کسی معقول عذر کے بغیر شادی میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ اسی طرح جو عورتیں مطلقہ یا بیوہ ہوجائیں ان کا نکاح ثانی جلدازجلد کردینا چاہیے۔
موجودہ دور کے مروجہ جدید آلات کے ہوتے ہوئے بدنظری اور پھر بے راہ روی عام ہوتی چلی جارہی ہے‘ اس لیے بدنظری کے مضراثرات سے بچنے اور حرام موقع سے محفوظ رہنے کیلئے نکاح کو عام کرنے اور آسان کرنے کی ضرورت ہے جس معاشرہ میں نکاح جس قدر آسان ہوگا وہ معاشرہ اسی قدر فواحش سے محفوظ رہے گا اور جہاں نکاح مشکل ہوگا وہاں فواحش کی بہتات ہوگی۔ اس لیے حضور پاکﷺ نے خاص طور پر نوجوانوں کو خطاب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: ’’اے نوجوانوں کی جماعت !تم میں سے جو قدرت رکھے تو اسے چاہیے وہ شادی کرلے اس لیے کہ وہ نگاہ کو بہت زیادہ نیچا رکھنے اور شرمگاہ کی حفاظت کا ذریعہ ہے اور جوقدرت نہ رکھے تو اسے چاہیے کہ روزہ رکھے یہی شہوت روکنے کا راستہ ہے۔‘‘(بخاری شریف)۔ اس لیے ضروری ہے کہ لڑکا لڑکی کے بالغ ہوتے ہی مناسب رشتے کی تلاش شروع کی جائے اور رشتہ ملتے ہی جلدازجلد نکاح کردیا جائے ورنہ نکاح کی تاخیر کی وجہ سے لڑکے‘ لڑکیاں جس فحش کام میں مبتلا ہوںگے ان کا وبال ان کے والدین پر بھی ہوگا۔ ایک حدیث مبارکہ میں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’جس شخص کے کوئی اولاد ہو تو وہ اس کا اچھا نام رکھے اور ادب سکھائے پھر جب وہ بالغ ہوجائے تو اس کا نکاح کردے اگر وہ بالغ ہوگیا اور اس نے نکاح نہیں کرایا پھر وہ کسی گناہ (فواحش) میں مبتلا ہوگیا تو اس کا وبال اس کے والدین پر بھی ہوگا۔ (مشکوٰۃ شریف)
لہٰذا معلوم ہوا کہ خواہ مخواہ نکاح میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے اس سے بڑے مفاسد پیدا ہوتے ہیں۔ بعض خاندانوں میں یہ رواج ہے کہ جب تک لڑکا لڑکی بڑی عمر کو نہیں پہنچتے ان کا نکاح ہی نہیں کیا جاتا۔ یہاں تک کہ عمریں پینتس سے چالیس سال تک ہوجاتی ہیں تو یہ طریقہ قطعاً غلط ہے اسے بدلنا ضروری ہے۔ کسی معقول عذر کے بغیر شادی میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔ اسی طرح جو عورتیں مطلقہ یا بیوہ ہوجائیں ان کا نکاح ثانی جلدازجلد کردینا چاہیے۔ اسے ہرگز معیوب نہ سمجھیں ایسی عورتوں کا گھر بیٹھے رہنا فتنہ سے خالی نہیں ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں