جنات کے متعلق خط: میں یہ عرض کررہا تھا ایک شخص نے مجھے خط لکھا کہ جنات کا ان کے گھر آنا جانا تھا اور وہ ہم سے محبت کرتے تھے۔ اُنہوں نے لکھا کہ:۔جنات نے ہماری بہت ہی خدمت کی، ہر مشکل میں ہمیں تسلّی دی، وہ سب طالبعلم تھے‘ دینی مدرسے میں پڑھتے تھے۔اُن میں ایک بڑے عالم تھے اُن کا نام ’’عبدالودود‘‘ تھا جو کہ درجہ خامسہ کا امتحان دے رہا تھا۔اُن سے چھوٹے بھی تھے۔بہت ہی مخْلص جنّات تھے۔ہم اُن کو اپنے ہی گھر کے افراد تصوّر کرتے تھے۔میرا کوئی بھائی نہیں اس لیے میں عبدالودود کو بھائی کہتا تھا۔یہ طالبعلمی کیساتھ ساتھ جہاد بھی کرتا تھا۔اسی رمضان میں ہندو جنّات سے جہاد کرتے ہوئے شہید ہوگیا۔اب ہم سب گھر والے بہت پریشان ہیں‘ باقی چھوٹے جنات بھائی اب ہمارے پاس نہیں آتے۔ انہوں نے ہم سے اجازت لی کہ اب وہ ہمارے پاس نہیں آئیں گے کیونکہ اُن کو اب اجازت نہیں۔لہٰذا آپ علامہ لاہوتی صاحب سے گزارش کریں کہ کوئی عمل‘ وظیفہ بتائیں کہ وہ نیک جنات بھائی ہمارے پاس آنے لگیں۔کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ سب جنّات بھائی سے دوستی تھی۔ایک دن ہم بیٹھے باتیں کررہے تھے، باتیں کرتے کرتے’’دو انمول خزانے‘‘ کا ذکر کیا تو جن بھائی نے یعنی عبدالودود جو بڑے تھے‘ انہوں نے کہا کہ ہم طالبعلم جنّات دوانمول خزانے تقسیم کرتے ہیں اور پڑھتے بھی ہیں اور بہت ذوق و شوق سے پڑھتے ہیں اور اللہ پاک نے دوانمول خزانے کی برکت سے ہماری مشکلات حل فرمائیں ہیںاور ہم اپنی مشکلات کے لئے اس کو پڑھتے ہیں آپ بھی پڑھا کریں۔
جنات پیسے دیتے ہیں:ہمارے تسبیح خانے کے ایک ساتھی کو جنات پیسے دے جاتے ہیں مجھے کہنے لگے:جنات مجھے 500 روپے دے گئے ہیں۔میں نے کہا چپ کرکے رکھ لیا کرو۔میں نے کہا :بتانا نہ کسی کو چپ کرکے رکھ لے۔وہ ساتھی پیسے مجھے دینے لگے، میں نے کہا تیرے لیے ہیں، دیوانے تو رکھ لے۔وہ ساتھی کہنے لگے جنات خاموشی سےمیری جیب میںڈال جاتے ہیں۔ وہ کہنے لگے جنات دو ہزار ، ڈھائی ہزار، تین ہزار رکھ جاتے ہیں۔میں نے کہا رکھ لوکیونکہ یہ وہ پیسے ہیںجو کسی کے چوری کرکے نہیں لاتے اپنی مزدوری کرکے لاتے ہیں۔ یاد رکھیے گا!جنات چوری بھی کرتے ہیں۔اِدھر سے چوری کیے اُدھر دے دیا۔وہ مال تو حرام ہوگیا یہ چوری کا مال نہیںہے اس لیے رکھ لو۔رزق حلال ہے، محنت کرتے ہیں۔انکاکاروبار ہے، جو اُن کو بچتا ہے اُسکو دے جاتے ہیں،وہ کہتے ہیں تو اُس سے محبت کرتا ہے چونکہ ہمیں اُس سے محبت ہے چلو تجھے اُسکے صلے میں پیسے دیتے ہیں۔ تو وہ ساتھی کہنے لگے :جنات خود بخود وست بن گئے۔
اسلام آباد کے ایک شخص منشاء صاحب مجھ سے کہنے لگے: میرے بیٹے کے پاس ایک جن آتا تھا‘ خود ہی دوست بن گیا‘ وہ کہتا تھا میںعبقری بھی پڑھتا ہوں۔دو انمول خزانے بھی پڑھتا ہوں۔ بانٹتے بھی ہیں الحمد اللہ دوانمول خزانہ انسانوں کی مشکلیں بھی دور کرتاہے، جنات کی مشکلیں بھی دور کرتاہے۔
ایک دفعہ ایک جن بتانے لگا کہ ہم ایک دوسرے پر بھی جادو کرتے ہیں۔ جنات کی لڑائیاں بھی بہت ہوتی ہیں پھر جس گھر والے’’دوانمول خزانے ‘‘مستقل پڑھتے ہیں اس گھر پر دوسراجن جادو نہیں کرسکتا۔جن کا جادوجتنابھی طاقتور ہوگا۔دوانمول خزانہ پڑھنے سے وہ جادو ختم ہوجاتا ہے۔مجھے ایک چیزبتائیں کیا ہمارا راشن بھی کوئی لے جاسکتا ہے۔۔۔؟کوئی شعور کی دنیا کا ہے یا غیر شعوری دنیا کا ہے۔ہمیں پتہ نہیں چلتا ہمارے گھر سے چیزوں کی چوریاں ہوتی ہیں۔
؎اکھ وی سُوجاکھ رہے گئی
ڈیوا وی بَلَد دا رہ گیا
آٹا مٹورے وچوں ول وی رہ گیا
جنات چوریاں کرتے ہیں: جنات غیر شعوری طور پر ہماری چیزوں کی چوریاں کرتے ہیں۔ہمارا راشن، ہماری چیزیںغائب ہوتی ہیں۔یہ سورۃ الکوثر پڑھنے والے بھائی اور بہنیں بتاتی ہیں ،ہمیں لکھتی ہیںکہ ہماری ایک کلو چینی جو پہلے چند دنوںمیں ختم ہوجاتی تھی اب وہی ایک کلو کافی عرصہ چلتی ہے۔وہ پہلے کہاں جاتی تھی۔۔۔؟گھی پہلے اتنا چلتا تھا اب اتنا چلتا ہے۔مہینے کا راشن پہلے اتنے دنوں میں ختم ہوتا تھا،اب مہینے سے بھی آگے نکل جاتا ہے،وہ پہلے کہاں جاتا تھا۔۔۔ ؟ آپ کو قرآن و حدیث کے خلاف نہیں چلا رہا۔الف لیلیٰ کے قصّے نہیں سنا رہا۔میں کوئی ایسی دنیا کی طرف آپ کو مائل نہیں کررہا،جو حقیقت سے دور ہو۔جس کو میری بات سمجھ نہیں آرہی وہ حقیقت سے خود دور ہے۔
تسبیح خانے کا منشور: اعمال کے ذریعے حفاظت ہے۔ ’’اعمال سے بننے‘‘ ’’اعمال سے پلنے‘‘ اور ’’اعمال سے بچنے‘‘ کا یقین آجائے ۔یہ تسبیح خانے کی آواز ہے۔ان تین باتوں کوسدا یاد رکھیے گا۔کوئی پوچھے کہ تسبیح خانے میں کیا ملتا ہے، اُسے کہیں اعمال سے بننے، اعمال سے پلنے اور اعمال سے بچنے کی ترتیب ملتی ہے، شعور ملتا ہے کہ میرے کام اعمال سے بنیں گے۔اعمال سے بننے اور اعمال سے پلنے اور اعمال سے بچنے کا یقین پختہ ہوتا ہے۔اگر انسان پڑھے اس کا نفع ہو، جن پڑھے اس کا نفع ہو۔وہ زندگی کا کوئی نظام بگڑا ہوا ہے ، وہ پڑھے اس میںیقین ہو۔
بعض اوقات ایک تصور آتا ہے کہ اللہ تونے مجھے ذریعہ بنایا اپنے شیخ کے ذریعے سے اور اللہ پاک ’’دوانمول خزانے‘‘ کو تو نے لاکھوںلوگوں میں پھیلادیا۔ لاکھوں کی تعداد میں’’دوانمول خزانے‘‘کاکتابچہ چھاپتے ہیں اور دنیا کی کئی زبانوں میں ترجمے ہوچکے ہیںاور مخلوق پڑھ رہی ہے اور اپنے مسائل کا حل اللہ سے کروا رہی ہے۔(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں