قارئین ! آپ کے لیے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں، آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں۔ (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
ایک پرانے سیاست دان جو کہ اب فو ت ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بہت ہی طویل عمر پائی ۔جب ان سے درا زی عمر اور صحت و تندرستی کا راز پو چھا گیا تو کہنے لگے میں روزانہ اپنے جسم کی ورزش کرا تا ہو ں۔ پو چھا ورزش کیسی ؟کہا کہ تیل سے پورے جسم کی مالش کرا تا ہو ں۔ پو چھا یہ مالش کا طر یقہ اور نسخہ آپ کو کس نے بتا یا ؟تو انہو ں نے کہا کہ یہ اس دو ر کا واقعہ ہے جب پور ے بر صغیر میں تحریک خلافت زوروں پر تھی۔ پور ا ملک ہنگاموں اور احتجاج کا محور تھا۔ ایک جلسے میں مو لانا محمد علی جوہر مرحوم کے ساتھ ایک صاحب جس کا جسم با لکل سوکھا ہوا، عمراُس وقت تقرےباًساٹھ سال سے اوپر تھی لیکن انسانوں کے سمندر میں سے مولانا کو نکال کر لے گیا اور میں اس بو ڑ ھے کی پھر تی پر بہت حیران ہوا۔ وہ کچھ عرصہ ہمارے ساتھ رہا تو میںنے بوڑھے سے اس کی طا قت کار از پو چھا۔ کہنے لگا کہ میں بچپن سے اب تک رو زانہ تیل کی مالش کر تا ہو ں۔ آج تک مجھے کوئی تکلیف نہیں ہو ئی اور نہ ہی کسی قسم کی کو ئی کمزوری محسوس ہو ئی ہے حتی کہ آج تک مجھے نزلہ زکام تک نہیں ہوا۔ یہ وہ بات تھی جس کی وجہ سے میں مالش کی ورزش کی طر ف مائل ہوا۔ جیسے بوڑھے کی تندرستی کا راز مالش تھی۔ بالکل اسی طر ح میری تندرستی کا رازبھی یقینا مالش ہی ہے۔ قارئین کرام! بالکل اسی واقعہ سے ملتا جلتا واقعہ اس دیہا تی پہلوان کا تھا جو کہ اب بو ڑ ھا ہو چکا تھا لیکن اس کا جسم بالکل پھر تیلا اور ہو شیار تھا۔ بندہ کے پاس معدے کی مر ض میںمبتلالا یا گیا ۔ علا ج تو اسکا ہو گیا لیکن وہ مجھے ایک سبق دے گیا کہ اگر ہمیشہ جوان اورسدا خو ش رہنا چاہتے ہو تو میرا ٹو ٹکہ یعنی مالش کا راز ہمیشہ یاد رکھنا اور اس فارمو لے کو کبھی نہ چھوڑنا ۔ میں نے ان سے سوال کیا کہ آخر یہ کےوں ہے؟کہنے لگا میں نے دیکھا ہے کہ مجھ سے بھی بو ڑ ھے بوڑھے اس راز سے جو ان اور طاقت ور ہیں۔قارئین اس بوڑھے کے میں نے کئی امتحان لیے۔ اسکی یاداشت باقی، جسم چاک و چو بند، ہاضمہ اور کھانا قابل رشک (میرے پا س وہ وقتی طور پر یعنی ہاضمے کے علاج کے لیے لا یا گیا تھا )۔نظر با لکل درست، چال اور اٹھنے بےٹھنے میں کوئی کمزوری محسوس نہ ہو رہی تھی۔ آپ یقین جانیے! اگر آپ بالکل تھکے ہو ئے ہیں اور جسم ٹوٹا ہوا ہے تو ہر گز ہر گز پریشا ن نہ ہو ں۔ آپ اپنے جسم کی عام سرسو ں یا بادام کے تیل سے مالش کرا ئیں ۔ایک بات توجہ طلب ہے کہ اگر موسم سر ما میں مالش کر نے سے قبل تیل ہلکا گرم ہو جائے اور اس گرم تیل کی مالش کی جائے تو زیادہ فائدہ ہو گا ۔ایسے احباب جو اکثر بےٹھنے ، پڑھنے پڑھانے ، لکھنے لکھانے کے دوران مصروف رہتے ہیں اگر انہوں نے پورے جسم کی مالش کو لازم بنا یا تو انکو کو ئی معذوری نہ گھیرے گی(ان شا ءاللہ)۔ ایک بہت اہم با ت عرض کر رہا ہوں کہ فالج اکثر ایسے لوگوں کو ہو تا ہے جومصروف یا ذہنی دباﺅ کا شکار ہو تے ہیں اور مالش ایسے مریضو ں کا آ خر ی علا ج ہے اگر وہ اس طریقے کو اپنا لیں تو کبھی بھی انشاءا للہ تعالیٰ اس مرض سے پالا نہ پڑے گا۔ایک صاحب نے شکا ےت کی کہ مجھے بہت سخت قسم کی اعصابی کمزوری ہے۔ اعصابی طاقت کی ادویات کھا کر بھی تندرست نہ ہوا حتی کہ اب ادویات سے چڑ سی ہو گئی ہے ۔ بندہ نے اس مر یض کو پورے جسم کی مالش کر نے کا مشورہ دیا اور اس بات کا اصرار کیاکہ اس میںکبھی ناغہ نہ ہو اور روزانہ اپنے معمولات میں اسکو اپنا لیا جائے۔ آخر نتیجہ وہی مثبت نکلا ۔ مریض دنوں میں تندرست ہو نے لگا ۔ قارئین کرام یاد رہے کہ مالش جسم کے گو شت کی ہو۔یعنی ہم اپنے نر م ہاتھو ں سے مالش کر یں اور معمول کے گو شت کی مالش کر یں نہ کہ ہڈی کی ورنہ تکلیف اور دیگر کسی قسم کے نقصان کا اندیشہ ہے۔ میرے وسیع معالجانہ تجربات میں ہمیشہ یہ بات پیش نظر رہی ہے کہ جو بھی شخص چاہے وہ تندرست ہو یا مر یض ہو، سبھی کے لیے مالش کا طر یقہ بہت زیادہ مفید اور مو ثر رہا ہے ۔ اس کے اثرات انسانی جسم پر آخری سانس تک رہتے ہیں ۔ انسان صحت مند، جسم سڈول اور توانا رہتا ہے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں