Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

صحت مند بچوں کی صحت بخش غذائیں

ماہنامہ عبقری - اپریل 2014ء

دانت نکالنے والے بچوں کیلئے کھجور کی چوسنی نہایت مفید تجربہ کارثابت ہوتی ہے۔ ایک کھجور کی گٹھلی نکال کر دھاگے کے ساتھ بچے کے ہاتھ کے ساتھ باندھ دی جائے اور اسے چوسنے دی جائے تو اس کے مسوڑھے سخت ہوجائیں اور دانت آسانی سے نکلیں گے

صحت مند بچے صحت مند قوم کی علامت ہوتے ہیں۔ اس تناظر میں ترقی یافتہ قوموں کا چہرہ دیکھا جائے تو یہ حقیقت آشکار ہوگی کہ یورپ سے امریکہ تک اور بعض ایشیائی ممالک جہاں ذہنی ترقی کے مختلف مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ دراصل ایک صحت مند قوم کے ہاتھوں ہی ان ممالک کو خوشحالی ترقی اور حکمرانی کا درجہ حاصل ہوا ہے۔ بچوں کی صحت سے غفلت مجرمانہ کوتاہی کہلاتی ہے۔ آج عالمی ادارہ صحت کے بہت سے ذیلی ادارے اور دنیا بھر میں پھیلی ہوئی این جی اوز بچوں کی ذہنی و جسمانی ترقی کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہیں تو اس کا بنیادی سبب اور نصب العین یہی نظر آتا ہے کہ یہ قوتیں جہالت اور بیماریوں کو ختم کرکے دنیا میں امن قائم کرنا چاہتی ہیں۔ واضح رہے کہ دنیا میں امن اسی وقت قائم ہوسکتا ہے جب ہر کسی کو صحت اور معاشی ترقی نصیب ہو گی۔ معاشی ترقی ایک صحت مندقوم کے ہاتھوں سے ہی جنم لیتی ہے اور قوم صحت مند تبھی بنتی ہے جب اس کے بچوں کی صحت کا گراف بلند ترین ہوگا۔
بچوں کی صحت برقرار رکھنے کے لیے بہت سے پہلوؤں اور ادوار پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس کے نمایاں ترین نکات یہ ہیں:۔ایک صحت مند بچے کی ولادت سے قبل ماں کی صحت قابل رشک ہو اور اسے کسی قسم کے غذائی بحران کا سامنا نہ رہا ہو۔پیدائش کے بعد بچے کو ماں کا دودھ پلانا بے حد ضروری ہے۔شیرخوارگی کے دوران بچے کو ایسی غذائیں  کھلائی جائیں جو تمام اہم غذائی ضروریات کی حامل ہوں اور کسی ایک غذا پر انحصار نہ کیا جائے۔
بچوں کی صحت کو بلند رکھنے کیلئے پہلے پانچ سال تک دودھ اور شہد بچے کی ذہنی و جسمانی ترقی کی ضمانت سمجھے جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہالینڈ‘ جرمنی اور بلجیم میں بچوں کی اعلیٰ ذہنی تصورات کی ایک بڑی وجہ شہد استعمال کرنا ہے۔ لہذا اب قدرت کی اس اہم ترین نعمت کو بچوں کیلئے لازمی ترین غذا کے طور پر پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں کیلئے فوڈ سپلیمنٹ اور دیگر اجناس پر مشتمل ڈبہ بند غذائیں تیار کرنے والی کمپنیوں نے شہد کو لازمی جزو کی حیثیت میں فارمولوں میں استعمال کرنا شروع کردیا ہے چونکہ شہد حرارت اور عمدہ ترین توانائی ہے۔ اس لیے بچوں کی غذاؤں مثلاً دودھ‘ دہی‘ سلائس کے ساتھ بطور جیم اور میٹھے کھانوں میں اس کا استعمال لازمی رکھنا چاہیے۔ شہد محفوظ ترین گلوکوز‘ فرکٹوز اور سکروز پر مشتمل غذا ہے۔ اس میں 22 فیصد تمام امینو ایسڈ‘ 28 فیصد معدنی اجزاء‘ 11 فیصد انزائمز‘ 14 فیصد ترشہ اور 11 فیصد نشاستہ ہے۔ شہد پھیپھڑوں‘ انیمیاء‘ خراش والی کھانسی جلدی بیماریوں اور معدہ کے بہت سے امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔دہی سے علاج:عالمی ادارہ صحت اور طبی سائنسدانوں نے بچوں کی بہترین پرورش کے لیے دہی کو مفید ترین غذا قرار دیا ہے۔ برصغیر میں تو اسے صحت بخش غذا کہا جاتا ہے جبکہ روس‘ یورپ‘ ترکی‘ مصر‘ یوگوسلاویہ اور اب امریکہ میں بھی دہی بچوں کی صحت کیلئے منفرد غذا قرار دے دیا گیا ہے۔ دہی نشوونما کرنے والی غذا ہے۔ اس میں پروٹینز اہم وٹامنز اور معدنی اجزاء ہوتے ہیں جو بچے دودھ پینے سے گریز کریں یا جنہیں دودھ ہضم نہ ہوتا ہو یا پھرمعدہ میں گرانی پیدا ہونے لگے تو ایسے بچوں کو دہی کھلانا چاہیے۔ ویسے بھی دودھ تاخیر سے ہضم ہوتا ہے اگر یہ ایک گھنٹے میں 32 فیصد ہضم ہوتا ہے تو اتنی ہی دیر میں دہی 91 فیصد ہضم ہوتا ہے۔آلودہ غذاؤں سے نجات: ہماری اکثر مائیں چاہتی ہیں ان کا بچہ خوب پھلے پھولے اور سرخ و سپید ہو تو ایسے بچوں کو دہی شہد سے میٹھا کھلانا چاہیے۔آلودہ غذا اور ٹافیاں کھانے والے بچوں کے پیٹ میں کیڑے پیدا ہونے لگتے ہیں۔ اکثر مائیں گھبرا کر انہیں کیڑے مار ادویات کھلاتی اورپلاتی ہیں۔ جدید تحقیق کے مطابق پسا ہوا ناریل ایک چمچہ ناشتہ کے وقت کھلایا جائے اور اس کے بعد ہر تین گھنٹے بعد ایک چھوٹا چمچہ کسٹرائیل کی ایک خوراک لی جائے تو پاخانہ کھل کر آتا ہے اور کیڑے خارج ہوجاتے ہیں جب تک کیڑے ختم نہ ہوجائیں یہ نسخہ دہرایا جاسکتا ہے۔
کیڑے مار ادویہ سے چھٹکارا:گاجر بھی پیٹ کے کیڑے مارنے کیلئے مؤثر غذا ہے۔ ایک چھوٹا کپ کدوکش کی ہوئی گاجر صبح کے وقت کھالی جائے تو پیٹ کے کیڑے مارنے کیلئے مؤثر غذا ہے۔ ایک چھوٹا کپ کدوکش کی ہوئی گاجر صبح کے وقت کھالی جائے تو پیٹ کے کیڑے تیزی سے خارج ہوجاتے ہیں۔ گاجر کے علاوہ اس وقت کوئی دوسری غذا نہیں کھلانی چاہیے۔کیلے سے بچوں کی نشوونما:بچوں کی بہترین نشوونما کیلئے کیلا مفید ترین غذا ہے۔ کیلے کی خوبی یہ ہے کہ بچوں میں کیلشیم‘ فاسفورس اورنائٹروجن کو تحفظ دیتا ہے جبکہ اس میں خوراک کو جزوبدن بنانے والی مفید ترین شکر بھی پائی جاتی ہے۔تازہ پھلوں میں کیلا کیلوریز کی مقدار اور کم تر رطوبتوں کے اجزاء سے مالامال ہے۔ ویسے تو کیلا بڑوں کیلئے بھی مفید پھل ہے لیکن بچوں کو روزانہ کھلانے سے ان کی صحت کا معیار بلند ہوجاتا ہے۔ ایسے بچے جن کا معدہ اکثر خراب رہتا ہو ان کیلئے کیلا سستی دوا کاکام کرتا ہے۔
مغزوں کا بادشاہ:مغزوں کا بادشاہ بادام بچوں کیلئے ایسی صحت بخش غذا ہے جو بدن اوردماغ کو توانائی پہنچاتی ہے۔ بچوں کیلئے بادام کا بہتر غذائی استعمال بادام کا دودھ ہے۔ چھلکا اترے باداموں کی گری کو گرائنڈ کرکے یہ دودھ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اگر اس میں ابلا ہوا پانی یا دودھ ڈال کر تھوڑا سا میٹھا ڈال لیا جائے تو یہ خوش ذائقہ مشروب بن جاتا ہے۔ یورپ میں بادام کے دودھ سے دہی بھی جمایا جاتا ہے۔ 250 گرام مغز بادام سے ایک کلو گرام دودھ بنایا جاسکتا ہے۔
کھجور سے بچوں کو توانابنائیں:کھجور ایک ملین اور مقوی غذا ہے۔ یورپ میں کھجور سے مختلف میٹھی غذائیں اور مشروب بنائے جاتے ہیں جو بڑوں کے علاوہ بچوں کی صحت کیلئے اسیر کا درجہ رکھتے ہیں۔ عرب باشندے بچوں کو کھجور کی غذائیں کھلا کر توانا بناتے ہیں۔ کھجور کھانے والے بچے ہمیشہ بہادر ہوتے ہیں۔ روسی ماہرین کے مطابق بچوں کو کھجوریں کھلاتے رہنے سے ان کی انتڑیوں میں کیڑے پیدا نہیں ہوتے۔
دانت نکالنے والے بچوں کیلئے کھجور کی چوسنی نہایت مفید تجربہ کارثابت ہوتی ہے۔ ایک کھجور کی گٹھلی نکال کر دھاگے کے ساتھ بچے کے ہاتھ کے ساتھ باندھ دی جائے اور اسے چوسنے دی جائے تو اس کے مسوڑھے سخت ہوجائیںگے اور دانت آسانی سے نکلیں گے۔ ایسے بچے کو اسہال کی شکایت بھی نہیں ہوگی۔ کھجور اور شہد کی معجون دن میں تین بار دیا جائے تو دانت نکالنے والے بچوں کو پیچش کی شکایت نہیں ہوگی۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 474 reviews.