ڈاکٹر مودی کا فیصلہ معلوم ہونے کے بعد اچانک عرب نوجوان کی ساری پریشانی ختم ہوگئی‘ وہ معتدل آدمی کی طرح رہنے لگا
ایک نفیساتی بیماری ہے جس کو ہائپو کونڈریا کہا جاتا ہے جو شخص اس بیماری میں مبتلا ہو وہ خیالی طور پر اپنے کو بیمار سمجھنے لگتا ہے حالانکہ فی الواقع وہ بیمار نہیں ہوتا۔ اس مرض میں مبتلا ہونے والے لوگ یہ یقین کرسکتے ہیں کہ بیماریاں موجود ہیں اگرچہ فی الواقع ایسا نہ ہو:۔27 جولائی 1996ء کی ملاقات میں پونہ کے جناب فرحات ہارون خاں صاحب نے بتایا کہ 1971ء میں ان کی ملاقات ایک 20 سالہ عرب طالب علم محمد عبدالغفار سے ہوئی۔ وہ بحرین کا رہنے والا تھا اور پونہ میں تعلیم کیلئے آیا تھا۔ اس کو اپنے بارے میں یہ خیال ہوگیا کہ ہندوستانی غذائیں کھاتے کھاتے اس کی صحت تباہ ہوگئی ہے وہ کسی مہلک مرض میں مبتلا ہے۔ اس نے فرحات ہارون صاحب سے کہا کہ مجھے کسی اچھے ڈاکٹر کے پاس لے چلیں۔ فرحات صاحب اس کو پونہ کے ڈاکٹر ایس ایم ایچ مودی کے یہاں لے گئے۔ ڈاکٹر مودی نے نوجوان کامعائنہ کیا۔ مختلف قسم کے ٹیسٹ لیے۔ چند دن کے بعد اس نے فرحات صاحب سے کہا کہ ان کو بتا دیجئے کہ ان کوکوئی بیماری نہیں وہ گھوڑے کی طرح ٹھیک ہیں۔ڈاکٹر مودی کا فیصلہ معلوم ہونے کے بعد اچانک عرب نوجوان کی ساری پریشانی ختم ہوگئی‘ وہ معتدل آدمی کی طرح رہنے لگا۔ اب وہ ایسا ہوگیا جیسے کہ وہ کبھی بیمار ہی نہ تھا۔بیماری کی یہ قسم صرف افراد تک منحصر نہیں کبھی ایسا ہوتا ہے کہ کسی قوم کو بھی یہی نفسیاتی بیماری لاحق ہوجاتی ہے۔ اس کے رہنماؤں کی غلط رہنمائی اس کو اس بے بنیاد اندیشہ میں مبتلا کردیتی ہے کہ ہر طرف سے اس کو خطرات نےگھیر رکھا ہے۔ ایسی قوم کی ترقی کا راز یہ ہے کہ اس کو اس فرضی وہم سے نکال دیا جائے۔ اس کے بعد وہ آپ ترقی کی منزلیں طے کرنےلگے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں