Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

داعی اسلام حضرت مولانامحمد کلیم صدیقی مدظلہ (پھلت)

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2016ء

ہریانہ کے ایک سفر کے دوران ہمارے ایک نوجوان رفیق کا فون آیا کہ باہر کی جماعت جس میں ساؤتھ افریقہ، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے لوگ ہیں آپ سے ملاقات کے مشتاق ہیں اور وہ لوگ پھلت آنے کو تیارہیں، ابھی چار روز جامعہ نگر کے علاقہ میں رہیں گے اس کے بعد جماعت کا وقت پوراہوجائے گا، اس حقیر نےتیسرےروز ملاقات کا وعدہ کیا، اس پوری جماعت میں جس میں مفتیان علماء اور جماعت کے بہت ذمہ دار اور پرانےساتھی موجود تھے سب لوگوں کی توجہ ایک گورے رنگ کےدسترخوان اسلام پرنووارد انگریز مسلمان کی طرف مرکوز تھی، جو انگلینڈ کے ایک چرچ کے منیجنگ ٹرسٹی تھے اور ابھی چند ماہ پہلےاسلام قبول کرکے محمد یحییٰ جیمس بن گئے تھے، تھوڑی دیر بات کرنے میں جس کیفیت کے ساتھ انہوں نے اپنے قبول اسلام مختصر داستان سنائی اس سے اس حقیر کے دل میں ہفتوں تک یہ خیال آتا رہا اور جماعت کے سب ساتھی بھی اپنے اس تاثر کا اظہار کررہے تھے کہ ان کےساتھ وقت لگا کر ہمیں ایسا لگ رہا ہے کہ کسی صحابی رسول ﷺ کے ساتھ وقت لگا رہے ہیں، ایمان بالغیب ان کا ایسا لگتا ہے جیسے ایمان بالغیب نہیں، مشاہدہ ہے۔ ان کے اسلام قبول کرنے کی وجوہات کے بارے میں معلوم ہوا کہ سلمان رشدی اور تسلیمہ نسرین کی کتابوں کا پڑھنا ان کیلئے ہدایت کا ذریعہ ہوا، سلمان رشدی کا جب ہندوستان کا سفر ہورہا تھا تو غیور مسلمانوں نے اس پر سخت احتجاج کیاتھااورحکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ اس کو ویزا نہ دیاجائے، اس پر مغربی میڈیا نے بڑےمنفی انداز میں سلمان رشدی کی حمایت میں اور مسلمانوں کی بنیاد پرستی کےخلاف اداریے لکھے تھے جس سے متاثر ہوکر انہوں نے سلمان رشدی اور پھر تسلیمہ نسرین کی کتابیں پڑھیں‘ اپنے خاص مغربی ذوق کی وجہ سے وہ ان مسائل میں جن میں دو متضاد آرائیں ہوں صرف ایک فریق کی بات سن کریاپڑھ کر فیصلہ نہیں کرتے خصوصاً منفی رائے سن یا پڑھ کر کسی بُرے سےبُرے آدمی کے خلاف بھی وہ رائے قائم نہیں کرتے۔ جب تک اس آدمی کی یا کسی مثبت رائے رکھنے والے کی بات نہ سن یا پڑھ لیں۔ محمد یحییٰ صاحب نے سیرت پاک کی کتابیں پڑھیں اور ابراہیم گرین صاحب جو انگلینڈ کے مشہور داعی
ہیں اور خود چند سال پہلےمشرف باسلام ہوئے ان کے مرکز جاکر اسلام قبول کیا، بعد میں انہوں نے ابراہیم صاحب سےاس حقیر کی بات فون پرکرائی تو ابراہیم گرین صاحب نے بتایا کہ مغرب میں عام حالات ایسے ہیں کہ میڈیا میں اسلام یا مسلمانوں کے خلاف کوئی خبر زیادہ چھپتی ہے تو اس کے نتیجہ میں اہل مغرب میں منفی خبروں کو دیکھنے کے بعد اسلام پڑھنے کا جذبہ بڑھتا ہے اسلامی کتابوں کی دکانوں میں قرآن مجید اور اسلام پرکتابیں سب بک جاتی ہیں اور اس کے نتیجہ میں سو دو سو اور بعض مرتبہ ہزار پانچ سو لوگ ضروراسلام قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے فون پر بتایا کہ ہندوستان میں سلمان رشدی کے سفر کی منفی خبروں سے متاثر ہوکر مسلمان ہونے والے لوگوں کی تعداد میں ہمارا مرکز سروے کررہا ہے تو پتہ چلا کہ دو سو لوگ صرف انگلینڈ میں ایسے ہیں جو اس خبر کے چھپنے سے مسلمان ہوئے ہیں۔
یہ حقیر اس خبر سے خوش ہونے کے بعد لرز گیا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہمارے داعیانہ کردار سے مجرمانہ غفلت اور اسلام اور اسلامی صفات سے دوری اور ناقدری کی نحوست کی وجہ سے اللہ تعالیٰ غیرمسلموں خصوصاً اہل مغرب میں اسلامی صفات پیدا کرکے ان کو داعیانہ منصب اور دعوتی سٹیج پر اپنے اس ابدی قانون کے اظہار

کے لیے یہ مظاہر سامنے لارہے ہیں‘ منفی خبروں کے بعد اسلام سے برگشتہ اور دور ہونے کے بجائے اسلام کے اس منصفانہ اصول پر کاربند رہنے کی صفت پر کہ اللہ کے رسول ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے یہ ارشاد فرمایا: ’’اے علی! اگر تمہارے یہاں کوئی کسی کے خلاف یہ دعویٰ لے کر آئے کہ فلاں شخص نے میری ایک آنکھ نکال دی اور وہ اپنی نکلی ہوئی آنکھ ہاتھ کی ہتھیلی پر لے رہا ہو تو بھی اس وقت تک اس کے حق میںفیصلہ نہ دو جب تک دوسرے فریق کی بات نہ سن لو‘ شاید اس کی دونوں آنکھیں نکلی ہوئی ہوں‘‘ مغرب کے لوگ منفی خبروں پر فیصلہ مثبت خبریں پڑھ لینے کے بعد ہی کرتے ہیں یہ سب لوگ اس اسلامی اصول پر کاربند ہونے کی وجہ سے سایہ اسلام میں آرہے ہیں جبکہ باپ دادا سے وراثت میں ملے اسلام پر فخر کرنے والے ہم خاندانی مسلمان ایک غلط بات کسی کے سلسلہ میں معلوم ہوجائے تو اس کو جہاں بھر میں پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں جیسے اسی کی تبلیغ ہمارے ذمہ فرض ہے۔ ان منفی خبروں کے نتیجہ میں منصفانہ تجزیہ کرکے سیرت پاک پڑھنےسے جب لوگ اتنی تعداد میں اسلام کے سایہ میں محمدیحییٰ جیمس جیسے مسلمان بن رہے ہیں کہ 
علماء اور مفتیان کوخیال ہورہا ہے کہ صحابہ ضرور ایسے ہوتے ہوں گے تو اگر ہم اس نبی رحمتﷺ کی سیرت، آپ ﷺ کے دین و اخلاق سے اس بلکتی اور پیاسی انسانیت کو متعارف کرانے کافریضہ ادا کرتے تو کتنے لوگ جوق در جوق اسلام میں آتے، کاش! ہم اپنی ذمہ داری محسوس کرتے؟

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 201 reviews.