تھی۔ اس وقت وہ نہر سامنے آئی‘ اس وقت وہ نہر اپنے پورے جوبن کے ساتھ اور پوری مٹھاس کے ساتھ اور نہروں کی ساری شاخیں سامنے آئیں لیکن چونکہ علماء میں ‘ بزرگوں میں‘ محدثین میں وہ لوگ اس کو جانتے تھے اس لیے انہوں نے خاموشی کا اختیارکی اور اس کا کوئی اظہار نہیں کیا۔
حضرت خضر علیہ السلا م کا بتایا انمول وظیفہ
حضرت خضرعلیہ السلام فرمانے لگے اس وقت میں موجود تھا اور بھی کئی کمالات اور کرامات سامنے آئے ان میں ایک نہر بھی تھی اور پھر حضرت خضر علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا جو روضہ اطہر کے قریب خاص طور پر جہاں اصحاب صفہ ہے اس کے اردگرد بیٹھ کر جو شخص سورۂ توبہ کی آخری آیت لقد جاء کم… آخر تک ایک تسبیح روزانہ پڑھے گا تین دن‘ پانچ دن‘ سات دن‘ گیارہ دن یا اکتالیس دن دھیان اور توجہ جما کر پڑھے گا اس کی دنیا کی کوئی مشکل ہوگی حل ہوجائے گی‘ پریشانی حل ہوگی‘ غم دور ہوگا‘مقدمات ختم ہوجائیںگے‘ رزق میں برکت ہوگی بارش ہوگی‘ اولاد کی نافرمانی ختم ہوگی‘ شادی کی بندشیں دور ہوجائیں گی‘ دشمن کا خوف ختم ہوگا‘ اگر اس کے قتل کے احکامات جاری ہوگئے ہیں ختم ہوجائیں گے۔دنیا کی جو مراد لے کرآئے گا پوری ہوجائیگی۔ اس سے پہلے دو رکعات نفل پڑھے صلوٰۃ التوبہ کی نیت سے اور اپنے گناہوں کی معافی مانگ کر اللہ میری قبولیت میں جو گناہ آڑے آتے ہیں ان سب گناہوں سے معافی مانگتا ہوں۔ دو رکعات نماز صلوٰۃ التوبہ پڑھ کراس کے بعد اول و آخر سات مرتبہ درود شریف اور پھر ایک تسبیح سورۂ توبہ کی آخری آیت لقد جاء کم… پڑھے۔ اور حضرت خضر علیہ السلام نے فرمایا یہ چیز میں نے آج تک جس کو بتائی ہے اور جس نے بھی کی ہے اللہ پاک نے اس کا حیرت انگیز کمال دیا ہے۔ میں نے حضرت خضر علیہ الصلوٰۃ والسلام سےسوال کیا کہ اللہ کے نیک بندے جو شخص مدینہ منورہ نہیں آسکتا اور اس کی توفیق بھی نہیں ہے یا پھر ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے ایک دفعہ حاضری دی اور پھر حاضری کی توفیق نہیں ملی وہ تو اس سعادت سے محروم رہ جائیں گے۔
اس کے بارے میں آپ کیا توجہ فرماتے ہیں تو حضرت خضر علیہ السلام فرمانے لگے: لگتا یہ ہے کہ آپ کو امت کے لوگوں کا بڑا درد اور غم ہے۔ میں نے ان سے عرض کیا ایسے ہی سمجھیں۔ فرمایا ٹھیک ہے اس کیلئے پھر آپ کو ایک حل بتاتا ہوں جو مدینہ منورہ میں حاضری دے سکیں ٹھیک ورنہ نہ آسکیں تو مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کی حاضری کی نیت اور اصحاب صفہ کی اس جگہ کی نیت کرکے یہ عمل کرلیں گے تو انشاء اللہ وہ بھی یہ تاثیر پالیں گے۔ میں ان کی بات سے خوش ہوا کہ آپ نے واقعتاً بہت اچھا حل نکالا ہے۔ میری حضرت خضر علیہ السلام سے بہت ملاقاتیں ہوئی اور ہوتی رہتی ہیں میری ہر ملاقات میں میری کوشش ہوتی ہے کہ ان سے کچھ کائنات کے راز‘ کچھ عمل‘ کچھ عملیات‘ کچھ وظائف‘ کچھ کیفیات ان سے حاصل کروں اور بہت سخی ہیں اللہ پاک ان کو جزائے خیر دے میرے ساتھ بہت شفقت فرماتے ہیں اور بہت زرہ نوازی اور مہربانی فرماتے ہیں خدا کرے سدا ان کی یہ مہربانیاں مجھ پر سدا بہار رہیں۔ آمین ثم آمین۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں