قارئین نے دیمک سے نجات کے تجربات لکھے جو سلسلہ وار ہم امانت آپ تک پہنچاتے رہیں گے۔
جناب محترم حکیم صاحب السلام علیکم! عرض ہے کہ آپ نے دیمک سے نجات کے متعلق معلومات مانگی تھیں‘ میرے علم میں دیمک کے تدارک کے چندطریقے مندرجہ ذیل ہیں:۔
دیمک چونٹیوں کی طرح کالونی میں رہتے ہیں‘ ان کی کالونی زمین کے اندر تقریباً نو فٹ گہرائی میں ہوتے ہیں‘ یہ اپنی کالونی سے تقریباً دو سو گز تک زمین دوز راستے بنا کر خوراک تک پہنچاتے ہیں جس علاقے میں دیمک زیادہ ہو اسی علاقے میں گہرا ہل چلانے سے زمین دوز راستے تباہ ہوجاتے ہیں دوبارہ راستے بنانے میں کافی وقت لگتاہے۔ 2: جس علاقے میں دیمک ہو‘ وہاں دس دس فٹ کے فاصلے پر کیل کی طرح سفیدے کی خشک لکڑی ٹھونک دیں یا دوسری خشک لکڑی جو دیمک کی پسندیدہ لکڑی ہو وہی ایک فٹ گہرائی تک ٹھونک دیں۔ ہر پندرہ دن کے بعد لکڑی نکال کر دیمک کسی پانی کے برتن میں لکڑی سے برتن میں ڈال کر دوبارہ لکڑی ٹھونک دیں اسی طرح اس کی کافی تعداد کم ہوجاتی ہے یعنی یہی عمل بار بار کرنا ہے۔ 3: جس وقت جون جولائی میں پہلی بارش ہوتی ہے اسی بارش کے بعد والی رات میں کوئی سی لائٹ لٹکا کر اس کے نیچے بڑے ٹب میں پانی رکھ دیں اسی رات اس کے جوان دیمک جوڑی بنانے نکل آتے ہیں اور لائٹ کے گرد اڑ کر پانی میں گرجاتے ہیں اسی طرح اس علاقے سے کالونی کے جوان دیمک سارے مرجاتے ہیں۔ 4: کوئی مخصوص جگہ بچانے کیلئے ادھر کوئی تیز بو والی کیمیکل رکھنے سے وہاں پر دیمک نہیں آتے۔ مثلاً ہینگ فیقلین وغیرہ۔ (عبدالمتین‘ لکی مروت)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں