فرمایا: وہ تمہارا مال ہے‘ جو چاہے کرو‘ سبحان اللہ! یادالٰہی بھی کیا چیز ہے۔ بیٹابھی ملا اورپیسہ بھی خدا نے دے دیا۔
الترغیب والترہیب میں ہے کہ حضرت مالک اشجعی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے بیٹے عوف کسی لڑائی میں کافروں کے ہاتھ لگے وہ انہیں قید کرکے لے گئے۔ عوف کی ماں رو رو کردم کھونے لگیں‘ کھانا پینا سب چھوڑ دیا۔ عوف کے باپ حضرت مالک اشجعی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ حضور نبی کریم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہوئے اور عوف کی والدہ کے رونے دھونے کی حقیقت کہہ سنائی۔ (ظاہر میں عوف کی ماں کے رونے کا بیان تھا اندر اپنے درد کی دوا کی تلاش)
حضور نبی کریمﷺ نے سنتے ہی فرمایا کہ کسی طرح عوف کو یہ کہلا بھیجو کہ اٹھتے بیٹھتے لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ کا وظیفہ کرے۔ اسی وقت سانڈنی سوار عوف کے پاس بھیجا اور وظیفہ کے پڑھنے کی بہت تاکید کردی۔ عوف نے لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ پڑھنا شروع کردیا۔ قدرت خدا کی دوچار دن کے بعد عوف کی ساری بیڑیاں ہتھکڑیاں ٹوٹ کر گرپڑیں۔ فوراً عوف قیدخانے سے باہر نکلے‘ دروازہ کے پاس قدرت الٰہی سے ایک اونٹنی کھڑی تھی اور اس کےساتھ اور اونٹوں کے ریوڑ بھی اس اونٹنی کے ساتھ چل پڑے۔ آپ اس اونٹنی پر سوار ہوکر مدینہ کی طرف چلے‘ ابھی چند قدم چلنے کی نوبت آئی ہوگی کہ مدینہ سامنے نظر آنے لگا۔ عوف مدینہ میں داخل ہوئے‘ گھروالےد یکھنے دوڑے‘ آپ کی ماں سے کہا لو مبارک ہو وہ عوف زندہ سلامت آگئے‘ ماں کو یکایک یقین نہ ہوا مگر دیکھتی آنکھوں سے کس کو یقین نہ ہوتا۔ گھر والےبہت خوش ہوئے۔ کھویا ہوا نور پھر آیا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کو خبر دی اور اونٹنی کا فتویٰ معہ دوسرے اونٹوں کے ریوڑ کےمتعلق پوچھا۔ فرمایا: وہ تمہارا مال ہے‘ جو چاہے کرو‘ سبحان اللہ! یادالٰہی بھی کیا چیز ہے۔ بیٹابھی ملا اورپیسہ بھی خدا نے دے دیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں